‘پاکستان نے کسی گروہ کو بھارت پر حملے کی اجازت نہیں دی،’ بلاول بھٹو کا بھارتی صحافی کو انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کسی گروہ کو بھارت پر حملے کی اجازت نہیں دی۔ پاکستان دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔
بھارتی صحافی کرن تھاپر سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے ہاتھ صاف تھے، اسی لیے ہم نے پہلگام حملے کی شفاف تحقیقات کی پیشکش کی۔ اگر دہشت گرد پاکستانی تھے تو ان کے نام کیوں منظر عام پر نہیں آئے؟
یہ بھی پڑھیے: بھارت نیو نارمل قائم کرنا چاہتا ہے مگر یہ کسی کے مفاد میں نہیں، بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ دونوں ملکوں کی نوجوان نسل ماضی میں پھنسی رہے۔ برصغیر میں دہشت گردی کی جڑیں افغانستان کے ماضی سے جڑی ہوئی ہں، پاکستان نے کسی گروہ کو بھارت پر حملے کی اجازت نہیں دی۔ پاکستان دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور تقریباً 92 ہزار جانوں کی قربانی دی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم خود دہشت گردی سے متاثر ہوئے ہیں، پاکستان میں دہشت گرد حملے رواں برس بھی جاری ہیں، دہشت گردی کے حوالے سے یہ سال پاکستان کی تاریخ میں بدترین سال ہے، اسی لیے ہم پہلگام حملے کا درد اور متاثرین کا دکھ اور خوف بھی محسوس کر سکتے ہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ میں چاہوں گا کہ آپ 2007 میں پیش آئے سانحہ سمجوتھہ ایکسپریس میں بھارتی سرزمین پر قتل ہونے والے 40 پاکستانیوں کو یاد کریں، نہ صرف بھارت ان مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں ناکام رہا، بلکہ ملزمان کے اعترافی بیانات میں بھی رد و بدل کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: پانی کو ہتھیار بنانے کی روایت بننے نہیں دیں گے، پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، بلاول بھٹو کا اسکائی نیوز کو انٹرویو
انہوں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی برادری نے پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو تسلیم کیا ہے۔
بعد ازاں، ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم بھارتی میڈیا کے ذریعے بھارتی عوام کے سامنے اپنا موقف پیش کرنے سے نہیں ڈرتے۔ میں نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دینے کا فیصلہ اس لیے نہیں کیا کہ وہاں سے منصفانہ پلیٹ فارم کی امید تھی بلکہ اس لیے کیا کیونکہ مجھے بھارت کے عوام، خصوصاً نوجوانوں پر یقین ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے خطے میں امن کا مقدمہ صرف پاکستان کا نہیں بلکہ دونوں قوموں کا مشترکہ مشن ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کہ کہ بھارت اور پاکستان کی نئی نسل ایک نیا مقدر لکھ سکتی ہے۔ ہم وہ نسل ہوں گے جو ماضی کی زنجیروں کو توڑے گی، جنگی جنونیوں، بددلوں، اور نفرت کے بیوپاریوں کو للکارے گی۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی سے لے کر ماحولیاتی تبدیلی، اور عدم مساوات تک ہم مل کر اپنے وقت کے اصل چیلنجز کا سامنا کریں گے، ہمارا مستقبل ماضی کے تنازعات سے نہیں بلکہ پرامن بقائے باہمی، تعاون، اور خوشحالی سے متعین ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دہشت گردی کے بلاول بھٹو کو انٹرویو نے کہا کہ انہوں نے حملے کی نہیں دی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
اسلام آباد‘ مظفر آباد (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ متعدد ملاقاتوں اور اجلاسوں کے باوجود تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ کا اعلان ہو سکا ہے اور نہ ہی وزیراعظم آزاد کشمیر کے طور پر کسی کی نامزدگی کی جا سکی ہے، چیئرمین گزشتہ روز پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صرف یہ اعلان کر سکے کہ آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں قائد ایوان کا نام بھی فائنل نہ ہو سکا جس کے بعد آزاد کشمیر کی قیادت زرداری ہاؤس سے واپس چلی گئی۔ وزیراعظم کے نام پر اختلافات تاحال برقرار ہیں جس کی وجہ وزیراعظم کے منصب کے لئے متعدد امیدوار میدان میں ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنماء اپنے اپنے فیورٹ کے لئے لابی کر رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی سردار یعقوب، لطیف اکبر، چوہدری یاسین کے دھڑوں میں تقسیم ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔کشمیر کے مسائل کا سیاسی حل موجود ہے اور مسائل کا حل نکالنا ہی پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔ کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں، مایوس نہیں کروں گا، نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں۔ وزیراعظم اور ہمارے رکن قانون ساز اسمبلی عوام کے لیے دستیاب ہوں گے، اگر خدمت نہ ہو سکی تو اس کا ذمہ دار بلاول بھٹو زرادری ہوگا۔ بلاول بھٹو زراداری نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ الیکشن میں حصہ لیا، اس الیکشن کے وقت عمران خان کی حکومت میں تھی، سب حالات کے باوجود ہم نے الیکشن جیتا تھا، تاہم انہوں نے ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا۔ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر میں ایک سیاسی خلا پیدا کیا گیا، جس کی وجہ سے کشمیر کی عوام کو مقامی و بین الاقوامی سطح پر نقصان ہو رہا ہے۔