سعودی عرب کی مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کے نفاذ کے مطالبے کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاض: سعودی عرب نے قابض اسرائیلی حکام کے حالیہ بیانات کی شدید مذمت کی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کے نفاذ کا مطالبہ بین الاقوامی قراردادوں کے صریح خلاف ہے، اور فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاری کو وسعت دینے کی ہر کوشش کو سختی سے مسترد کیا جاتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی حکام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کا پابند بنایا جانا ضروری ہے۔ سعودی عرب فلسطینی عوام کی مکمل حمایت جاری رکھے گا تاکہ وہ اپنے قانونی اور جائز حقوق حاصل کر سکیں۔
وزارت خارجہ کے مطابق فلسطینی عوام کے حقوق میں 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک خودمختار ریاست کا قیام شامل ہے، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اس مؤقف کو مملکت کی مستقل اور اٹل پالیسی قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں امدادی مراکز پر فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، 5 ہفتوں میں 600 شہید
غزہ (اوصاف نیوز) اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی مراکز پر کی جانے والی فائرنگ اور حملوں میں صرف پانچ ہفتوں میں 600 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق آج بھی امداد کی قطار میں کھڑے 11 شہریوں سمیت 67 افراد کو شہید کیا گیا، جن میں انڈونیشین اسپتال کے ڈائریکٹر اور ان کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 250 افراد ان حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
یہ امدادی مراکز وہی ہیں جنہیں امریکا اور اسرائیل کی حمایت حاصل ہے، اور اقوامِ متحدہ انہیں ’موت کا پھندا‘ قرار دے چکی ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کے نمائندے سیم روز کے مطابق، غزہ کے محصور علاقوں میں خوراک کی تلاش میں نکلنے والے بےبس شہری جان بوجھ کر اپنی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں کیونکہ بھوک نے انہیں مجبور کر دیا ہے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 56,531 فلسطینی شہید اور 1,34,592 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
صدارتی عہدہ خطرناک ،’پہلے معلوم ہوتا تو صدر نہ بنتا‘، ٹرمپ اپنے عہدے سے پریشان