انرجی ڈرنکس کا عادی روسی نوجوان چلنے پھرنے سے معذور
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
سینٹ پیٹرزبرگ (ویب ڈیسک)انرجی ڈرنکس کی خطرناک عادت نے روس میں ایک 22 سالہ نوجوان سے چلنے کی صلاحیت چھین لی۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سینٹ پیٹرزبرگ کا رہائشی آرٹیم کمپیوٹر گیمز کا شوقین تھا اور جاگتے رہنے کے لیے توانائی بخش مشروبات پیتا تھا۔
ابتداء میں وہ روزانہ صرف ایک بوتل پیتا تھا، لیکن وقت کے ساتھ اس کی عادت بڑھ گئی اور وہ خالی پیٹ 3 سے 5 بوتلیں تک پینے لگا۔ ایک دن شدید پیٹ درد، الٹی اور متلی کے ساتھ اسے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اسے پینکریاٹائٹس (لبلبے کی سوزش) کی تشخیص ہوئی۔ علاج کے بعد بھی بیماری دوبارہ لوٹ آئی اور لبلبے میں ایک سسٹ (تھیلی) بن گئی۔
تیسری بار اسپتال جانے پر صورتحال خطرناک حد تک خراب ہو گئی۔ لبلبے میں پیورلینٹ نیكروسس (گندے سوجن والے ٹشوز) پیدا ہو گئے، جسم میں زہر پھیلا اور آرٹیم کی ٹانگیں مفلوج ہو گئیں۔ اب وہ بحالی کے عمل سے گزر رہا ہے اور دوبارہ چلنے کی تربیت لے رہا ہے۔
ماہرین انرجی ڈرنکس سے متعلق خبردار کرتے ہیں کہ ان مشروبات کا زیادہ استعمال (خاص طور پر خالی پیٹ) لبلبے، دل اور خون کی شریانوں کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
فیصل آباد، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے میڈیا پر چلنے والی جھوٹی خبر کا نوٹس لیا
فیصل آباد:صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے فیصل آباد میں ضمنی انتخابات کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی ایک خبر کا فوری نوٹس لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انتخابی سامان کی ترسیل میں انتظامی غفلت برتی گئی ہے، جس پر الیکشن کمیشن نے فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افیسر اور ریٹرننگ افسران کو میڈیا پر چلنے والی خبر کی تحقیقات کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ تمام انتظامات مکمل طور پر درست تھے اور انتخابی سامان کی ترسیل کی نگرانی ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر، ریٹرننگ افسران، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر اور الیکشن کمیشن کے افسران کی زیر نگرانی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی سامان کی ترسیل کے لیے خاطر خواہ تعداد میں ٹرانسپورٹ کا بندوبست کیا گیا تھا، اور تمام پریزائڈنگ افسران کو انتخابی سامان کے ساتھ سیکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں متعلقہ پولنگ اسٹیشنز تک پہنچایا گیا تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ نجی ٹی وی چینل پر چلنے والی خبر سراسر جھوٹ اور پروپگینڈا پر مبنی تھی۔
چینل پر دکھائی جانے والی تصاویر غیر واضح اور حقیقت سے عاری تھیں، جو عوام کو گمراہ کرنے کے لیے نشر کی گئیں۔
صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے میڈیا سے گزارش کی ہے کہ کسی بھی خبر کو بغیر تصدیق کیے نشر نہ کیا جائے اور عوام کی درست آگاہی کے لیے صرف مستند اطلاعات پر انحصار کیا جائے۔