امریکا ویتنام تجارتی معاہدہ، چین کو نشانہ بنایا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (جسارت ڈیسک )امریکا اورویت نام کے درمیان تجارتی معاہدہ ہوگیا‘پس پردہ چین کے گرد معاشی گھیرا تنگ کرنے کی کوشش کی گئی ہے‘ ٹرمپ نے ویتنام پر 20 فیصد عام ٹیرف فیس عائد کی ہے جبکہ چین سے آنے والی ترسیل پر40فیصد اضافی چارج لگائے‘ صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ویتنام سے امریکا آنے والی اشیاءپر 20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، جبکہ چین سے ون پاس ٹرانزٹ کرنے والی اشیاءپر40 فیصدٹیکس بھی ہوگا ‘ بدلے میںویتنام امریکا کو اپنی مارکیٹوں میں بغیر کسی محصول کے رسائی دے گا ۔چین کا شدید ردعمل کا عندیہ‘معاہدے سے چین کا اثرمحدودہوگا‘ ذرائع کے مطابق ڈیل کا مقصد چین کی جانب جانے والے امریکی ٹریڈ چینز کو روکنا ہے تاکہ چین کی مصنوعات ویتنام کے راستے درآمد نہ ہو سکیں۔ معاہدے کے عالمی سطح پراثرات مرتب ہوں گے‘ امریکا اس معاہدے کے ذریعے ایشیا کے ساتھ نئے معاہدوں مثلاً بھارت یا تھائی لینڈ کے لیے راستہ ہموار کر رہا ہے۔ بیجنگ نے خبردار کیا کہ اگر اس کے تجارتی مفادات متاثر ہوئے تو جواب دینا پڑے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان اور امریکا کا تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا عزم
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان حالیہ تجارتی معاہدہ خاص طور پر توانائی، کانوں اور معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر شعبوں میں اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔امریکی سفارت خانے کی چارج ڈی افیئرز محترمہ نٹالی بیکر سے گفتگو کرتے ہوئے، جنہوں نے آج اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی، انہوں نے کہا کہ اس سے مارکیٹ تک رسائی میں توسیع، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کی جرات مندانہ اور انتہائی ضروری ٹیرف اصلاحات پر روشنی ڈالی جن کا مقصد تجارت کو آزاد بنانا اور ملک کو برآمدات کی قیادت میں ترقی کی طرف لے جانا ہے۔دونوں فریقوں نے ان اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، باہمی طور پر فائدہ مند نتائج کو یقینی بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے۔
اشتہار