data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امن کوششیں تیز ہو گئی ہیں، اور حماس کی جانب سے لچک دار رویہ اختیار کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق قطر اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی نئی جنگ بندی تجاویز کا حماس جمعہ تک حتمی جواب دے سکتی ہے، جبکہ اسرائیل ان تجاویز کو پہلے ہی منظور کر چکا ہے۔ اگر حماس راضی ہو جاتی ہے تو اسرائیلی وفد فوری طور پر دوحہ روانہ ہو جائے گا۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ تل ابیب اس بات پر بھی آمادہ ہے کہ اگر جنگ بندی کا معاہدہ فوری طور پر نہ بھی ہو، تب بھی بات چیت جاری رکھنے کی تحریری ضمانت دینے کو تیار ہے۔ امریکا کی خواہش ہے کہ آئندہ ہفتے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دورہ واشنگٹن کے دوران جنگ بندی کا باضابطہ اعلان ہو، اور ڈونلڈ ٹرمپ نہ صرف اس کی ذاتی ضمانت دیں گے بلکہ اعلان بھی خود کریں گے۔

رپورٹس کے مطابق جنگ بندی مرحلہ وار ہوگی، جس میں پہلے مرحلے میں 10 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے، جبکہ 18 اسرائیلیوں کی لاشوں کی واپسی تین مراحل میں کی جائے گی۔ فلسطینی قیدیوں کی رہائی پچھلے معاہدے کے طرز پر ہوگی، جس میں حماس اسیران کے نام فراہم کرے گی، جن میں سے بعض ایسے ہیں جن کی رہائی سے اسرائیل اب تک انکاری رہا ہے، اور یہی پہلو ممکنہ رکاوٹ بھی بن سکتا ہے۔

اسی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل امداد کی تقسیم کا موجودہ طریقہ، جو ایک امریکی کمپنی کے ذریعے ہو رہا ہے، برقرار رکھنا چاہتا ہے، جبکہ حماس چاہتی ہے کہ امداد اقوام متحدہ کے ذریعے تقسیم کی جائے۔ مزید یہ کہ حماس روزانہ 400 سے 600 امدادی ٹرکوں کے غزہ میں داخلے کا بھی مطالبہ کر رہی ہے۔

ادھر ایک اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس یرغمالیوں کی رہائی کی تقریب منعقد کرنے سے گریز کرے گی تاکہ اسے فتح کے طور پر پیش نہ کیا جائے۔ یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط تسلیم کر لی ہیں، اور اس دوران تمام فریقین جنگ کے خاتمے کی جامع حکمت عملی پر مل کر کام کریں گے۔ اس حوالے سے قطر اور مصر اہم تجاویز پیش کریں گے۔

اسرائیلی میڈیا کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اگر سب کچھ طے پا گیا تو آئندہ دو ہفتوں میں غزہ جنگ ختم ہو سکتی ہے، اور بعد ازاں حماس کی جگہ غزہ کا انتظام چار عرب ممالک کو سونپا جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسرائیلی میڈیا کی رہائی

پڑھیں:

اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی کے لیے شرائط مان گیا، ٹرمپ کا دعویٰ

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے لیے ضروری شرائط کو تسلیم کر لیا ہے۔

صدر ٹرمپ کے مطابق اس ممکنہ معاہدے کے دوران تمام فریقین کے ساتھ مل کر جنگ کے خاتمے کے لیے کوشش کی جائے گی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر جاری بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ قطری اور مصری ثالث اس حتمی تجویز کو پیش کریں گے، مجھے امید ہے کہ حماس اس معاہدے کو قبول کرے، کیونکہ یہ اس سے بہتر نہیں ہوگا بلکہ بدتر ہوگا۔

غور طلب ہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد غزہ میں فوجی کارروائی شروع کی تھی، جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ غزہ کی حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق، اب تک 56,647 فلسطینی اس تنازع میں شہید ہو چکے ہیں۔

تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا حماس اس ممکنہ جنگ بندی کی شرائط کو قبول کرے گی یا نہیں۔

ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ اگلے ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔ امریکی صدر نے اس ملاقات کو سخت مؤقف اختیار کرنے والا اجلاس قرار دیا ہے۔

انہوں نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نیتن یاہو جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ میرے خیال میں آئندہ ہفتے کوئی معاہدہ ہو جائے گا۔

ادھر حماس کے ایک سینیئر رہنما نے گزشتہ ہفتے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ ثالثوں کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں، تاہم اسرائیل کے ساتھ مذاکرات تاحال تعطل کا شکار ہیں۔

اسرائیل کا مؤقف ہے کہ جنگ کا خاتمہ صرف حماس کے مکمل خاتمے کے بعد ہی ممکن ہے جبکہ حماس مستقل جنگ بندی اور غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

 

اس وقت بھی تقریباً 50 اسرائیلی یرغمالی غزہ میں موجود ہیں، جن میں سے 20 کے زندہ ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

 

ٹرمپ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے شمالی غزہ میں شہریوں کو انخلا کے احکامات جاری کیے ہیں۔

پیر کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ سٹی کے ایک کیفے پر حملے میں کم از کم 20 فلسطینی جاں بحق ہو گئے، جس کی تصدیق عینی شاہدین اور طبی ذرائع نے کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس غزہ میں جنگ بندی کے لیے کس بات کی ضمانت مانگ رہی ہے؟
  • صدر ٹرمپ کی پیش کی گئی آخری جنگ بندی تجویز کا جائزہ لے رہے ہیں، حماس
  • ٹرمپ کے 60 روزہ جنگ بندی معاہدے پر اسرائیل متفق؛ حماس کا ردعمل بھی سامنے آگی
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کیلئے ٹرمپ کی تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں: حماس
  • ٹرمپ کے 60 روزہ جنگ بندی معاہدے پر اسرائیل متفق؛ حماس کا ردعمل بھی سامنے آگیا
  • غزہ میں جنگ بندی کی راہ ہموار، اسرائیل جنگ بندی کیلئے مان گیا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی پر آمادہ، حماس معاہدہ قبول کرے: ٹرمپ
  • اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی کے لیے شرائط مان گیا، ٹرمپ کا دعویٰ
  • حماس کے خلاف مزید کارروائی سے گریز؛  اسرائیلی آرمی چیف کو سخت تنقید کا سامنا