عالمی سائبر سیکیورٹی کمپنی کیسپر اسکائی نے انکشاف کیا ہے کہ 2025 کے دوران اب تک 8 ہزار 500 سے زائد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری صارفین ایسے سائبر حملوں کا شکار بنے جن میں ’نقصان دہ یا ناپسندیدہ سافٹ ویئر‘ کو مقبول آن لائن پروڈکٹیویٹی ٹولز کے طور پر پیش کیا گیا۔
کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کیسپر اسکائی نے کہا کہ چیٹ جی پی ٹی، مائیکرو سافٹ آفس، زوم اور ڈیپ سیک جیسے مقبول پلیٹ فارمز کا نام اور لوگو استعمال کر کے جعلی سافٹ ویئر تیار کیے گئے، جنہیں استعمال کرنے والے صارفین غیر ارادی طور پر وائرس یا میلویئرکا شکار ہو گئے۔
مزید کہا کہ تجزیہ کاروں نے اس بات کی کھوج کی کہ کتنی کثرت سے بدنیتی پر مبنی اور ناپسندیدہ سافٹ ویئر کو جائز ایپلی کیشنز کے طور پر دکھایا جاتا ہے، جو عام طور پر کاروباری ادارے استعمال کرتے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق مجموعی طور پرکیسپر اسکائی نے 2025 میں مقبول ایپس کے بھیس میں 4 ہزار سے زیادہ منفرد نقصان دہ اور ناپسندیدہ فائلوں کا مشاہدہ کیا، اے آئی سروسز کی بڑھتی مقبولیت کے ساتھ سائبر حملہ آور تیزی سے میلویئر کو اے آئی ٹولز کے ذریعے ظاہر کررہے ہیں۔
مزید کہا گیا کہ چیٹ جی پی ٹی کی نقل کرنے والے سائبر خطرات کی تعداد میں 2025 کے پہلے چار مہینوں میں گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 115 فیصد اضافہ ہوا، جو 177 نئی نقصان دہ اور ناپسندیدہ فائلوں تک پہنچ گئے، اسی طرح 83 فائلز کو ایک اور مقبول اے آئی ٹول ڈیپ سیک کے طور پر پیش کیا گیا۔
کیسپر اسکائی میں سیکیورٹی ماہر واسیلی کولسنیکوف نے بتایا کہ اس بات کا امکان کہ حملہ آور میلویئر یا دیگر قسم کے ناپسندیدہ سافٹ ویئر کے بھیس کے طور پر کسی ٹول کو استعمال کرے گا، کا انحصار براہ راست سروس کی مقبولیت پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی ٹول کے ارد گرد جتنی زیادہ تشہیر اور گفتگو ہوگی، اتنا ہی زیادہ امکان ہے کہ کوئی صارف انٹرنیٹ پر جعلی پیکج دیکھے گا۔
واسیلی کولسنیکوف نے چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنی کے ملازمین کو خبردار کیا کہ وہ انٹرنیٹ پر سافٹ ویئر تلاش کرتے وقت احتیاط برتیں، جب انہیں بہت اچھی سبسکرپشن ڈیلز کا سامنا ہوا، اور انہیں مشتبہ ای میلز میں ویب سائٹس اور لنکس کے درست اسپیلنگز کو چیک کرنے چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے معاملات میں، یہ لنکس نقصان دہ یا ممکنہ طور پر ناپسندیدہ سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ 2025 میں مشہور ایپ زوم کے بھیس میں بدنیتی پر مبنی اور ناپسندیدہ سافٹ ویئر فائلوں کی تعداد میں تقریباً 13 فیصد اضافہ ہوا، جو ایک ہزار 652 تک پہنچ گئیں، جبکہ ’مائیکروسافٹ ٹیمز‘ اور ’گوگل ڈرائیو‘ جیسے ناموں میں بالترتیب 100 فیصد اور 12 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔
فرم نے کہا کہ تجزیہ کیے گئے نمونوں میں، سب سے زیادہ فائلوں نے زوم کی نقل کی، جو کہ پائی جانے والی تمام منفرد فائلوں کا تقریباً 41 فیصد ہے۔ مائیکروسافٹ آفس کی ایپلی کیشنز کی نقل کی جا رہی ہے، آؤٹ لک اور پاورپوائنٹ میں سے ہر ایک کا حصہ 16pc، ایکسل کا تقریباً 12pc، جبکہ Word اور Teams نے بالترتیب 9pc اور 5pc بنائے۔
