دھواں دار خطاب سے سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بننے والی پاک فوج کی کیپٹن ایمان درانی کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاک فوج کی خاتون نوجوان افسر ایمان درانی کا جوشیلا خطاب ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کہتی سنی جا سکتی ہیں کہ ’پاکستان آرمی جو بھی کرتی ہے وہ عوام کے مفاد میں کرتی ہے‘۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوزنے رپورٹ کے حوالے سے بتایاکہ سوشل میڈیا پر وائرل اپنے ایک بیان میں ایمان درانی نے کہا کہ ’پاک فوج جو بھی کرتی ہے، وہ عوامی مفاد میں کرتی ہے‘، ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے یہ نہیں کہا کہ وہ جو بھی کرتی ہے ٹھیک کرتی ہے، میں نے یہ کہا کہ ’پاک فوج جو بھی کرتی ہے، وہ پبلک انٹرسٹ میں کرتی ہے‘،
کیپٹین ایمان درانی کا یہ بیان سماجی رابطے کی مختلف ویب سائٹس پر وائرل ہو رہا ہے اور صارفین اس پر اپنے انداز میں تبصرے کر رہے ہیں۔
درج ذیل رپورٹ میں ہم جانتے ہیں کہ اپنے دھواں دار خطاب سے سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بننے والی پاک فوج کی کیپٹن ایمان درانی کون ہیں؟
کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں موبائل فون سروس بند
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جو بھی کرتی ہے سوشل میڈیا پر ایمان درانی پاک فوج
پڑھیں:
عمران خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرنے والے کا نام بتانے سے انکار
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے ایف آئی اے کی ٹیم کو اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ استعمال کرنے والے شخص کا نام بتانے سے صاف انکار کر دیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے عمران خان کے ٹوئٹر (ایکس) اکاؤنٹ سے ریاست مخالف مواد پوسٹ ہونے پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اسی سلسلے میں ایف آئی اے کی تین رکنی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی اور عمران خان سے پوچھ گچھ کی۔
پوچھے گئے سوالات
ایف آئی اے کی ٹیم، جس کی قیادت ایاز خان کر رہے تھے، نے عمران خان سے پوچھا
آپ کا سوشل میڈیا (ایکس/ٹوئٹر) اکاؤنٹ کون چلاتا ہے؟
کہاں سے اسے آپریٹ کیا جاتا ہے؟
کیا آپ نے کسی اور کو اس اکاؤنٹ تک رسائی دی ہے؟
کیا آپ جانتے ہیں کہ وہاں سے جو پوسٹس ہوتی ہیں، وہ ریاست مخالف ہو سکتی ہیں؟
عمران خان کا جواب
عمران خان نے تمام سوالات سننے کے بعد دو ٹوک انداز میں کہا میرا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کون استعمال کرتا ہے، میں نہیں بتاؤں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی سوال پوچھنا ہے تو تحریری طور پر دیا جائے اور جواب وہ اپنے وکلاء کی موجودگی میں دیں گے۔
ایف آئی اے ٹیم کا دورہ
ایف آئی اے سائبر کرائمز کی ٹیم ایک گھنٹے سے زائد اڈیالہ جیل میں موجود رہی، مگر عمران خان کی جانب سے اکاؤنٹ ہینڈلر کے بارے میں کوئی معلومات نہ مل سکیں۔