خواجہ آصف نے خیبرپختونخوا میں حکومت کی تبدیلی کا اشارہ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے خیبرپختونخوا میں حکومت کی تبدیلی کا اشارہ دے دیا۔
نجی ٹی وی کو دیئے گئے حالیہ انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انہوں نےخیبرپختونخوا میں حکومت کی تبدیلی کی کوشش ہو سکتی ہے کیونکہ “الیکٹڈ اور نان الیکٹڈ عناصر” کی موجودگی سیاسی عدم استحکام کا باعث بن رہی ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی اندرونی خلفشار اور غیر واضح بیانیہ ملکی سیاست کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات کے حوالے سے زیر گردش خبروں پر انہوں نے سوال اٹھایا کہ نوازشریف بانی پی ٹی آئی سے ملنے کیوں جائیں؟ کوئی منطق سمجھا دے۔
خواجہ آصف نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف پہلے بنی گالہ گئے تھے تو بانی نے 40 لاکھ روپے مانگ لیے تھے، اب اس بار کچھ اور ہی نہ مانگ لیں۔
وزیر دفاع نے پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت میں شمولیت کے امکان کو بھی رد نہیں کیا اور کہا کہ پیپلزپارٹی کی وفاقی حکومت میں شمولیت خارج ازامکان نہیں، پیپلز پارٹی کے ساتھ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کی شکل میں اتحادی حکومت کا تجربہ پہلے ہوچکا ہے اور اگر دوبارہ ایسی حکومت بنتی ہے تو یہ ملک کے بہتر مفاد میں ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے تماشہ لگایا ہوا ہے، بانی کی بہنیں کچھ کہتی ہیں ، کوئی کچھ کہہ رہا ہوتا ہے، یہ متنجن پکا ہوا ہے اور رنگ برنگے چاول ہیں کون سادانہ کس رنگ کا ہے سمجھ نہیں آرہا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف وزیر دفاع پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
بھارتی دعوے مٹی میں مل گئے، سندور اجڑ گیا، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بھارتی دعوے مٹی میں مل گئے، سندور اجڑ گیا، بھارت کو جنگ میں پاکستان سے شکست ہوئی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں پوری دنیا کی سپورٹ ملی تھی، بھارت کے ساتھ صرف اسرائیل کھڑا تھا، پاکستان کی بھارت کے خلاف فتح بالکل واضح تھی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے بیانات صرف اپنے عوام مطمئن کرنے کےلیے ہیں، یہ بیانات بھارت کی سفارتی محاذ پر شکست کا نتیجہ ہیں، کوئی شک نہیں کہ پاکستانی افواج نے جنگ میں اپنا لوہا منوایا ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ بھارت میں جھوٹ کا سیلاب آیا ہوا تھا، جیسے بالی ووڈ فلم کی شوٹنگ ہے، بھارت چین اور دیگر ممالک کا نام لے رہا ہے یہ ہمارے دوست ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ترکیے اور چین ہمارے دوست ممالک ہیں، لیکن جنگ ہم نے خود لڑی ہے، اگر بھارت نے ایسا دوبارہ کچھ کیا تو ویسا ہی ہوگا، پھر کہیں گے فلاں مدد کےلیے آیا۔
خواجہ محمد آصف نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ترکیے اور چین کی حمایت حاصل تھی، دفاعی سازو مان خریدتے ہیں، جن سے ہم اسلحہ لیتے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ لڑائی میں شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکا سے بھی اسلحہ لیتے ہیں، ہوسکتا ہے وہ بھی شامل ہو، بھارت کے پاس فرانس کے طیارے ہیں، ہمارے پاس ان کی آبدوزیں ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ جنگ کے دوران ہمیں چین کی سفارتی حمایت حاصل تھی، نریندر مودی یہاں، وہاں دیکھ رہا تھا، اُس کو جڑواں بھائی نیتن یاہو کے سوا کوئی نظر نہیں آرہا تھا۔