بھارت اور پاکستان کی نئی نسل اپنی قسمت خود لکھ سکتی ہے; بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
سٹی 42 : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کی نئی نسل اپنی قسمت خود لکھ سکتی ہے، ہم وہ نسل ہوں گے جو جنگی جنونیوں سے الگ راستہ چنیں گے۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے بھارتی صحافی کرن تھاپر کو انٹرویو دینے سے متعلق سوشل میڈیا بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں بھارتی میڈیا کےذریعہ اپنا کیس بھارتی عوام کےسامنے پیش کرنے میں کوئی خوف نہیں ہے، میں بھارتی عوام خصوصاً نوجوانوں پر یقین رکھتا ہوں، ہم وہ نسل ہیں جو تاریخ کی زنجیریں توڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مستقبل کا فیصلہ ماضی کے تنازعات نہیں کریں گے۔
لاہور میں 229 ٹریفک حادثات؛ 280 افراد زخمی
بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشتگردی، ماحولیاتی تبدیلی اور عدم مساوات جیسے چیلنجز کا مقابلہ مل کر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پُرامن بقائے باہمی ،تعاون اور خوش حالی کے ذریعے مستقبل کےفیصلے کریں گے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پہلگام واقعے پر بھارت نے اپنے عوام سے جھوٹ بولا اور جنگ میں ڈس انفارمیشن پھیلائی، بلاول بھٹو
اسلام آباد:پاکستان پیلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے پر اپنے عوام سے جھوٹ بولا اور اپنے لوگوں کو حقیقت سے آگاہ نہ کرنے اور اندھیرے میں رکھنے کے لیے جنگ کے دوران ڈس انفارمیشن پھیلائی۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر دہشت گرد گروپس کو حملوں کی اجازت دینے کے لیے الزامات کا جواب دیا اور کہا کہ پاکستان کسی بھی گروپ کو پاکستان سے باہر اور پاکستان کے اندر بھی دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا، ہم خود کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑی ہے اور ہم نے 92 ہزار شہریوں کی قربانی دی ہے، صرف پچھلے سال ہم نے دو ہزار دہشت گردی کے حملوں میں ایک ہزار 200 سے زائد شہریوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اپنی کارروائیوں کا سلسلہ رواں برس بھی اس سے تیز کردیا ہے اور اگر یہ شرح رہی تو یہ سال پاکستان کی تاریخ میں سب سے خونی سال ہوگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ میں دہشت گردی کے متاثرہ کے طور پر پہلگام واقعے کے متاثرین کے درد کو بہتر سمجھتا ہوں جو کوئی اس کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس طرح کے گروپ نائن الیون سے قبل فریڈم فائٹر کے طور پر جانے جاتے تھے اور سرد جنگ کے دوران افغانستان میں لڑائی یا سرد جنگ سے متعلق لڑائی میں ان گروپس کی حمایت کی جاتی تھی لیکن اس کے باوجود ہماری پارٹی کی پالیسی اس کی مخالف تھی۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پاکستان میں تمام گروپس جن کا آج سامنا ہے ان سب کا افغانستان کی جنگ سے تعلق ہے اور اس کی بنیاد وہاں سے منسلک ہے، یہ گروپس بعد میں القاعدہ اور دیگر گروپس میں بٹ گئے بشمول وہ گروپ جنہوں نے کشمیر جہاد کا اعلان کیا، اسی مناسبت سے پاکستان کے معاشرے اور سیاست میں ان گروپس کی مخالفت نہیں کی گئی کیونکہ پاکستانی گروپس یا انفرادی طور پر لوگوں کو عالمی برادری نے تربیت دی تاکہ افغانستان کے حوالے سے جہاد کریں اور یہ ماضی تھا اور اس عمل کا پاکستان بھی حصہ تھا اور بھارت اس عمل کو نظرانداز کرتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف یا صدر آصف علی زرداری کے بیانات کا تعلق ماضی سے ہے جبکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مختلف آپریشنز کیے، بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ہماری حکومت نے جنوبی وزیرستان میں آپریشن شروع کیا، بعد میں آنے والی حکومت نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کیا اور ہم نے نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا۔
انہوں نے کہا کہ جن گروپس کے بارے میں بھارت کو تحفظات ہیں ان گروپس کے خلاف پاکستان نے حال ہی میں ایف اے ٹی ایف کو آگاہ کیا تھا، جس کی عالمی برادری نے توثیق کی کہ پاکستان نے مذکورہ دہشت گرد گروپس کے خلاف کارروائی کی ہے اور عالمی برادری اچھی طرح آگاہ ہے۔
پہلگام واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں پاکستان ملوث ہے حالانکہ سب جانتے ہیں کہ اس واقعے کے فوری بعد وزیراعظم پاکستان نے اس حوالے سے کسی بھی غیرجانب داری تحقیقات کا حصہ بننے کے لیے پاکستان تیار ہے کیونکہ ہمیں یقین تھا کہ ہم صاف ہیں لیکن بھارت کی حکومت نے اس سے روگردانی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک پہلگام واقعے کی بات ہے تو پاکستان بین الاقوامی تحقیقات کا حصہ بننے کو تیار ہے لیکن بھارت کی حکومت نے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکومت اپنے عوام، پاکستان اور دنیا کو یہ بتانے سے قاصر رہی کہ اس حملے میں ملوث لوگ کون تھے، جن کا تعلق پاکستان سے تھا، وہ کیوں معلوم لوگ نہیں تھے، درحقیقت اگر یہ لوگ پاکستان سے سرحد پار دہشت گردی کے لیے بھارت کے زیرتسلط کشمیر سے گزر کر اتنے اندر جانے میں کامیاب ہوئے تو یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، سٹیلائٹ انفارمیشن کا زمانہ ہے اس کے ذریعے ثابت کیا جاتا اور عالمی برادری بھی مان لیتی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پہلگام واقعے کے حوالے سے بھارت کے عوام کے ساتھ جھوٹ بولا گیا کیونکہ پاکستان کا اس سے کوئی تعلق نہیں تھا، یہی وجہ تھی کہ اس جنگ کے دوران بھارت کی حکومت اور بھارتی میڈیا نے ڈس انفارمیشن شروع کی کہ بھارت کے عوام کو اندھیرے میں رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے پروگرام کے تحت دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں کیں اور دوہزار سے زائد دہشت گردوں اور تنظیموں کو انسداد دہشت گردی قانون کے تحت کالعدم قرار دیا۔