حکومت کی غلط پالیسیاں غربت میں اضافہ کر رہی ہیں: مولانا فضل الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
مولانا فضل الرحمٰن----فائل فوٹو
جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ حکومت کی غلط پالیسیاں غربت میں اضافہ کر رہی ہیں۔
لاہور میں متحدہ ایکشن کمیٹی سرکلر روڈ کے وفد سے ملاقات میں مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ شہر کی خوبصورت کے لیے لاکھوں افراد کو بے روزگار کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت پوری قوت کے ساتھ تاجر برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارے بغیر حکومت بنتی نہیں ہے یا پھر چلتی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ہر چیز کو مہنگا کر دیا گیا، غریب آدمی کی قوت خرید جواب دے گئی۔
انہوں نے کمیٹی کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کیا۔
کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھا کہ حکومت شاہ عالم مارکیٹ اور سرکلر روڈ پر 7 ہزار دکانوں اور 500 گھروں کو مسمار کرنا چاہتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن کا کہنا
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور اس کے قیام کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دینی مدارس کے کردار کو منظم انداز میں کمزور کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں کہا جاتا ہے کہ قومی دھارے میں آئیں، اور ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ آخر تم کس مد میں یہ رقم دے کر علما کے ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟"
جو نیکی بتائے بغیر کی جائے اس کا مزا کچھ اور ہی ہوتا ہے، پاسپورٹوں پر نذرانہ پیش کئے بغیر ٹھپے لگ گئے،باہر نکلتے ہی بھارتی قلیوں نے ہمیں گھیر لیا
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ "یہ مثالیں دیتے ہیں کہ سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات میں ایسا ہوتا ہے، تو پھر وہاں کا پورا نظام یہاں نافذ کرو۔ ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں — بھاڑ میں گیا فورتھ شیڈول۔"
ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کی تقریباً 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید :