ANKARA:

ترکیے کی وزارت دفاع نے جیارجیا اور آذربائیجان کی سرحد پر گزشتہ روز گر کر تباہ ہونے والے طیارے میں 20 فوجیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔

انادولو کی رپورٹ کے مطابق ترک قومی وزارت دفاع نے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 20 فوجی اہلکاروں کے نام جاری کردیے ہیں جو طیارے میں سوار تھے۔

وزارت دفاع سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ جاں بحق فوجیوں میں ایک لیفٹننٹ جنرل، دو میجر، دو فرسٹ لیفٹننٹ بھی شامل ہیں۔

وزیردفاع یاسر گولر نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہیرو 11 نومبر 2025 کو اس وقت شہید ہوگئے جب سی-130 ملیٹر کارگو آذربائیجان سے واپسی میں جیارجیا کی سرحد کے قریب گر کر تباہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اپنی طرف سے اور وزارت قومی دفاع کے ارکان کی جانب سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور جاں بحق اہلکاروں کے حق میں دعا کی۔

یہ بھی پڑھیں: ترک فوجی طیارہ سی-130 گر کر تباہ، ہلاکتوں کا خدشہ

ترک فوجی کارگو جہاز سی-130 گزشتہ روز آذربائیجان سے ترکیے آتے ہوئے جیارجیا کی سرحد کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا، جس میں عملے کے ارکان سمیت 20 اہلکار سوار تھے۔

صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ روز فوجی طیارے کے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ امدادی ٹیمیں مقامی حکام کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔

ابتدائی طور پر بتایا گیا تھا کہ طیارہ حادثے میں جانی نقصان کا تعین نہیں ہوسکا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گر کر تباہ

پڑھیں:

ترکیے اور قطر کے مشکور ہیں، طالبان سے بات چیت کا امکان برقرار، وزیر دفاع خواجہ آصف کا عندیہ

افغان طالبان سے دوبارہ بات چیت کا عندیہ دیتے ہوئے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے دوست ممالک کی درخواست کو نظرانداز نہیں کرسکتا۔

جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ ترکیہ کی حکومت اور عوام پاکستان کے محسن ہیں، ترکیے کے وفد کی آمد ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکیہ اور قطر کا شکر گزار ہے جنہوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں ساتھ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے مذاکرات میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی ناگزیر ہے، بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف

وزیر دفاع نے کہا کہ اگر ہمارے دوست ممالک کو کوئی موقع یا امکان نظر آیا ہے اور وہ رابطہ کر رہے ہیں تو بات چیت ہوسکتی ہے۔

’اگر یہ ممالک کابل سے کسی پیش رفت کے بعد کوئی تجویز دے رہے ہیں تو ہم اپنے بھائیوں کو انکار نہیں کر سکتے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کی ذاتی دلچسپی کے بھی ہم قدردان ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان بمقابلہ افغان طالبان، مذاکرات ختم، نیا محاذ تیار، افغانستان کا مودی سے گٹھ جوڑ

خواجہ آصف کے مطابق طالبان ماضی میں زبانی طور پر کچھ باتوں کو مانتے تھے لیکن تحریری ضمانت دینے پر آمادہ نہیں تھے، جبکہ کابل کی حکومت اب بھی مکمل طور پر متحد نہیں ہے۔

خواجہ آصف نے اعتراف کیا کہ طالبان کے کابل پر قابض ہونے کے وقت دیا گیا ان کا بیان ’پچھتاوے‘ کا باعث ہے۔

آئینی ترمیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی متوقع ہے، جس میں وہ نکات شامل کیے جائیں گے جو پہلے رہ گئے تھے۔

مزید پڑھیں: دوحہ میں نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد پاکستان و افغانستان فوری جنگ بندی پر متفق

یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر اور ترکیہ میں مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں۔

تاہم افغان طالبان کی جانب سے تحریری ضمانت نہ دیے جانے کے باعث یہ مذاکرات کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی ترمیم افغانستان ترکیہ خواجہ آصف طالبان قطر کابل وزیر دفاع

متعلقہ مضامین

  • جیارجیا،آذربائیجان سرحد پر طیارہ کرتباہ ، ترکی کے 20 فوجی شہید
  • ترکیہ کا فوجی طیارہ جارجیا میں گر کر تباہ، عملے کے تمام 20 اہلکار جاں بحق
  • پاکستان کا سی 130 طیارے کے المناک حادثہ پر ترکیہ کی عوام سے اظہار ہمدردی
  • ترکیہ کا فوجی کارگو طیارہ C 130 جارجیا میں گرکر تباہ
  • ترک فوجی طیارہ سی-130 گر کر تباہ، ہلاکتوں کا خدشہ،ریسکیوآپریشن شروع
  • ترکیہ کا فوجی کارگو طیارہ ا گر کر تباہ، ہلاکتوں کا خدشہ
  • ترک فوجی طیارہ سی-130 گر کر تباہ، ہلاکتوں کا خدشہ
  • ترکیہ کا فوجی کارگو طیارہ جارجیا میں گرکر تباہ
  • ترکیے اور قطر کے مشکور ہیں، طالبان سے بات چیت کا امکان برقرار، وزیر دفاع خواجہ آصف کا عندیہ