ٹنڈوجام ،پیپلزپارٹی کے چیئرمین کیخلاف سولنگی برادری کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت ) پیپلزپارٹی کے کارکنان کے اپنے چیئرمین کے خلاف ترقیاتی کام نہ کرانے پر احتجاجی ریلی اور مظاہرہ چیئرمین اپنے من پسند افراد پر پیسہ لوٹا رہا علاقہ کھنڈر بناتا جارہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق یونین کونسل 60 ٹنڈوجام سے تعلق رکھنے والے درجن سے زائد دیہاتوں کے رہائشی، جن کا تعلق سولنگی برادری سے ہے انہوں نے پیپلزپارٹی کے رہنما منظور سولنگی سومر وسولنگی اور جمعہ خان ماچی کی قیادت میں اپنی یونین کونسل سے ٹنڈوجام پریس کلب تک اپنے یونین کونسل چیئرمین اسماعیل وسان کے خلاف ریلی نکالی اور احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ا نھوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین اسماعیل وسان گزشتہ دو سال سے ہمارے علاقے میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیںکرا رہے جس کی وجہ پورا علاقہ بہت سے مسائل کا شکار بن گیا ہے بنیادی سہولتیں مہیا نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ کھنڈر بنتا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ جب کہ یونین کونسل کا ماہانہ بجٹ 12 لاکھ روپے سے زائد ہے لیکن دوسال سے یہ رقم علاقے مسائل حل کروانے اور ترقیاتی کاموں پر خرچ ہونے کے بجائے اپنے من پسند افراد پر خرچ کی جارہی ہے انہوںنے الزام عائد کیا کہ سولنگی برادری کے دیہاتوں کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا ہے سولنگی برادری سے تعلق رکھنے والے علاقوں میں سڑکیں، نالیاں، پانی، بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات کی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے علاقہ مسائل کا شکار ہے احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا کہ چیئرمین کی نااہلی اور اقربا پروری کی وجہ سے ہم احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں اس موقع پر سولنگی برادری کے رہنماؤں نے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے نوجوان رہنما راول شرجیل میمن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لے کر اس معاملے کی تحقیقات کرائیں اور علاقے کا دور ہ کرکے ہمیں انصاف فراہم کریں، اور ترقیاتی کاموں میں مساوات کو یقینی بنایا جائیاحتجاجی مظاہرے میں نوجوانوں، بزرگوں اور باشعور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سولنگی برادری پیپلزپارٹی کے یونین کونسل کی وجہ
پڑھیں:
میرپورخاص ریلوے ٹریک ٹرانسپورٹ مافیا سے ملکر بندکرنے کی سازش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)ریلوے کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جب سے شاہ لطیف ایکسپریس اور مہران ایکسپرس کا پرائیوٹ ٹھیکہ ختم ہوا ہے ان ٹرینوں کا لیٹ ہونا معمول بن گیا ہے اور انھیں چار سے پانچ گھنٹے لیٹ کر کے عوام کو پریشان اور ٹرین کے سفر سے دور کیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق جب ٹرین پرائیوٹ تھی تو ٹنڈوجام اسٹیشن سے روزانہ کی بنیاد پر ان ٹرینوں کے ٹکٹ دولاکھ سے لے کر تین لاکھ کے درمیان فروخت ہوتے تھے اور ٹرینوں میں جگہ نہیں ملتی تھی لیکن اب صورتحال یہ ہو گئی ہے کہ ٹرین میں مقرر اسٹاف ٹنڈوجام سے کراچی کا سفر تین سو سے چار سو تک میں کرادیتا ہے اور ٹکٹ اس طرح بنا کر دیتا ہے کہ اس پر رقم پڑھنے میں ہی نہیں آئے ٹنڈوجام سے حیدرآباد کا سفر پچاس روپے میں با آسانی کر ادیتے ہیں اور یہ پیسے ان کی جیب میں جاتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق اس روٹ پر چلنے کے لیے عملہ شفارش لگواتا ہے اور ان دنوں ایک ایک آدمی اپنے گھر چار سے پانچ ہزار کما کر جاتا ہے جس کی وجہ سے اب ریلوئے اسٹیشنوں پر ٹکٹ کی فروخت بہت کم رہ گئی ہے ۔ذرائع نے بتایا پہلے بھی اس طرح کی حرکتیوں کی وجہ سے اس روٹ پر بہت سی ٹرینیں بند کی جا چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریلوے کے افسران کااس روٹ پر چلنے والی ٹرانسپورٹ کے مالکان سے گہرے روابط رہے ہیں جب مہران ایکسپریس اور شاہ لطیف ایکسپریس صحیح اور وقت پر چلتیں ہیں تو ٹنڈوجام ٹنڈوالٰہیار اور میرپورخاص کی عوام کی پہلی ترجہی ریلوے کے سفر کی ہوتی ہے جس کی وجہ ٹراسپورٹ مافیا کو نقصان ہوتا ہے اور انھیں مسافروں کو کراچی تک کا سفر کرانے کے لیے اپنا کرایہ کم کرنا پڑتا ہے لیکن اس وقت ٹرینوں کے لیٹ ہونے کی وجہ سے مسافر ایک بار پھر ٹرین کے سفر سے دور ہوتے جارہے ہیں ۔عوام نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس جانب توجہ دیں اور ٹرینوں کو شیڈول کے مطابق چلنے کا انتظام کریں اور ٹرینوں کے اندر چیکنگ کے لیے اسٹاف مقر ر کریں جس طرح پرائیوٹ کمپنی نے رکھا ہوا تھا اور ریلوے کو تباہ کرنے والی کالی بھیڑوں کے خلاف فوری کارروائی کرکے ریلوے کو خسارے سے بچایا جائے۔