کانگریس نے کہا کہ چوتھی بڑی معیشت کا ڈھول پیٹنے والے نریندر مودی ملک کے سرمایہ کاروں کا لاکھوں کروڑوں کا قرض تو معاف کر دیتے ہیں، لیکن کسانوں کا ایک روپیہ معاف نہیں کرتے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر میں رواں سال کے اوائل 3 ماہ کے دوران 767 کسانوں کی خودکشی کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں لگاتار بی جے پی حکومت کو اس کے لئے ذمہ داری ٹھہرا رہی ہیں۔ مہاراشٹر کی فڑنویس حکومت کے ساتھ ساتھ مرکز کی مودی حکومت کو بھی ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اس معاملے میں براہ راست وزیراعظم نریندر مودی پر ہی حملہ کیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کی گئی ایک پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے لکھا ہے کہ مہاراشٹر میں 3 مہینوں میں 767 کسانوں نے خود کشی کر لی، یعنی روزانہ 8 کسان اپنی زندگی ختم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بحران، بڑھتا قرض، برباد ہوتی فصلیں، کھاد-بیج-ڈیزل کی مہنگائی اور فصلوں کی مناسب قیمت نہ ملنا کسانوں کے گلے کی پھانس بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت نے چند ارب پتیوں کے تو 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیے، لیکن جن کسانوں سے دوگنی آمدنی کا وعدہ کیا تھا، چھوٹی سی مدد دے کر ان کی جان بچانے کے بارے میں بھی کبھی نہیں سوچا۔

قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر میں کسانوں کی بڑھتی خودکشی معاملہ پر کانگریس نے بھی 2 جولائی کو سوشل میڈیا پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر کی گئی پوسٹ میں پارٹی نے لکھا تھا کہ 2025ء کے ابتدائی 3 مہینوں میں مہاراشٹر میں 767 کسانوں نے خودکشی کر لی۔ یہ اعداد و شمار بے حد حیران کرنے والے ہیں، جو مودی حکومت میں کسانوں کی بدحالی بیان کر رہے ہیں۔ کانگریس نے اس پوسٹ میں کسانوں کی حالت زار کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بی جے پی حکومت میں کسان بھاری قرض سے دبے ہیں، وہ معاشی بحران سے نبرد آزما ہو رہے ہیں، زراعت کے سامان پر جی ایس ٹی نافذ ہے، انہیں فصل کی صحیح قیمت نہیں مل رہی۔

مذکورہ بالا حقائق کو پیش کرنے کے بعد کانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی کا وہ پرانا وعدہ یاد دلایا تھا، جس میں کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ کانگریس نے کہا کہ نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا کہ 2022ء تک کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوجائے گی، لیکن آج کسانوں کی عمر نصف ہوگئی ہے۔ کانگریس نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ چوتھی بڑی معیشت کا ڈھول پیٹنے والے نریندر مودی ملک کے سرمایہ کاروں کا لاکھوں کروڑوں کا قرض تو معاف کر دیتے ہیں، لیکن کسانوں کا ایک روپیہ معاف نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ کُل ملا کر نریندر مودی ملک کے کسانوں کو تباہ کرنے پر آمادہ ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں کسانوں کی مہاراشٹر میں کانگریس نے نے کہا کہ

پڑھیں:

روزانہ 100 منٹ پیدل چلنے سے کمر درد میں 23 فیصد کمی، نئی تحقیق

ایک نئی سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اگر آپ روزانہ صرف 100 منٹ پیدل چلیں تو آپ کو کمر درد کا خطرہ 23 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔ اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ یہ سادہ سی ورزش مہنگی دواؤں کے بغیر بھی موثر ثابت ہو سکتی ہے۔

تحقیق 2017 سے 2023 کے درمیان 11,000 سے زائد بالغ افراد پر کی گئی، جن کی اوسط عمر 55 سال تھی۔ مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ کمر درد کی شدت اور خطرہ پیدل چلنے کے دورانیے کے ساتھ نمایاں حد تک کم ہوتا گیا تاہم 100 منٹ کے بعد اس میں مزید بہتری کا گراف مستحکم ہو گیا۔

