ایران جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرسکتا ہے، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل ختم کردیا لیکن ایران اسے دوبارہ شروع کرسکتا ہے، کہا کہ وہ پیر کو اسرائیلی وزیراعظم کے دورے کے موقع پر ان سے ایران سے متعلق بات کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر ختم کروا دیا گیا ہے، تاہم ان کے بقول ایران مستقبل میں اسے دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ پیر کو اسرائیلی وزیراعظم کے دورۂ امریکا کے موقع پر ان سے ایران سے متعلق تفصیلی بات چیت کریں گے۔
ٹرمپ نے مزید بتایا کہ امریکا اور چین کے درمیان مقبول سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے حوالے سے ڈیل اپنے حتمی مراحل میں ہے اور معاہدہ بہت قریب ہے۔
انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ وہ خود چین کا دورہ کر سکتے ہیں یا چینی صدر شی جن پنگ امریکا کا دورہ کریں گے۔
مزیدپڑھیں:جاپانی بابا وانگا کی پیشگوئی، کیا آج دنیا میں بہت بڑا زلزلہ اور سونامی آنے والے ہیں؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکی صدر ٹرمپ کا ’بگ بیوٹی فل بل‘ کیا ہے؟ 55 فیصد امریکی کیوں مخالف ہیں؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ’بگ بیوٹی فل بل‘ ایوانِ نمائندگان سے منظور ہو گیا ہے۔ ممکنہ طور پر آج 4 جولائی کو منعقدہ ایک تقریب میں ٹرمپ اس بل پر دستخط کریں گے۔
ریپبلکن پارٹی کے اندرونی اختلافات، سوشل پروگرامز میں کٹوتیوں اور اخراجات کے حوالے سے تنازع کے باوجود بل منظور کر لیا گیا۔ امریکی سینیٹ میں بل کی منظوری کے دوران نائب صدر جے ڈی وینس کو فیصلہ کن ووٹ ڈالنا پڑا۔
’بگ بیوٹی فل بل‘ پر امریکا میں خوب تنازعہ دیکھنے میں آیا۔55 فیصد امریکی اس بل کے خلاف تھے۔ آخر اس بل میں ایسا کیا ہے کہ امریکیوں کی اکثریت اس بل کی مخالفت کر رہی ہے؟ انہیں کیا خوف لاحق ہے؟
کانگریشنل بجٹ آفس کے مطابق یہ قانون اگلی دہائی میں وفاقی خسارے میں 3.3 کھرب ڈالر کا اضافہ کر سکتا ہے اور لاکھوں امریکیوں کو صحت انشورنس سے محروم کر سکتا ہے۔
بل میں صدر ٹرمپ کے پہلے دور کے ٹیکس قوانین کو مستقل کرنے کی شق شامل ہے۔ ان کٹوتیوں کا فائدہ زیادہ تر کارپوریشنز اور امیر طبقے کو پہنچا تھا۔ اس کے علاوہ تنہا اور شادی شدہ افراد کے لیے اسٹینڈرڈ ڈیڈکشن میں بالترتیب $1,000 اور $2,000 کا اضافہ کیا گیا ہے، جو 2028 تک نافذ رہے گا۔
میڈیکیڈ میں سخت کٹوتیاںمیڈیکیڈ پروگرام میں سخت تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں، جن میں افراد کے لیے کم از کم 80 گھنٹے کام کی شرط شامل ہے۔ اس کے علاوہ، دوبارہ اندراج کا عمل ہر سال کے بجائے ہر 6 ماہ بعد ہوگا۔ اس پروگرام سے استفادہ کرنے والوں کو اضافی آمدنی اور رہائش کے ثبوت بھی درکار ہوں گے۔ ان اقدامات سے تقریباً 1.2 کروڑ افراد صحت کی سہولت سے محروم ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ میڈیکیڈ پروگرام ایک سرکاری ہیلتھ انشورنس پروگرام ہے جو امریکا میں کم آمدنی والے افراد اور خاندانوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہے۔ یہ پروگرام وفاقی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے اشتراک سے چلایا جاتا ہے اور ہر ریاست میں اس کے قواعد و ضوابط قدرے مختلف ہیں۔
