Jasarat News:
2025-09-17@22:44:17 GMT

لوگ آج بھی آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں، مصطفی کمال

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ لوگوں کی خدمت کا یہی واحد راستہ ہے کہ انہیں بیماری سے بچایا جائے، نہ کہ صرف علاج پر انحصار کیا جائے۔ ییلو ویہیکل ویسٹ منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج انڈس اسپتال کے تعاون سے ایک ایسا قدم اٹھایا گیا ہے جو براہ راست انسانوں کو بیماریوں سے بچانے کی طرف بڑھتا
ہوا عملی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں کے انفیکشن زدہ فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے ڈونرز کی مدد سے 15 اضلاع کو مخصوص یلو وینز فراہم کی جا رہی ہیں، جو ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ گاڑیاں اسپتالوں کے خطرناک فضلے کو مناسب طریقے سے منتقل کرنے میں مدد دیں گی، تاکہ بیماریوں کے پھیلاو¿ کو روکا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے، لیکن بدقسمتی سے ہم نے اپنی ترجیحات الٹ رکھی ہیں، ہم علاج پر توجہ دے رہے ہیں جبکہ بیماریوں سے بچاو¿ کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

وزیرصحت مصطفی کمال کی ترکیہ سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات ، ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر تبادلہ خیال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ اور گہرے تعلقات موجود ہیں۔انہوں نے دونوں ممالک کے مابین سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے باہمی تعاون اور ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر بھی گفتگو کی گئی۔

(جاری ہے)

ملاقات میں صحت کے شعبے میں تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان میں ہیلتھ ٹورازم کو فروغ دینے، مقامی سطح پر ویکسین کی تیاری کے اقدامات پر زور دیا گیا۔دونوں فریقین نے صحت کے نظام کو مزید مؤثر اور جدید بنانے ٹیکنالوجی آف ٹرانسفر پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک صحت کے شعبے ایک دوسرے کے تجربات بھر پور استفادہ کر سکتے ہیں۔وزیر صحت نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان وڑن کے مطابق صحت کے شعبے میں جامع اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ترکیہ کے سفیر نے بھی پاکستان میں صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات کو سراہا۔

متعلقہ مضامین