کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 4 روز قبل گرنے والی عمارت سے ملحق دیگر عمارتوں کے مختلف حصے گرانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گرائی جانے والی ملحق عمارتوں سے سامان نکالنے کیلئے مکینوں کو بلایا جا رہا ہے، سامان نکالے جانے کے بعد عمارتوں کو گرانے کا کام شروع کیا جائے گا۔

سانحۂ لیاری: جاں بحق 27 میں سے 20 افراد کا ہندو کمیونٹی سے تعلق

ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شری رامناتھ مہاراج نے دعویٰ کیا ہے کہ لیاری میں گرنے والی بلڈنگ میں ملبے تلے دب کر مرنے والے 27 میں سے 20 افراد کا تعلق ہندو کمیونٹی سے ہے۔

ایس بی سی اے ڈیمولیشن ٹیم کی طرف سے ابتدائی طور پر منہدم عمارت کے دوسرے حصے کو گرایا جائے گا، متاثرہ عمارت کے گھروں سے سامان نکالنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ 

خیال رہے کہ لیاری بغدادی میں عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کو چار روز گزر چکے ہیں جس میں 27 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ علاقے کی فضا سوگوار تو ہے ہی لیکن متاثرہ عمارت کے اطراف کی مخدوش عمارتوں کے رہائشی کسی انجانے خوف کا شکار بھی ہیں۔

ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شری رامناتھ مہاراج نے دعویٰ کیا کہ لیاری میں گرنے والی بلڈنگ میں ملبے تلے دب کر مرنے والے 27 میں سے 20 افراد کا تعلق ہندو کمیونٹی سے ہے۔

شری رامناتھ مہاراج کا کہنا تھا کہ متاثرین کو حکومت کی جانب سے کوئی گھر نہیں دیا گیا، متاثرین اپنے رشتے داروں کے پاس یا مہیشوری کمیونٹی سینٹر میں ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ہندو کمیونٹی سے

پڑھیں:

لیاری حادثہ؛ گرنے والی عمارت میں نوبیاہتا جوڑا بھی ملبے تلے دب گیا

کراچی:

کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں گرنے والی رہائشی عمارت کے ملبے تلے دبنے والوں میں ایک نو بیاہتا جوڑا بھی شامل ہے۔

مکینوں کے مطابق ملبے تلے دبے اس جوڑے میں شوہر کا نام نیرول جبکہ بیوی کا نام منیشا ہے۔ یہ نوجوان جوڑا محض پانچ ماہ قبل ہی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا تھا۔ ان کی زندگی کے نئے سفر کا یہ المناک حادثے نے علاقہ مکینوں کو سوگوار چھوڑ گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اسی واقعے میں ایک اور شادی شدہ جوڑے کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں، جس میں دلہا چیتن ملبے تلے دبا ہوا تھا جبکہ اس کی اہلیہ کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیے: لیاری میں عمارت گرنے کا المناک واقعہ: 16 لاشیں نکال لی گئیں، ریسکیو آپریشن تاحال جاری

ریسکیو ذرائع کے مطابق عمارت کے ملبے سے اب تک 16 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ خواتین سمیت 12 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جاچکا ہے۔ تاہم، نیرول اور منیشا سمیت کئی افراد کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی معلومات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں مسلسل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اب تک کی اطلاعات کے مطابق ریسکیو آپریشن مکمل ہونے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ عمارت کے ملبے سے مزید افراد کے نکالے جانے کی امید ہے، جبکہ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں انتہائی خطرناک عمارتیں گرائی جائیں گی، ابتدائی پلان تیار
  • سانحۂ لیاری: انتظامیہ نے متاثرین کی رہائش کا انتظام نہیں کیا
  • سانحۂ لیاری: جاں بحق 27 میں سے 20 افراد کا ہندو کمیونٹی سے تعلق
  • کراچی لیاری میں عمارت گرنے کے بعد تیسرے روزیسکیو آپریشن مکمل، جاں بحق افرادکی تعداد 27 ہوگئی
  • کراچی، لیاری کی آگرہ تاج کالونی میں 7 منزلہ عمارت میں دراڑیں، پولیس مکینوں کو نکالنے پہنچ گئی
  • لیاری عمارت زمیں بوس ہونے کے واقعے میں ہندو کمیونٹی کے 16 افراد جاں بحق، خواتین بھی شامل
  • لیاری حادثہ،گرنے والی عمارت میں نوبیاہتا جوڑا بھی ملبے تلے دب گیا
  • لیاری حادثہ؛ گرنے والی عمارت میں نوبیاہتا جوڑا بھی ملبے تلے دب گیا
  • کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، ڈی سی ساؤتھ نے مکینوں کو مزید خطرے سے آگاہ کردیا