میڈیکیڈ ان افراد اور خاندانوں کے لیے ہوتا ہے۔ ان میں کم آمدنی والے افراد، بزرگ (65 سال یا اس سے زائد عمر)، معذور افراد، حاملہ خواتین، بچے اور نابالغ، بعض صورتوں میں کم آمدنی والے بالغ افراد( چاہے ان کے بچے نہ ہوں) شامل ہوتے ہیں۔
میڈیکیڈ کے تحت درج ذیل طبی خدمات فراہم کی جاتی ہیں:
ڈاکٹر سے معائنہ اور علاج، اسپتال میں داخلہ اور علاج، زچگی اور بچوں کی پیدائش کی خدمات، دوائیں (prescription drugs)، لیبارٹری اور ایکسرے ٹیسٹ ذہنی صحت اور بحالی خدمات، معذوری کی صورت میں طویل مدتی نگہداشت، بچوں کے لیے حفاظتی ٹیکے اور چیک اپس۔
یاد رہے کہ امریکا میں تقریباً 80 ملین افراد میڈیکیڈ کے ذریعے علاج حاصل کرتے ہیں۔
اب ٹرمپ کے منظور کردہ قانون کے تحت اس پروگرام سے استفادہ کرنے والوں کو کچھ گھنٹے کام کرنا ہوگا یا پھر کچھ رضاکارانہ خدمات سرانجام دینا ہوں گی۔ ناقدین کہتے ہیں کہ نئے قانون سے لاکھوں افراد کا علاج متاثر ہو سکتا ہے۔
سوشل سیکیورٹی پر ٹیکس میں نرمیٹرمپ نے انتخابی مہم میں سوشل سیکیورٹی آمدنی پر ٹیکس ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جو مکمل طور پر پورا نہیں کیا گیا۔ تاہم، 65 سال سے زائد افراد کے لیے $4,000 تک کی ڈیڈکشن کی عارضی سہولت دی گئی ہے۔ سینیٹ نے $6,000 کی ڈیڈکشن کی بھی منظوری دی ہے، جو مخصوص آمدنی تک محدود ہو گی۔
ریاستی اور مقامی ٹیکس (Salt) میں نرمیسینیٹ نے ریاستی و مقامی ٹیکس کٹوتی کی حد کو $10,000 سے بڑھا کر $40,000 کر دیا ہے، تاہم یہ 5 سال بعد دوبارہ کم ہو جائے گی۔ ہاؤس میں اس پر اختلافات موجود نظر آئے، خاص طور پر شہری علاقوں کے ریپبلکن ارکان کی جانب سے۔
غذائی امدادی پروگرام (Snap) میں اصلاحاتSnap پروگرام کے لیے ریاستوں کو بھی اخراجات میں حصہ ڈالنے کی شرط شامل کی گئی ہے۔ ان ریاستوں پر 5% سے 15% تک بوجھ ڈالا جائے گا، جن کی ادائیگی میں غلطیوں کی شرح 6% سے زیادہ ہو گی۔
اوورٹائم اور ٹِپس پر ٹیکس میں نرمیبل میں ’ٹِپس پر کوئی ٹیکس نہیں‘ کی شق شامل ہے، جس کا صدر ٹرمپ نے اپنی مہم میں وعدہ کیا تھا۔ یہ سہولت ایک خاص حد تک کی آمدنی تک محدود ہو گی اور 2028 میں ختم ہو جائے گی۔
صاف توانائی مراعات میں کمیبل میں بائیڈن دور کے کلین انرجی ٹیکس کریڈٹس کو ختم کرنے کی شق شامل ہے، مگر سینیٹ نے ان کا خاتمہ بتدریج کرنے کی تجویز دی ہے۔ 2028 تک یہ مراعات مکمل طور پر ختم کر دی جائیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا بِگ بیوٹی فل بل ڈونلڈ ٹرمپ