بھارت دہشت گردی کے خاتمے کیلیے پاکستان سے مذاکرات کرے، بلاول
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی: پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول زرداری کاکہنا ہے کہ اگر بھارت واقعی دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائی چاہتا ہے تو اسے پاکستان سے مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا ہوگا تاکہ باہمی مسائل کا پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
بلاول زرداری نے واضح کیا کہ ہم نان اسٹیٹ ایکٹرز کے ہاتھوں میں ایک ارب 70 کروڑ لوگوں کا مستقبل نہیں دے سکتے، بھارت نے پچھلے دہشت گرد حملوں کے بعد نہ تو اپنے شہریوں کے ساتھ شواہد شیئر کیے نہ پاکستان اور نہ ہی عالمی برادری کے ساتھ، اس کے برعکس پاکستان خود دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ رہا ہے۔
بلاول نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے تاریخی مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سے لے کر آج تک پاکستان کا یہی مؤقف رہا ہے کہ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے، پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے، اور یہ مؤقف ہرگز دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بھارت میں کوئی مسلمان اگر اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھاتا ہے تو اسے دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے، جہاں کشمیریوں کو ان کی جائز جدوجہد پر نشانہ بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ 1980 کی دہائی میں پاکستان نے افغانستان کے تناظر میں بعض گروپس کی حمایت کی تھی، تاہم کشمیر کے تناظر میں پاکستان نے کبھی کسی دہشت گرد گروہ کی سرپرستی نہیں کی۔ پاکستان کا مؤقف ہمیشہ سے پرامن اور سیاسی حل پر مبنی رہا ہے۔
بلاول نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مستقل کشیدگی نہ صرف خطے کے لیے خطرناک ہے بلکہ دونوں ممالک کی اقتصادی، معاشرتی اور سلامتی پالیسیوں کو بھی متاثر کر رہی ہے، اگر بھارت خطے میں امن، ترقی اور استحکام چاہتا ہے تو اسے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی ہوگی اور سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار ہونا ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پی سی بی کا سخت مؤقف، اینڈی پائیکرافٹ کے معاملے پر پاکستان کے سامنے تجاویز رکھ دی گئیں
پاکستان کی جانب سے پاک بھارت کرکٹ میچ کے ریفری کو ہٹانے کے مطالبے کے بعد ایشین کرکٹ کونسل معاملے کو حل کرنے کی کوششیں کررہا ہے۔ پاک بھارت میچ کے ریفری اینڈی پائیکرافٹ کو ہٹانے کے معاملے پر پی سی بی اپنے سخت مؤقف پر قائم ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر اینڈی پائیکرافٹ کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم بقیہ میچز نہیں کھیلیں گے ۔دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل معاملے کو سلجھانے کے لیے درمیانی راستہ نکالنے کی کوشش کررہا ہے اور اس حوالے سے پی سی بی کے سامنے کچھ تجاویز رکھی گئی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پورے ٹورنامنٹ کے بجائے صرف پاکستان کے میچز سے پائیکرافٹ کو ہٹانے کی تجویز دی گئی ہے اور یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان کے میچز میں پائیکرافٹ کی جگہ رچی رچرڈسن کو لگایا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارت کے خلاف میچ میں اپنائے جانے والے رویے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے ریفری تبدیل نہ کرنے کی صورت میں ایشیا کپ کے مزید میچز نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا۔