اس نے مزید کہا کہ ڈاؤن لوڈرز، ٹروجن اور ایڈویئر 2025 میں SMBs کو نشانہ بنانے والے سب سے بڑے خطرات میں شامل تھے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اور ناپسندیدہ مزید کہا کہ کے طور پر

پڑھیں:

غزہ میں غذائی قلت کا بحران عالمی ضمیر کا امتحان بن چکا ہے،حمیرا طارق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(نمائندہ جسارت)سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا ہے کہ غزہ میں غذائی قلت انسانی بحران کی شکل اختیار کر رہی ہے، غزہ کا یہ بحران اب عالمی ضمیر کا امتحان بن چکا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق غذائی قلت سے شہید ہونے والے زیادہ تر 5 سال سے کم عمر کے بچے ہیں، روزانہ متعدد بچے بھوک کی وجہ سے وفات پا رہے ہیں ، آئندہ مہینوں میں 71 ہزار سے زاید بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔ غزہ میں بد ترین نسل کشی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اپنے بیان میں ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا ہے کہ عالمی
ادارے خبردار کر رہے ہیں کہ انسانی امداد کے راستے فوری طور پر نہ کھولے گئے تو یہ صورتحال نہ صرف مزید جانیں لے سکتی ہے بلکہ پورے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کر سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امداد کے منتظر پناہ گزینوں پر بمباری دہشت گردی کی بدترین مثال ہے اور المناک صورتحال یہ ہے کہ غزہ میں انسانی المیہ رونما ہورہا ہے اور پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مزید اطلاعات یہ بھی ہیں کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں آپریشن مکمل کرنے کے بعد وسطی علاقوں تک پھیلانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔ نیتن یاہو نے 4 ہفتے قبل حماس کی جانب سے دیا گیا قیام امن کا فارمولہ مسترد کر دیا، جو ثالثوں کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔ اس فارمولے میں 60 دن کے لیے جنگ بندی اور اس کے بعد مستقل سیز فائر اور انسانی امداد کی بحالی کا منصوبہ شامل تھا۔ ڈاکٹر حمیرا طارق نے خبردار کیا کہ غزہ کا قیامت خیز منظر، عالمی برادری اور عالمی اداروں کے دامن پر ایک بد نماداغ ہے، انسانیت اور انسانی حقوق کے دعوؤں کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے، پوری دنیا کے احتجاج، جنگ بندی کے مطالبوں اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود جنگ بندی کے لیے اقدامات نہیں کیے جاتے تو پھر اس نسل کشی میں پوری عالمی برادری برابر کی شریک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مائیکروسافٹ کا پاکستان میں آپریشن بند کرنے کا فیصلہ، حکومت کا موقف بھی سامنے آگیا
  • غزہ میں غذائی قلت کا بحران عالمی ضمیر کا امتحان بن چکا ہے،حمیرا طارق
  • وینزویلا نے عالمی ادارہ براہ انسانی حقوق کے سربراہ کو ناپسندیدہ قرار دے دیا
  • مائیکروسافٹ کا 9 ہزار ملازم برطرف کرنے کا اعلان
  • سائبر مجرموں نے 2025 میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو نشانہ بنانے کے لیے اے آئی ٹولز کی نقل تیار کی: کیسپرسکی
  • غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلی فوج کی درندگی برقرار(114 شہید)
  • مائیکروسافٹ کا ہزاروں ملازمین کی برطرفی کا اعلان
  • بجلی کا بل ٹھیک کرانے آئی خاتون پر سیکیورٹی گارڈ کا تشدد، گھسیٹ کر باہر نکال دیا
  • کاروباری ہفتے کے دوسرے روز فی تولہ سونے کی قیمت میں 6 ہزار 600 روپے کا بڑا اضافہ ہوگیا