مودی حکومت غربت و عدم مساوات چھپانے کی کوشش کررہی ہے، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
جے رام رمیش نے کہا کہ حکومت اعداد و شمار کو توڑ مروڑ کر یہ دعویٰ کررہی ہے کہ ہندوستانی معاشرہ دنیا کے سب سے زیادہ مساوات پر مبنی معاشروں میں سے ایک ہے، یہ دعویٰ زمینی سچائی سے بالکل برعکس ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس نے 6 جولائی کو عالمی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے مودی حکومت پر عالمی بینک کی "ہندوستان کے لئے غربت اور عدم مساوات" رپورٹ پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ حکومت اعداد و شمار کو توڑ مروڑ کر یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ ہندوستانی معاشرہ دنیا کے سب سے زیادہ مساوات پر مبنی معاشروں میں سے ایک ہے، یہ دعویٰ نہ صرف چونکانے والا ہے، بلکہ زمینی سچائی سے بالکل برعکس ہے۔
کانگریس لیڈر نے اپنے بیان کا ایک پیراگراف شیئر کیا کہ عالمی بینک نے اپریل 2025ء میں ہندوستان کے لئے اپنی "پاورٹی اینڈ ایکویٹی بریف" جاری کی تھی لیکن اس کے 3 ماہ بعد مودی حکومت کی تعریف کرنے والوں نے عالمی بینک کے اعداد و شمار کو توڑ مروڑ کر یہ دعویٰ کرنا شروع کر دیا ہے کہ ہندوستان دنیا کا سب سے زیادہ مساوات پر عمل پیرا ہونے والے معاشروں میں سے ایک ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ 27 اپریل کو جاری ایک بیان میں ہم نے اس رپورٹ میں عالمی بینک کے ذریعہ اٹھائے گئے کچھ اہم خدشات کی طرف اشارہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خدشات اب بھی متعلقہ ہیں اور رپورٹ پر کسی بھی سنجیدہ بحث کے لئے ان پہلوؤں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ جے رام رامیش نے کہا کہ ہندوستان میں تنخواہوں کی عدم مساوات بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2023ء 2024ء میں اوپر کے 10 فیصد لوگوں کی اوسط کمائی نیچے کے 10 فیصد لوگوں کے مقابلے میں 13 گنا زیادہ تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ حکومتی اعداد و شمار میں خامیاں غربت اور عدم مساوات کی حقیقی صورتحال کو چھپا سکتی ہے، جو غربت کے نئے معیارات کے استعمال کرنے پر مزید بدتر ہو سکتی ہے، ہندوستان میں ابھی غربت کی شرح 28.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ ہندوستان عالمی بینک عدم مساوات نے کہا کہ انہوں نے یہ دعوی
پڑھیں:
مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نہ صرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے "خوفزدہ" ہیں بلکہ ان کا "ریموٹ کنٹرول" بڑے کاروباریوں کے ہاتھ میں ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے بہار میں انتخابی مہم میں حصہ لیا اور این ڈی اے پر سخت حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے بیگوسرائے اور کھگڑیا اضلاع میں لگاتار ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بہت چوڑا سینہ ہونا آپ کو مضبوط نہیں بناتا۔ ذرا مہاتما گاندھی کو دیکھیں، جو دبلے تھے لیکن اس وقت کے سپر پاور انگیزروں سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دوسری طرف ہمارے پاس 56 انچ کے سینے کی گھمنڈ کے ساتھ نریندر مودی ہیں، جنہیں ٹرمپ نے آپریشن سندور کے دوران فون کیا، جس کی وجہ سے مودی گھبراہٹ کا شکار ہوگئے اور پاکستان کے ساتھ فوجی تنازعہ دو دن میں ختم ہوگیا، وہ نہ صرف ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں، بلکہ امبانی اور اڈانی کے ہاتھوں میں ان کا ریموٹ کنٹرول ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ 1971ء میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو امریکہ نے دھمکی دی تھی، لیکن وہ خوفزدہ نہیں ہوئیں اور انہوں نے وہ سب کچھ کیا جس کی ضرورت تھی، لیکن جب ٹرمپ نے مودی کو آپریشن سندور روکنے کے لئے کہا تو انہوں نے اسے روک دیا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر مختلف ہے، ہم چھوٹے کاروبار کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ہم آپ کے فونز اور ٹی شرٹس پر میڈ ان چائنا لیبلز کو بہار کے ٹیگز سے بدلنا چاہتے ہیں۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ مودی ووٹوں کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں، راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ووٹوں کے لئے اسٹیج پر بھی ناچیں گے۔ الیکشن کے دن تک آپ جو کچھ کہیں گے، مودی وہی کریں گے لیکن انتخابات کے بعد وہ صرف اپنے پسندیدہ اداروں کے لئے ہی کام کریں گے۔