پاکستان کسی گروپ کو ملک کے اندر یا باہر دہشتگرد حملوں کی اجازت نہیں دیتا،بلاول بھٹو کا بھارتی میڈیا کو انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
پاکستان کسی گروپ کو ملک کے اندر یا باہر دہشتگرد حملوں کی اجازت نہیں دیتا،بلاول بھٹو کا بھارتی میڈیا کو انٹرویو WhatsAppFacebookTwitter 0 9 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کے جن گروپوں پر تحفظات ہیں، اس حوالیسے حال ہی میں ہم ایف اے ٹی ایف کے سخت عمل سے گزرے ہیں، ایف اے ٹی ایف میں عالمی برادری نے ان گروپوں کے خلاف پاکستان کے اقدامات کی تصدیق کی ہے۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھاکہ پاکستان کسی گروپ کو ملک کے اندر یا باہر دہشت گرد حملوں کی اجازت نہیں دیتا، پاکستان گزشتہ کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکارہے اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 92 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس دہشت گردی کے 200 سے زیادہ واقعات پیش آئے، 1200 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوئے، پاکستان میں دہشت گرد حملے رواں برس بھی جاری ہیں، دہشت گردی کے حوالے سے یہ سال پاکستان کی تاریخ میں بدترین سال ہے، میں خود دہشت گردی کا شکار رہا ہوں اور پہلگام دہشت گرد حملے کا درد محسوس کر سکتا ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمارے خطے میں دہشت گردی کی ایک تاریخ ہے اس میں لشکر جھنگوی، لشکر طیبہ اور دیگر دہشت گرد گروپ ہیں، سرد جنگ کی وجہ سے پاکستان کی یہ پالیسی تھی کہ ان گروپس کو اس وقت نہ دہشت گرد سمجھا گیا نہ کہا گیا، دہشت گرد کا لفظ نائن الیون کے بعد آیا، اس سے پہلے ایسے گروپوں کو فریڈم فائٹرز کے طور پر دیکھا جاتا تھا اور افغانستان اور سرد جنگ کے دوران لڑنے والوں کو اسی طرح دیکھا گیا، اس وقت بھی میری والدہ اور میری جماعت اس بات کی ہم خیال نہیں تھی۔بلاول کا کہنا تھاکہ ہم ماضی سے نہیں بھاگ رہے نہ ہی ماضی کی حقیقتوں کو نظرانداز کررہے ہیں، ماضی میں نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی برادری اور ڈکٹیٹر جنرل ضیا نے اس کوجہاد کے طور پر معاشرے میں پیش کیا، یہ انہوں نے افغانستان میں اپنی جنگ لڑنے کے پیش نظر کیا، ہمیں اپنے ملک میں ٹی ٹی پی، القاعدہ، داعش، بی ایل اے ان سب کی دہشت گردی کا سامنا ہے، جوکچھ افغانستان میں ہوا برصغیر میں ہونے والی دہشت گردی اس کا نتیجہ ہے، القاعدہ یا وہ تمام گروپ جن کا آپ نے ذکر کیا سب کی جڑیں ماضی میں افغان جہاد میں رہی ہیں، جب افغان جہاد ختم ہوا تو ان گروپوں نے القاعدہ میں جگہ بنائی اور نائن الیون والا حملہ کیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ کچھ گروپوں نے طے کیا کہ وہ افغان جہاد میں جائیں گے، ان گروپوں کا آغاز افغان جہاد سے ہوا اس کے بعد یہ گروپ القاعدہ اور دوسرے گروپوں میں تقسیم ہوئے، ان گروپوں میں وہ بھی شامل ہیں جو کشمیر جہاد میں گئے، جہاد کے نظریے کے تحت پاکستانی معاشرے اور پاکستانی سیاست میں ان گروپوں کی مخالفت نہیں کی گئی، پاکستانی گروپوں یا پاکستان سیتعلق رکھنے والیان افراد کی افغان جہاد کے لیے عالمی برادری کی طرف سے ٹریننگ کی گئی۔ان کا کہنا تھاکہ جیسا کہ میرے والد اور دوسرے کہتے رہے ہیں پاکستان ماضی میں ایک پروسیس سے گزرا ہے جسے بھارت نے نظرانداز کیا، دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کے اقدامات کا ایف اے ٹی ایف نے بطور ادارہ تصدیق کر دی ہے، ریکارڈ کے مطابق پاکستان نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف 2 ہزار 645 کیسز درج کیے، دہشت گردی کی مالی معاونت کیسز میں پاکستان نے 2 ہزار 727 افراد کو گرفتار کیا، 549 افراد کو سزا دی، پاکستان میں حافظ سعید کو 2022 میں دہشت گردی کی مالی معاونت پر 31 برس قید کی سزا دی گئی۔
