بھارتی فضائیہ کے دو اہلکار جھیل میں ڈوب کر ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں شدید بارشوں کے دوران بھیم تال جھیل میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث بھارتی فضائیہ (IAF) کے دو اہلکار ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ جھیل سے دونوں لاشیں نکال لی گئیں جن کی شناخت 22 سالہ پرنس یادو اور 23 سالہ ساہل کمار کے ناموں سے ہوئی۔
دونوں اہلکار بالترتیب ریاست پنجاب اور بہار کے رہائشی تھے اور اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سیاحت کی غرض سے نینی تال آئے ہوئے تھے۔
اہلکاروں کے ساتھ آئے ہوئے دیگر 6 افراد محفوظ ہیں جن میں 4 خواتین شامل ہیں۔ اہل خانہ نے شکوہ کیا کہ ریسکیو آپریشن تاخیر سے شروع کیا گیا۔
ریسکیو ٹیم کے پہنچنے سے پہلے لاشیں نکالنے کے لیے مقامی افراد نے دونوں اہلکاروں کو نکالنے کی کوششں کی لیکن ناکام رہے۔
ریاستی پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاشیں لواحقین کے حوالے کردیں۔
بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث دریاؤں میں طغیانی ہے اور 100 سے زائد مرکزی شاہراہیں زیر آب آگئیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صومالیہ میں ملٹری ہیلی کاپٹر گر کر تباہ؛ 5 اہلکار ہلاک،3 زخمی
صومالیہ(اوصاف نیوز) دارالحکومت موغادیشو میں آدن اَدی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر افریقی یونین کے ایک فوجی ہیلی کاپٹر حادثے میں 5 اہلکار ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیلی کاپٹر نے بالی ڈوگل ایئرفیلڈ سے پرواز سے بھری تھی اور لینڈنگ سے کچھ لمحے قبل آدن اَدی ایئرپورٹ پر گر کر تباہ ہوا۔
ہیلی کاپٹر گرتے ہی اس میں زوردار دھماکے ہوئے اور شدید آگ بھڑک اُٹھی تھی۔ سے قریبی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ زخمیوں میں پائلٹ، معاون پائلٹ اور ایک انجینیئر شامل ہیں۔
ہیلی کاپٹر میں کل آٹھ افراد سوار تھے جن میں 5 ہلاک ہوگئے جب کہ تین زخمیوں کو شدید جلنے کے زخم اور دیگر چوٹیں آئیں، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
صومالی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ حادثے کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر میں موجود گولہ بارود پھٹ گیا تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ گولہ بارود کس قسم کا اور کتنا تھا۔
یہ بھی کہا جا رہا کہ یہ گولہ بارود ہیلی کاپٹر میں نہیں بلکہ اس مقام پر تھا جہاں ہیلی کاپٹر گرا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کو فضا میں تیزی سے گھومتے دیکھا گیا اور پھر وہ اچانک تیزی سے نیچے آن گرا۔
یاد رہے کہ افریقی یونین کا AUSSOM مشن صومالیہ میں 11 ہزار سے زائد اہلکاروں پر مشتمل ہے، جن میں یوگنڈا اور کینیا سمیت دیگر ممالک کے فوجی شامل ہیں۔
اس مشن کا مقصد صومالیہ کی فوج کو الشباب جیسے شدت پسند گروہوں کے خلاف کارروائیوں میں مدد فراہم کرنا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حادثہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب صومالیہ میں سکیورٹی صورتحال اب بھی نازک ہے اور امن قائم کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششیں جاری ہیں۔
اسرائیل کا فضائی حملہ، انڈونیشن ہسپتال کے ڈائریکٹر مروان سلطان اہلیہ بچوں سمیت 67 افراد شہید