احتجاج کیلئے نکلنے والوں کو دھر لیا جائے گا، پی ٹی آئی کو رانا ثناء کی وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ احتجاج کے لیے باہر نکلیں گے، انہیں دھر لیا جائے گا۔
رانا ثناہ نے کہا کہ ہم ہر معاملے میں مولانا فضل الرحمان سے رہنمائی لیتے ہیں، وہ افہام و تفہیم اور مذاکرات کے داعی ہیں، پاکستان اس وقت خوشحالی اور ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے اور عدم استحکام روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
لیگی رہنما نے تحریک انصاف کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی جتنے بھی احتجاج کرتی آئی ہے، وہ کبھی پرامن نہیں رہے، یہ کہتے تو ہیں کہ احتجاج پرامن ہوگا، لیکن انہیں پرامن احتجاج کا مطلب ہی نہیں آتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے خود پی ٹی آئی رہنماؤں کو مذاکرات کی دعوت دی تھی اور کہا تھا کہ آئیں بیٹھ کر بات کریں، اگر آپ چاہیں تو میں اسپیکر چیمبر میں آ کر بات کر لیتا ہوں۔
رانا ثنا نے عمران خان کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 6 بائی 8 کی جیل میں ہیں اور جیل قید کا ہی نام ہے، ایک قیدی احتجاجی تحریک کیسے چلا سکتا ہے؟ جن سے اس کا رابطہ ہوگا، مشکلات ان کے لیے ہوں گی۔
انہوں نے تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں کو تحریک کا حصہ بننے کا حق ہو سکتا ہے، لیکن برطانوی حکومت کی اجازت کے بغیر وہ ایسا نہیں کر سکیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی ہوئے کہا کہا کہ
پڑھیں:
عمران خان کے بیٹوں نے متشدد تحریک چلائی تو گرفتار ہوں گے، رانا ثناءاللہ
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور کا کہنا ہے کہ عمران خان کے بیٹے پیدائشی طور پر برطانیہ کے شہری ہیں، وہ یہاں کسی کو نہیں جانتے، وہ یہاں کے حالات نہیں سمجھتے، انہیں لا کر اس قسم کی خلاف ورزی کا حصہ بنانے کا عمران خان ہی سوچ سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کے بیٹے پاکستان آ کر متشدد تحریک کی قیادت کریں گے تو پھر انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیٹے پیدائشی طور پر برطانیہ کے شہری ہیں، وہ یہاں کسی کو نہیں جانتے، وہ یہاں کے حالات نہیں سمجھتے، انہیں لا کر اس قسم کی خلاف ورزی کا حصہ بنانے کا عمران خان ہی سوچ سکتے ہیں۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ان کے آنے سے یہاں پر ان کیلئے ہی مشکلات ہوں گی، برطانیہ کی ایمبیسی پھر انہیں بازیاب کروائے گی اور واپس لے کر جائے گی، تو اس کے علاوہ کچھ نہیں ہو گا۔