ممبئی حملوں کے حوالے سے پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ ممبئی حملوں سے متعلق کیس عدالت میں ہے جس میں بھارت نے معاونت سے انکار کیا،ضروری گواہان کو اب تک پیش نہیں کیا، ممبئی حملوں سے متعلق ہمارے پاس کیس چل رہا ہے بھارت آئے اور اس میں حصہ لے،گواہان پیش کرے، ہم بھی چاہتے ہیں کہ ممبئی حملوں کے متاثرین کو انصاف ملے لہذا ضرورت ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان دوبارہ ایسے تعلقات ہوں کہ باہمی تعاون سے ممبئی حملہ متاثرین کو انصاف کی فراہمی ہوسکے۔ان کا کہنا تھاکہ ممبئی حملے کے ساتھ میں آپ کو 2007 میں ہونے والا سمجھوتا ایکسپریس حملہ بھی یاد کرانا چاہتا ہوں، سمجھوتا ایکسپریس حملے میں بھارتی سرزمین پر 40 پاکستانی شہریوں کی جانیں گئیں، بھارت میں سمجھوتا ایکسپریس حملے پر نہ کوئی عدالتی کارروائی ہوئی بلکہ اعترافی بیان بھی واپس لے لیا گیا، پاکستان تو کیس بھی چلا رہا ہے حملوں میں ملوث افراد کی سزاں کے لیے بھی پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنے عوام سے جھوٹ بولا کہ پاکستان پہلگام حملے میں ملوث ہے، آج تک بھارت پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا ایک ثبوت سامنے نہیں لا سکا، جنگ کے دوران بھارتی حکومت اور بھارت میڈیا نے بھارتی عوام سے جھوٹ بولا، دھوکہ دیا۔بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھاکہ پاکستان میں بھارت کی حمایت سے ہونے والے دہشت گرد حملوں کی ایک لمبی فہرست موجود ہے، بلوچستان میں پکڑے جانے والے بھارتی فوجی افسر کلبھوشن سے تو آپ بھی واقف ہوں گے، حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں دہشت گرد حملوں کا ایک سلسلہ جاری رہا ہے اور حالیہ جعفرایکسپریس دہشت گرد حملے کا براہ راست تعلق بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی سے ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کی حمایت سے پاکستان میں دہشت گرد حملے ہوئے، میں ثبوت پیش کر سکتا ہوں، بھارتی فوجی افسر کلبھوشن یادیو بلوچستان سے پکڑا گیا، جعفرایکسپریس حملے کا براہ راست بھارتی حساس ادارے کے سہولتکاروں سے تعلق ہے۔ان کا کہنا تھاکہ پاکستان اور بھارت نے 2012 میں دہشت گرد گروپوں کی اطلاعات کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا، پاکستان کی اطلاعات پر بھارت نے دہشت گردی کے کئی حملوں کو روکا، پاکستان کسی گروپ کو پاکستان کے اندر اور باہر دہشت گرد حملوں کی اجازت نہیں دیتا، پاکستان کے ہاتھ صاف تھے اس لیے بھارت کو آزاد بین الاقوامی انکوائری کی پیش کش کی لیکن بھارتی حکومت نے پاکستان کی پہلگام تحقیقات کی پیش کش نہیں مانی۔
بلاول نے مزید کہا کہ ممبئی حملہ کیس بھارت کی وجہ سے آگے نہیں بڑھ پا رہا، بھارت اب تک ممبئی حملہ کیس کے گواہوں کو عدالت کے سامنے پیش کرنے سے انکاری ہے، بھارت چاہے توممبئی حملے کے گواہوں کو آن لائن عدالت میں پیش کر سکتا ہے، دنیا نے دیکھا ہے پاکستان نے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کیے، ایف اے ٹی ایف دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کا معترف ہے، بھارت کی معتصبانہ سوچ کے بجائے عالمی سطح پر ریکارڈ زیادہ اہم ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اب بھارت 25 کروڑ پاکستانیوں کا پانی بند کرنا چاہتا ہے، بھارتی حکومت گاندھی کیفلسفے کے خلاف چل رہی ہے، بھارتی عوام ڈس انفارمیشن سے بچے، اسکرین پر بیٹھے لوگ بھارتیوں کو نفرت کی طرف دھکیل رہے ہیں، میں نہیں چاہتا پاکستان اور بھارت کی جنریشنز کشمیر، دہشت گردی اور پانی پر لڑتی رہیں۔