محرم الحرام: سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی کرنے پر 24 گھنٹوں میں 18 گرفتار، 19 مقدمات درج
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
آئی جی پنجاب نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی پھیلانے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں اور ان کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور نفرت انگیزی، فرقہ واریت یا اشتعال انگیزی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب پولیس نے محرم الحرام کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کیلئے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز اور قابل اعتراض مواد پھیلانے والوں کیخلاف بھرپور کارروائی شروع کر دی ہے۔ ترجمان پنجاب پولیس کے حوالے سے بتایاکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے۔ ان میں سے 19 واقعات پر مقدمات درج کرکے 18 قانون شکن افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 16 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ واٹس ایپ پر 3 اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر 6 ایسے واقعات سامنے آئے ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ 7 روز کے دوران سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد کی تشہیر کرنے پر مجموعی طور پر 130 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں جبکہ 148 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ آئی جی پنجاب نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی پھیلانے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں اور ان کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور نفرت انگیزی، فرقہ واریت یا اشتعال انگیزی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، سوشل میڈیا پر پھیلائی جانیوالی فرقہ وارانہ نفرت کیخلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر اشتعال اشتعال انگیزی محرم الحرام کے دوران
پڑھیں:
اداکارہ کا طلاق کے بعد فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل
تامل فلم انڈسٹری کی اداکارہ اور فیشن ڈیزائنر شالنی نے منفرد انداز میں فوٹو شوٹ کیساتھ طلاق کا اعلان کردیا۔
اداکارہ شالنی نے لال رنگ کا جوڑا زیب تک کر کے سوشل میڈیا پر اپنا طلاق کا فوٹو شوٹ پوسٹ کیا ہے جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ کئی لوگ انہیں سراہا بھی رہے ہیں۔
انہوں نے اس لمحے کو ایک نئے آغاز کے طور پر مناتے ہوئے معاشرتی روایات کو چیلنج کیا اور طلاق کو ایک جشن کے طور پر مناتے ہوئے اپنی شادی کی تصویر بھی پھاڑ دی۔
شالنی نے اپنی پوسٹ میں ان خواتین کے لیے پیغام دیا جو شادی شدہ زندگی میں مشکلات کا شکار ہیں لیکن آواز بلند کرنے خوفزدہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر شادی خوشگوار نہ ہو تو اسے ختم کرنا ہی بہتر فیصلہ ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ کسی بھی عورت کیلئے طلاق کو ناکامی نہیں سمجھنا چاہیئے بلکہ یہ زندگی میں ایک نیا اور مثبت موڑ ہو سکتا ہے۔
یاد رہے تامل فلم انڈسٹری کی اداکارہ شالنی نے 2020 میں ریاض نامی شخص سے شادی کی تھی جس سے ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔ اداکارہ نے شوہر پر ذہنی و جسمانی تشدد کے الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد ان سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