نوجوان بھی متاثر: طرزِ زندگی خطرناک حد تک ساکت

ماہرین کے مطابق آج کل 20، 30 اور 40 سال کے افراد میں بھی کمر درد کی شکایات تشویشناک حد تک بڑھ رہی ہیں، جس کی بنیادی وجہ بیٹھنے کا اسٹائل، مسلسل کمپیوٹر یا موبائل اسکرین پر جھک کر کام کرنا اور جسمانی سرگرمیوں کی کمی ہے۔

یہ بھی پڑھیے ٹائپ 2 ذیابیطس یا شوگر سے نجات کے لیے کتنا تیزی سے چلنا ضروری ہے؟

یہ معمولی سی سستی رفتہ رفتہ پٹھوں کی کمزوری، ریڑھ کی ہڈی میں دورانِ خون کی کمی، جوڑوں کی سختی اور ڈسک کے دباؤ جیسے مسائل کو جنم دیتی ہے، جس سے معمولی حرکات بھی تکلیف دہ بن جاتی ہیں۔

پیدل چلنا کیوں مفید ہے؟

تحقیق کے مطابق ہر قدم پر ریڑھ کی ہڈی میں نرم حرکت ہوتی ہے، جو اسے متحرک اور فعال رکھتی ہے۔ کمر، کولہے، پیٹ اور ٹانگوں کے عضلات متحرک ہوتے ہیں۔ جسمانی توازن اور کرن بہتر ہوتی ہے۔ وزن میں کمی کے ذریعے دباؤ کم ہوتا ہے اور جسم میں قدرتی درد کم کرنے والے ہارمونز (اینڈورفنز) کا اخراج ہوتا ہے۔

وقت نکالنا مشکل؟ پھر کیا کیا جائے؟

100 منٹ سن کر گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ یہ وقت دن میں مختلف اوقات میں بانٹا جا سکتا ہے، مثلاً  صبح 30 منٹ، دوپہر یا ظہرانے کے بعد 30 منٹ، شام یا رات کو 40 منٹ
یا دن بھر میں 10 سے 15 منٹ کی مختصر چہل قدمی بھی کافی ثابت ہو سکتی ہے۔ جیسے فون کال کے دوران، دفتر میں وقفے کے دوران یا سیڑھیاں چڑھ کر۔

اگر پہلے سے درد ہے؟ تو شروعات چھوٹی رکھیں

ماہرین کا مشورہ ہے کہ اگر آپ پہلے سے کمر درد کا شکار ہیں تو صرف 5 منٹ سے آغاز کریں۔ ہموار زمین پر، آرام دہ جوتوں کے ساتھ، اور وقفے وقفے سے آرام کریں۔ اہم بات یہ ہے کہ اس معاملے میں مستقل مزاجی رکھی جائے۔

یہ بھی پڑھیے واک: کھانے سے پہلے یا بعد میں سودمند؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ  اگر آپ کمر درد سے نجات چاہتے ہیں تو مہنگی دواؤں یا مہنگے علاج کی ضرورت نہیں صرف روزانہ کی سادہ چہل قدمی ہی کافی ہو سکتی ہے۔ پہلا قدم ہی شفا کی طرف پہلا قدم ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیدل چلنا صحت کمردرد

متعلقہ مضامین

  • آج کا نظام کسانوں کو بے رحمی سے ختم کر رہا ہے، راہل گاندھی
  • مودی ایسے وزیراعظم ہیں جنہوں نے ٹیکس دہندگان کے پیسوں پر سب سے زیادہ بیرون ممالک دورے کئے، موئترا
  • کسان کا بچہ کسان کیوں نہیں بننا چاہتا؟ ایک سماجی المیہ
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • مودی کے دور حکومت میں ملک پر قرض کا بوجھ عروج پر ہے، کانگریس
  • ثاقب سمیر نے اپنی زندگی کا سب سے خوفناک واقعہ شیئر کردیا
  • بھارت کے سابق جرنیل کی اپنی مسلح افواج اور مودی سرکار کو اہم وارننگ
  • برطانیہ کا جادوئی گاؤں، جہاں خوبصورتی کے ساتھ مفت رہائش بھی مفت ملتی ہے
  • روزانہ 100 منٹ پیدل چلنے سے کمر درد میں 23 فیصد کمی، نئی تحقیق