سانحہ لیاری کے بعد انتہائی خطرناک عمارتوں کو خالی کروانے کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے ابتدائی پلان تیار کرلیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں کراچی ساؤتھ میں 51 مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کرلی گئی، ناقابل رہائش عمارتوں میں 400 سے زائد افراد مقیم ہیں، لیاری سب ڈویژن میں دو روز کے دوران چھ عمارتوں کو خالی کروایا گیا۔

لیاری میں تباہ عمارت سے ملحق عمارتیں گرائی جائیں گی، مکینوں کو سامان نکالنے کی ہدایت

ایس بی سی اے ڈیمولیشن ٹیم کی طرف سے ابتدائی طور پر منہدم عمارت کے دوسرے حصے کو گرایا جائے گا، متاثرہ عمارت کے گھروں سے سامان نکالنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ریونیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض قدیمی عمارتوں کے سروے، پلاٹ نمبر میں فرق ہے، 51 عمارتوں میں 12 سے 15 عمارتیں ہیریٹیج ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں ایس بی سی اے ڈیمالیشن ٹیم انتہائی خطرناک عمارتیں گرائے گی، ایس بی سی اے کی ڈیمالیشن ٹیم میں افرادی قوت مشینری کی کمی ہے، ضلعی انتظامیہ نے گرائی جانے کے قابل عمارتوں کیلئے متبادل تجاویز تیار کرلیں۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ  آئندہ 24 گھنٹے میں ازسر نو  سروے کرکے عمارتوں کو گرانے کا سلسلہ تیز ہوگا۔

لیاری میں عمارت کے حادثے میں سرکاری غفلت کا انکشاف، حکومتی لاپروائی متعدد زندگیاں لے گئی

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عمارت کی تیسری منزل کو گرا کر بنیادوں کی مرمت کرنے کا کہا گیا،

خیال رہے کہ لیاری بغدادی میں عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کو چار روز گزر چکے ہیں جس میں 27 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ علاقے کی فضا سوگوار تو ہے ہی لیکن متاثرہ عمارت کے اطراف کی مخدوش عمارتوں کے رہائشی کسی انجانے خوف کا شکار بھی ہیں۔

ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شری رامناتھ مہاراج نے دعویٰ کیا کہ لیاری میں گرنے والی بلڈنگ میں ملبے تلے دب کر مرنے والے 27 میں سے 20 افراد کا تعلق ہندو کمیونٹی سے ہے۔

شری رامناتھ مہاراج کا کہنا تھا کہ متاثرین کو حکومت کی جانب سے کوئی گھر نہیں دیا گیا، متاثرین اپنے رشتے داروں کے پاس یا مہیشوری کمیونٹی سینٹر میں ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے عمارت کے

پڑھیں:

کراچی، لیاری کی تمام مخدوش عمارتیں خالی کرانے کا فیصلہ، گرینڈ آپریشن کا امکان

مخدوش عمارتوں کے رہائشیوں کو متبادل رہائش دینے کی پالیسی سندھ حکومت مرتب کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے لیاری میں پانچ منزلہ عمارت منہدم ہونے کے واقعے کے بعد اب انتظامیہ ٹاؤن کی تمام مخدوش عمارتوں کو فوری طور پر خالی کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ گرینڈ آپریشن کا بھی امکان ہے۔ ٹاون میونسپل کارپوریشن لیاری کے میونسپل افسر حماد این ڈی خان نے بتایا کہ حکومتِ سندھ نے لیاری میں تمام مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مخدوش عمارتیں خالی اور منہدم کرنے کے حوالے سے آپریشن کا فیصلہ پیر کو وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مخدوش عمارتوں کو مرحلہ وار خالی کرایا جائے گا اور انہیں مسمار کر دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ مخدوش عمارتوں کے رہائشیوں کو متبادل رہائش دینے کی پالیسی سندھ حکومت مرتب کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بغدادی میں گرنے والی اور خالی کرائی گئی تین عمارتوں کے متاثرین کیلئے کمیونٹی سینٹر اور ہوٹلوں میں رہائش کا انتظام کیا گیا یے، لیکن متاثرین اپنے رشتے داروں کے ہاں چلے گئے ہیں۔ میونسپل افسر نے کہا کہ کچھ متاثرین یہاں موحود ہیں، جن کے کھانے ہینے کے انتظامات ٹی ایم سی لیاری کر رہی یے۔ انہوں نے بتایا کہ ریسیکو آپریشن اتوار کو مکمل ہوگا۔ لیاری میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث تمام افراد کے خلاف مقدمات قانون کے تحت درج کیے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • صوبے میں 740 عمارتیں خطرناک، جن میں سے 588 کراچی میں ہیں، وزیر بلدیات سندھ
  • لیاری حادثے کے بعد 3 مخدوش عمارتیں منہدم کرنے کا آغاز
  • لیاری میں تباہ عمارت سے ملحق عمارتیں گرائی جائیں گی، مکینوں کو سامان نکالنے کی ہدایت
  • کراچی: انتہائی مخدوش 51 عمارتیں گرانے کا فیصلہ، کمشنر سے تفصیلات طلب
  • کراچی میں انتہائی خستہ عمارتوں کو گرانے کا فیصلہ، کمشنر کو سروے کا حکم
  • کراچی سے انتہائی افسوسناک خبرجاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی
  • کراچی، لیاری کی تمام مخدوش عمارتیں خالی کرانے کا فیصلہ، گرینڈ آپریشن کا امکان
  • کراچی: لیاری میں 107 مخدوش عمارتیں، 22 انتہائی حساس قرار، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ
  • کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، ڈی سی ساؤتھ نے مکینوں کو مزید خطرے سے آگاہ کردیا