سعودی عرب اور مصر، ایران-اسرائیل جنگبندی کے استحکام کے خواہاں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
ایک جاری پریس ریلیز میں مصری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کیلئے سنجیدہ کوششیں ہونی چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کے فارن آفس نے اعلان کیا کہ وزیر خارجہ "بدر عبد العاطی" اور ان کے سعودی ہم منصب "فیصل بن فرحان" نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر کی بہت اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے ایک مستحکم معاہدے کی ضرورت ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے ایک ٹیلیفونک گفتگو کے ذریعے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر دونوں رہنماوں کا موقف تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لئے سنجیدہ کوششیں ہونی چاہئیں۔ نیز اس پٹی میں بلا روک ٹوک انسانی امداد کا سلسلہ قائم ہونا چاہئے۔ اس کے علاوہ مصری وزارت خارجہ نے امریکی صدر کے نمائندہ برائے امور مشرق وسطیٰ "اسٹیو ویٹکاف" کے ساتھ بھی بدر عبد العاطی کی گفتگو کی خبر دی۔ جس میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی سمیت ایرانی جوہری مذاکرات کی بحالی جیسے موضوعات زیر بحث آئے۔ اس دوران مصری وزیر خارجہ نے غزہ کی پٹی میں بلا مشروط انسانی امداد کے داخلے اور جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا
استنبول ( نیوزڈیسک) ترکیہ کے شہر استنبول میں غزہ اجلاس آج منعقد کیا جا رہا ہے جس کی میزبانی ترک وزیر خارجہ حاقان فدان کریں گے۔
غزہ اجلاس میں 8 عرب اور مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں جن میں ترکیہ سمیت پاکستان، سعودی عرب، قطر، مصر، اردن، انڈونیشیا اور یو اے ای شامل ہیں، اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔
غزہ اجلاس میں غزہ جنگ بندی معاہدے پر حالیہ پیشرفت اور انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، ترک وزیر خارجہ اجلاس میں اسرائیل کی جنگ بندی سے فرار کیلئے بہانوں کی کوششوں اور حالیہ جارحیت کو اجاگر کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان غزہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد پر زور دے گا، مقبوضہ فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ سے مکمل اسرائیلی فوج کے انخلاء کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