انٹرویو کے دوران بھارتی صحافی بار بار بلاول بھٹو کو جواب دینے سے روکتے رہے، اس پر بلاول نے کہا کہ اگر جواب نہیں سننا تو پروگرام چھوڑ کر چلاجاوں گا۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ مسعود اظہر پاکستان میں نہیں افغانستان میں ہے، اگر مسعود اظہر پاکستان میں ہو تو ہم فوری گرفتار کریں گے، بھارت کو پاکستان سے مزید اقدامات کی توقع ہے تو میڈیا پر پاکستان کے خلاف چیخنے کے بجائے جامع مذاکرات کا حصہ بنے، بھارت جامع مذاکرات کا حصہ بنے گا تو دیگر مسائل پر بھی بات ہوگی، منتظر ہوں کہ پاکستان بھارت جامع مذاکرات کی میز پر بیٹھیں، دہشت گردی ایجنڈے میں شامل ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی ایف ریکارڈ کے مطابق پاکستان نیجیش محمد اور لشکرطیبہ کے خلاف کارروائی کی ہے، ایف اے ٹی ایف کے تحت لشکر طیبہ، جیش محمد اور ٹی ٹی پی کے ہتھیار ڈالنے والے ارکان بحالی پروگرام کا حصہ بنائے گئے، بطور ریاست پاکستان تبدیل ہوا ہے یہ ایک حقیقت ہیکہ پاکستان میں دہشت گردی کیخطرات اب بھی موجود ہیں، جیسے کہ عراق میں القاعدہ کو شکست دی گئی لیکن وہ داعش کی صورت میں دوبارہ ابھرے، میں جنوبی ایشیا کو دہشت گردی سے پاک خطہ دیکھنا چاہتا ہوں۔
بلاول کا کہنا تھاکہ آپ تو ایف اے ٹی ایف پر بھی نہیں یقین کرتے لیکن ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے اقدامات کی تصدیق کی، بھارت کو تعصب کے بجائے بین الاقوامی برادری کے مقف کے ساتھ جانا چاہیے، ماضی کے گروپوں کا نئے گروپوں کی صورت میں سامنے آنا عالمی حقیقت اور خطرہ ہے جس کا ہمیں بھی سامنا ہے، ان گروپوں کے خلاف کارروائیاں کر کے ہم نے عالمی برادری کو مطمئن کر دیا ہے، چاہے پاکستان میں ہو یا بھارت میں دہشت گردی ایک حقیقت ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومتی اور دفاعی اداروں پر بھارتی سائبر حملوں کا خدشہ، سیکیورٹی ایڈوائزری جاری حکومتی اور دفاعی اداروں پر بھارتی سائبر حملوں کا خدشہ، سیکیورٹی ایڈوائزری جاری ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 13کروڑ 44 لاکھ 28 ہزار577ہو گئی وزیراعظم سے ترکیہ کے وزیرخارجہ و وزیردفاع کی ملاقات، ترک کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت صارفین کیلئے خوش خبری، ملک بھر میں بجلی سستی کردی گئی کے پی اسمبلی میں آزاد 35ارکان میں سے 20کو ایڈجسٹ کر لیا گیا ،علی امین گنڈاپور کی حکومت کا تختہ الٹنے کا امکان ختم پاکستان اور دبئی اسلامک بینک کے درمیان ایک ارب ڈالر فنانسنگ کا معاہدہ طے پا گیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کسی گروپ کو بلاول بھٹو کے اندر
پڑھیں:
پتہ تھا بھارتی میڈیا منصفانہ موقع نہیں دے گا: بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری—فائل فوٹوچیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پتہ تھا کہ بھارتی میڈیا مجھے منصفانہ موقع نہیں دے گا۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو کے بعد سوشل میڈیا پر بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا سے متعلق پتہ ہونے کے باوجود اپنے مؤقف پیش کیا۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پہلگام دہشت گرد حملے کے متاثرین کا درد محسوس کر سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد بھارتی عوام، خاص طور پر نوجوان ہیں، دونوں ملکوں کے عوام کی نئی نسل ایک نئے مستقبل کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ برصغیر میں امن کا کیس صرف پاکستان ہی کا مقصد نہیں، پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں کے عوام کا مشترکہ مشن ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ہم دہشت گردی، ماحولیاتی تبدیلی اور عدم مساوات کا مل کر مقابلہ کریں گے، ہمارا مستقبل ماضی کے تنازعات نہیں ہوں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ ہمارے مستقبل کی بنیاد پُرامن بقائے باہمی، تعاون اور خوش حالی پر ہو گی۔