حماس نے تصدیق کی ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کی گئی آخری جنگ بندی تجویز کا جائزہ لے رہی ہے، تاہم تنظیم نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی معاہدے کی بنیادی شرط اسرائیلی فوج کا غزہ سے مکمل انخلاء ہوگی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اسرائیل، حماس کے ساتھ 60 روزہ جنگ بندی کے لیے مطلوبہ شرائط پر آمادہ ہو چکا ہے،

یہ پیشرفت ان کے نمائندوں اور اسرائیلی حکام کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آئی۔

ادھر اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے پہلی بار ٹرمپ کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل حماس کو مکمل طور پر ختم کرے گا۔

نیتن یاہو نے کہا کہ نہ حماس رہے گا، نہ حمستان۔ ہم ماضی میں واپس نہیں جا رہے، یہ سب ختم ہو چکا۔

حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ مصر اور قطر کے ذریعے موصول ہونے والی تازہ پیشکشوں پر غور کر رہی ہے اور ایسی ڈیل کی خواہاں ہے جو جنگ کا خاتمہ اور اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلاء یقینی بنائے۔

دونوں فریقوں کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے مؤقف میں اب بھی سخت گیر رویہ برقرار ہے، جس سے کسی ممکنہ سمجھوتے کی راہ ہموار ہوتی نظر نہیں آ رہی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جنگ کے مکمل خاتمے کی طرف لیجانے والے کسی بھی اقدام کے لیے تیار ہے، حماس کا ٹرمپ کی جنگ بندی کی تجویز پر ردعمل

حماس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے لیے تیار ہے لیکن امریکی حمایت یافتہ تجویز کو قبول کرنے سے ابھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہی ہے جس کا اعلان صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرکے کہا تھا کہ یروشلم اس بات پر رضامند ہو گیا ہے۔

حماس کے عہدیدار طاہر النونو کا کہنا ہے کہ حماس کسی بھی ایسے اقدام کے لیے تیار ہے جو واضح طور پر جنگ کے مکمل خاتمے کی طرف لے جائے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی پر آمادہ، حماس معاہدہ قبول کرے: ٹرمپ

ٹرمپ نے منگل کو کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 دن کی جنگ بندی کی شرائط پر اتفاق کیا ہے جس کے دوران وہ جنگ ختم کرنے کے لیے کام کریں گے۔ تاہم یہ ابھی واضح نہیں کیا گیا ہے کہ اس جنگ بندی کے بعد غزہ کی پٹی میں لڑائی دوبارہ شروع ہوگی یا یہ معاہدہ جنگ کے مکمل خاتمے پر منتج ہوگا۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ جنگ کو ختم کرنے سے قبل حماس کو شکست دینا چاہتا ہے، جبکہ حماس کا مطالبہ ہے کہ کسی بھی معاہدے سے جنگ کا مستقل خاتمہ ہو۔ حماس کا ایک وفد جنگ بندی کی تجویز پر بات چیت کے لیے قاہرہ میں مصری اور قطری ثالثوں سے ملاقات کرنے والا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نیتن یاہو غزہ جنگ بندی کے خواہاں، آئندہ ہفتے حماس کے ساتھ معاہدہ طے پا سکتا ہے، ٹرمپ

حماس نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ وہ جنگ بندی کی تجویز پر بات چیت کر رہا ہے جس کا مقصد غزہ میں جارحیت کا خاتمہ، اسرائیلی فوج کے انخلا کو یقینی بنانا اور فلسطینیوں کو فوری امداد فراہم کرنا ہے۔

دوسری طرف جنگ بندی معاہدے کی بحث کے دوران غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے اور اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں کم از کم 43 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے 60 روزہ جنگ بندی معاہدے پر اسرائیل متفق؛ حماس کا ردعمل بھی سامنے آگی
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کیلئے ٹرمپ کی تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں: حماس
  • ٹرمپ کے 60 روزہ جنگ بندی معاہدے پر اسرائیل متفق؛ حماس کا ردعمل بھی سامنے آگیا
  • جنگ کے مکمل خاتمے کی طرف لیجانے والے کسی بھی اقدام کے لیے تیار ہے، حماس کا ٹرمپ کی جنگ بندی کی تجویز پر ردعمل
  • اسرائیل 60 دن کی جنگ بندی کی شرائط ماننے پر آمادہ ہو گیا
  • امریکہ کا حماس سے جنگ بندی منصوبہ تسلیم کرنے پر زور
  • غزہ میں جنگ بندی کی راہ ہموار، اسرائیل جنگ بندی کیلئے مان گیا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی پر آمادہ، حماس معاہدہ قبول کرے: ٹرمپ
  • اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی کے لیے شرائط مان گیا، ٹرمپ کا دعویٰ