اسرائیل کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سربراہ حزب اللہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیلی دھمکیاں گروپ کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتیں۔
نعیم قاسم نے کہا کہ ہم اس وقت تک اپنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے جب تک اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہوتی۔ انہوں نے یہ بات اتوار کے روز بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں عاشورہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ علاقہ حزب اللہ کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ایران اسرائیل جنگ میں مداخلت کی تو امریکی اڈے نشانہ بنیں گے، عراقی حزب اللہ کی امریکا کو دھمکی
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا کے خصوصی ایلچی ٹام باراک پیر کو بیروت پہنچنے والے ہیں جو حزب اللہ کو سال کے آخر تک غیر مسلح کرنے کے مطالبے پر لبنان کا باضابطہ جواب حاصل کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان شدید لڑائی کے بعد نومبر میں جنگ بندی ہوئی تھی۔ تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی حزب اللہ کے اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے کیونکہ لبنان تنظیم کو غیر مسلح کرنے میں ناکام رہا ہے۔
لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے عسکری ڈھانچے کو ختم کرنے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں تاہم حزب اللہ کی موجودگی اب بھی اسرائیل کے لیے خطرہ سمجھی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ایران کے اسرائیل پر ایک بار پھر میزائل حملے، حزب اللہ کا ایران کی حمایت کا اعلان
جنگ بندی معاہدے کے مطابق حزب اللہ کو اپنی فورسز اسرائیلی سرحد سے 30 کلومیٹر دور لیتانی دریا کے شمال میں منتقل کرنا تھا جبکہ اسرائیل کو مکمل طور پر لبنان سے اپنی فوجیں واپس بلانی تھیں مگر اسرائیلی فوج اب بھی بعض ‘اسٹریٹجک’ مقامات پر موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حزب اللہ کے
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