20 بچوں کی ہلاکت، مریم نواز کے حکم پر ایم ایس اور سی ای او ہیلتھ پاکپتن گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکپتن (نمائندہ جسارت) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شکایت پر سخت نوٹس لیتے ہوئے سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سہیل اصغر اور ایم ایس عدنان غفار کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا، ڈی سی کو بھی عہدہ چھوڑنے کی ہدایت کردی گئی۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 20 بچوں کی ہلاکت کے معاملے کا نوٹس لیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے سرکاری اسپتال پاکپتن کا دورہ کیا، انہوں نے دورے کے دوران سی ای او اور ایم ایس کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے، اس سے پاکپتن کے ڈسٹرکٹ اسپتال میں 20 بچوں کی اموات پر محکمہ صحت اور کمشنر ساہیوال نے ابتدائی رپورٹس تیار کی تھیں۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت پنجاب اور کمشنر ساہیوال کی جانب سے تیار کی گئی ابتدائی رپورٹس کے مطابق 15 بچے نجی اسپتالوں میں حالت خراب ہونے پر جبکہ 5 بچے غیر تربیت یافتہ دائیوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔ رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ 15 بچے نجی اسپتال میں پیدا ہوئے مگر حالت بگڑنے پر انہیں سرکاری اسپتال لایا گیا، 5 بچوں کی ہلاکت غیر تربیت یافتہ دائیوں اور ان کے طریقہ کار سے ہوئی، اسپتال لائے گئے بچوں کی مائیں بھی ان کے ساتھ نہیں تھیں۔دورے کے دوران مریضوں نے ادویات نہ ملنے پر وزیراعلیٰ مریم نواز کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیے، وزیراعلیٰ نے بعض ڈاکٹرز کے لائسنس بھی معطل کرنے کا حکم دیدیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے سخت سرزنش کرتے ہوئے ڈاکٹرز اور انتظامیہ کی انکوائری کرنے کے بھی احکامات جاری کیے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ اب معافی کا وقت گیا، اب صرف کام چاہیے، جو کام نہیں کرتا اس کی ضرورت نہیں‘ تمام انکوائریز کے فیصلے ایک ہفتے کے اندر کیے جائیں۔مریم نواز شریف نے پرائیویٹ لیبارٹریز سے ٹیسٹ کروانے کا بھی سخت نوٹس لیا اور وزیر اعلیٰ کے حکم پر ڈی ایچ کیو کی لیب کے 3 ملازمین کو گرفتار کیا گیا، گرفتار ہونے والوں میں مرتضیٰ ممتاز اور طفیل شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری
لاہور(نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری دے کر قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کردیا ہے۔ پنجاب میں اب کسی غریب یا کمزور شہری کی زمین پر قبضہ ممکن نہیں ہوگا۔ ماضی میں 40، 40 سال سے زمینوں پر قبضے کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت رہتے تھے لیکن فیصلے نہیں آتے تھے، تاہم نئے قانون کے تحت اب ہر قبضہ کیس کا فیصلہ 90 روز میں ہوگا۔ مریم نواز پنجاب کے سسٹم کو عملی طور پر ’’ریاست ہوگی ماں‘‘ کے ماڈل میں تبدیل کر رہی ہیں، جہاں شہریوں کے حقوق کا تحفظ، میرٹ اور انصاف بنیادی ترجیحات ہیں۔ وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ پنجاب میں کسی کو بھی غیر قانونی سرگرمیوں، اسلحے کی نمائش یا خوف و ہراس پھیلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ، کاروبار کے لیے محفوظ ماحول، اور شہریوں کی خوشحالی مریم نواز کی حکومت کے اولین اہداف ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے ترقی اور گورننس کا جو شفاف اور مؤثر نظام متعارف کروایا ہے، وہ آج دیگر صوبوں کے لیے رول ماڈل بن چکا ہے۔ مریم نواز روزانہ عوام کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے نئے منصوبے شروع کر رہی ہیں، اور وسائل و فنڈز کے درست استعمال، میرٹ اور شفافیت پنجاب حکومت کے منصوبوں کی پہچان بن چکے ہیں۔