کوٹری صنعتی زون کا فضلہ ملے پانی کی کراچی سپلائی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
کے بی فیڈر—فائل فوٹو
کوٹری کے صنعتی زون کے فضلہ ملے پانی کے کے بی فیڈر میں اخراج کا انکشاف ہوا ہے، یہ پانی کینجھر جھیل میں شامل ہونے کے بعد کراچی کو سپلائی کیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے ادارۂ تحفظِ ماحولیات سندھ کی ٹیم نے کوٹری انڈسٹریل زون کا دورہ کیا۔
کے بی فیڈر نہر کی لائننگ پر تاحال کام جاری رہنے کے باعث جامشورو میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا۔
ای پی اے انچارج عمران علی عباسی کا کہنا ہے کہ دورے کے دوران فیکٹریوں کے فلٹر پلانٹ غیر فعال ملے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ فیکٹریوں کے فضلے ملے پانی کو بغیر ٹریٹمنٹ نہر میں چھوڑا جاتا تھا۔
ای پی اے انچارج عمران علی عباسی نے یہ بھی بتایا کہ بغیر ٹریٹ پانی چھوڑنے والی فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے بی فیڈر
پڑھیں:
کراچی، عزیز آباد بلاک 2 پانچ ماہ سے پانی سے محروم، علاقہ مکین سراپا احتجاج
کراچی:شہر قائد کے علاقے عزیز آباد بلاک 2 کے مکین گزشتہ پانچ ماہ سے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ واٹر بورڈ کی مبینہ نااہلی کے باعث نہ صرف رہائشی علاقوں میں پانی بند ہے بلکہ مساجد بھی پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں، جس پر علاقہ مکینوں نے سخت احتجاج کیا اور واٹر بورڈ کے خلاف نعرے بازی کی۔
متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ نے بلاک 2 کی پانی کی سپلائی پانچ ماہ قبل بند کر دی تھی، اور اس کے بعد سے وہ ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر ہیں۔ شہریوں کے مطابق انہیں اپنے حصے کا پانی بھی خرید کر پینا پڑ رہا ہے، جس سے ان پر اضافی مالی بوجھ پڑ رہا ہے۔
ایک مقامی رہائشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے گھروں میں جنازے تک ہو جاتے ہیں لیکن پانی نہیں ہوتا۔ نہ وضو کے لیے پانی ہے، نہ غسل کے لیے، یہاں تک کہ مسجدیں بھی پانی سے خالی ہیں۔
علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ واٹر بورڈ نے ان کی لائن کسی اور علاقے کو منتقل کر دی ہے، جس کی وجہ سے پورے بلاک میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔
پانی کی عدم فراہمی سے ہزار سے زائد گھر متاثر ہو چکے ہیں، اور ہمیں زبردستی مہنگے داموں ٹینکرز خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عزیز آباد بلاک 2 میں موجود غیر قانونی پانی کے کنکشن فوری ختم کیے جائیں، اور اصل مستحق علاقوں کو ان کا حق دیا جائے۔
علاقہ مکینوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور پانی کی سپلائی بحال کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کریں، تاکہ شہری مزید اذیت کا شکار نہ ہوں۔