مقبول ترین اسمارٹ فونز کی فہرست میں نئی انٹریز نے تہلکہ مچا دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شاؤمی، گوگل اور نتھنگ نے طویل عرصے سے مقبولیت کی فہرست میں سرفہرست رہنے والے سام سنگ اسمارٹ فونز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
گزشتہ ہفتے جاری کی گئی ٹاپ ٹرینڈنگ اسمارٹ فونز کی تازہ فہرست میں سام سنگ کا کوئی بھی فون ابتدائی تین پوزیشنز حاصل نہیں کر سکا۔
رپورٹ کے مطابق، ہفتے کے سب سے زیادہ مقبول اسمارٹ فونز کی فہرست کچھ یوں ہے:
شاؤمی پوکو ایف 7 فائیو جی (نئی انٹری) پہلے نمبر پر، گوگل پکسل 10 پرو فائیو جی (نئی انٹری) دوسرے اور نتھنگ فون (3) فائیو جی (نئی انٹری) تیسرے نمبر پر براجمان ہے۔
سام سنگ گلیکسی اے 56 چوتھے، ون پلس نورڈ 5 فائیو جی (نئی انٹری) پانچویں، جبکہ سام سنگ گلیکسی ایس 25 الٹرا چھٹے نمبر پر موجود ہے۔ گوگل پکسل 10 پرو ایکس ایل فائیو جی (نئی انٹری) ساتویں نمبر پر جگہ بنانے میں کامیاب ہوا۔
آٹھویں نمبر پر ایپل آئی فون 16 پرو میکس، نویں پر ٹیکنو پووا 7 پرو فائیو جی (نئی انٹری)، اور دسویں نمبر پر ویوو ایکس 200 ایف ای فائیو جی (نئی انٹری) شامل ہے۔
یہ فہرست ظاہر کرتی ہے کہ اسمارٹ فون مارکیٹ میں نئے اور متنوع برانڈز تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں، اور سام سنگ جیسے بڑے برانڈز کو بھی سخت مسابقت کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسمارٹ فونز اسمارٹ فون فائیو جی
پڑھیں:
اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
ویب ڈیسک: وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) نے ملک بھر کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کا آغاز کر دیا ہے۔
پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق، اسمارٹ میٹرز بجلی کے استعمال کا ریئل ٹائم ڈیٹا فراہم کریں گے، جس سے بلنگ کی غلطیوں میں کمی اور شفافیت میں بہتری آئے گی۔ یہ منصوبہ پاکستان کے ڈیجیٹل توانائی نظام کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پہلے ایک سنگل فیز اسمارٹ میٹر کی قیمت تقریباً 20 ہزار روپے تھی جو اب کم ہو کر 15 ہزار روپے رہ گئی ہے۔ اندازے کے مطابق، اگر ہر سال 50 لاکھ پرانے میٹرز بدلے جائیں تو ملک کو تقریباً 25 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
اسمارٹ میٹرز کے ذریعے صارفین موبائل ایپ کے ذریعے اپنے بجلی کے استعمال کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کر سکیں گے، جس سے بلوں میں غلطی اور تنازع کے امکانات تقریباً ختم ہو جائیں گے۔
پاور ڈویژن کے مطابق، یہ نظام مستقبل میں پری پیڈ میٹرز کے نفاذ کی راہ بھی ہموار کرے گا، جس سے پاکستان کا توانائی شعبہ مزید شفاف، ڈیجیٹل اور صارف دوست بن جائے گا۔