گنج پن سے بچنے کا تیل استعمال کرنے پر 200 افراد کی آنکھیں متاثر
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
بھارت میں گنج پن سے بچنے کا تیل استعمال کرنے سے 200 افراد کی آنکھیں متاثر ہوگئیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست پنجاب میں بالوں کو گرنے اور جھڑنے سے بچانے کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی اور مقامی شوبز شخصیات سمیت دوسری معروف شخصیات کو بھی شامل کیا گیا۔
مہم میں کہا گیا کہ تیل کو استعمال کرنے کے بعد بال گرنا اور جھڑنا بند ہوگئے اور بال پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگئے۔
سنگرور نامی شہر میں کمپنی کی جانب سے ایونٹ کا انعقاد بھی کیا گیا جہاں تیل کا استعمال کیا گیا۔
ایونٹ میں درجنوں افراد نے شرکت کی اور پیسوں کے عوض بالوں کو جھڑنے اور گرنے سے روکنے والے تیل کو لگایا اور پیسے دے کر چلے گئے۔
تیل لگوانے کے چند گھنٹوں بعد ہی ان افراد کو آنکھوں کی الرجی اور جلد کی خارش کی شکایت کرتے دیکھا گیا۔
مذکورہ افراد کو آنکھوں کا انفیکشن ہوگیا اور تمام افراد ایمرجنسی اسپتالوں کا رخ کرنا پڑا، بعدازاں مقامی انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے ناقص ہیئر آئل کیمپ لگانے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سیلاب سے کسان شدید متاثر، ملک بھر میں ایک لاکھ ایکڑ زمین دوبارہ آباد کرنے کا منصوبہ
لاہور:ملک میں حالیہ بارشوں کے دوران سیلاب سے کسان شدید متاثر ہوئے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق دو ملین ایکڑ سے زائد زرعی زمین سیلاب کی نذر ہو کر برباد ہو چکی ہے تاہم سماجی تنظیم رزق نے اعلان کیا ہے کہ وہ پورے ملک میں ایک لاکھ ایکڑ زمین دوبارہ آباد کرنے کا منصوبہ شروع کر رہی ہے۔
سماجی تنظیم رزق کے بورڈ کے چیئرمین میاں فاروق احمد نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت پنجاب کے مختلف اضلاع میں 20 ہزار چھوٹے کسانوں کو بنا سود کے قرضے فراہم کیے جائیں گے، یہ قرضے زرعی اجزا، فصلوں کی تیاری اور تربیت کی صورت میں دیے جائیں گے تاکہ گندم کے موسم سے پہلے کسان دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کا پہلا مرحلہ ضلع خانیوال سے شروع ہو چکا ہے، جسے آئندہ مرحلوں میں مظفرگڑھ، ملتان اور بہاولپور سمیت دیگر اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس سال کے دریائی سیلاب نے چاول، مکئی، گنے اور سبزیوں سمیت متعدد فصلوں کو نقصان پہنچایا ہے، جس کا اثر غذائی قلت اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کی شکل میں عام شہریوں تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 15 اکتوبر سے خانیوال میں پروگرام کے نئے مرحلے کا آغاز کیا گیا، جہاں 100 سے زائد مقامی کسانوں کو شامل کیا گیا اور زمین کی ہمواری کا کام ٹریکٹروں کے ذریعے شروع ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سیڈنگ گڈ مہم کے پہلے مرحلے میں 10 ہزار ایکڑ زمین کی بحالی کا ہدف رکھا گیا ہے۔
میاں فاروق احمد نے کہا کہ یہ اقدام صرف سیلاب کا جواب نہیں بلکہ ان لوگوں کو سہارا دینے کی کوشش ہے جو دہائیوں سے خاموشی سے اس ملک کی معیشت کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رزق کا مقصد کسانوں کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ اپنی زمین اور اپنی محنت پر فخر کے ساتھ کھڑے ہو سکیں۔