جمعرات کے روز امدادی کارکنوں نے یمن کے حوثیوں باغیوں کے حملے سے تباہ ہو کر ڈوبنے والے یونانی بحری جہاز ایٹرنٹی سی کے مزید 3 عملے کے ارکان اور ایک سیکیورٹی گارڈ کو بحیرہ احمر سے زندہ بچا لیا، جبکہ حوثیوں نے جہاز کے عملے میں شامل بعض افراد کو اپنی تحویل میں رکھنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ اس ہفتے دوسرا یونانی مال بردار جہاز تھا جسے یمن کے حوثیوں نے نشانہ بنایا، جس سے یمن کے ساحل کے قریب کئی مہینوں سے قائم نسبتاً سکون ختم ہو گیا، یہ علاقہ بحیرہ احمر کا دروازہ ہے اور تیل و تجارتی سامان کے لیے ایک اہم راستہ سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کئی بین الاقوامی شپنگ کمپنیوں نے حوثیوں کے حملوں کے خوف سے اپنی جہازا عارضی طور پر روک دیے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ایٹرنٹی سی پر موجود 22 افراد پر مشتمل عملے اور 3 سیکیورٹی گارڈز میں سے 6 افراد کو حوثیوں نے حراست میں لیا ہوا ہے۔

 

برطانیہ میں قائم سی فیئررز چیریٹی کے مطابق یہ لوگ بے قصور ہیں اور صرف اپنا کام کر رہے تھے، ملاحوں کو سمندر میں محفوظ ماحول میں کام کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔

ایٹرنٹی سی کو گزشتہ پیر کو پہلے سمندری ڈرونز اور پھر تیز رفتار کشتیوں سے فائر کیے گئے راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 4 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے، جو درست ثابت ہونے کی صورت میں جون 2024 کے بعد اس علاقے میں پہلی ہلاکتیں ہوں گی۔

منگل کو ہونے والے دوسرے حملے کے بعد جہاز کا عملہ سمندر میں کودنے پر مجبور ہوا، بدھ کی صبح سے ریسکیو کا کام جاری ہے، جہاز کی آپریٹنگ کمپنی کوسمو شپ مینجمنٹ نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

مزید پڑھیں:

اب تک 10 افراد کو زندہ نکالا جاچکا ہے، جن میں 8 فلپائنی، ایک بھارتی ملاح اور ایک یونانی سیکیورٹی گارڈ شامل ہیں، جمعرات کی صبح زندہ نکالے گئے 4 افراد تقریباً 48 گھنٹے پانی میں رہے تھے۔

یونان میں قائم میری ٹائم رسک فرم ڈیاپلوس کے عہدیدار نکوس جارجوپولوس کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی ہمیں لاپتا افراد کی تلاش جاری رکھنے کا حوصلہ دیتی ہے۔ تاہم اب بھی 11 افراد لاپتا ہیں۔

امریکا نے حوثیوں پر عملے کے افراد کو اغوا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

حوثیوں کے ترجمان نے بدھ کو ایک نشری تقریر میں کہا کہ یمنی بحریہ نے عملے کے کچھ افراد کو بچایا، انہیں طبی امداد فراہم کی اور محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

بحیرہ احمر میں خطرناک صورت حال

واضح رہے کہ حوثی حملے کا نشانہ بننے والا یونانی جہاز ایٹرنٹی سی بدھ کو ڈوب گیا، اس سے چند روز قبل حوثیوں نے میجک سیز نامی ایک اور یونانی بحری جہاز بھی نشانہ بنایا تھا۔ یہ حملے اس مہم کا حصہ ہیں جس کا آغاز نومبر 2023 میں ہوا تھا، جس میں حوثیوں نے فلسطینیوں سے یکجہتی کے طور پر 100 سے زائد جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

دونوں بحری جہاز جن پر حملہ ہوا، لائبیریا کے پرچم تلے چلتے تھے اور یونانی کمپنیاں انہیں چلاتی تھیں۔ میجک سیز کے تمام عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

شپنگ ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان جہازوں کے بعض ساتھی جہازوں نے گزشتہ سال اسرائیلی بندرگاہوں پر رسائی حاصل کی تھی۔

مزید پڑھیں:

حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی نے جمعرات کو ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ 2023 سے نافذ پابندی بدستور برقرار ہے، جس کے تحت اسرائیل سے متعلقہ سامان لے جانے والی کمپنیوں کو بحیرہ احمر، خلیج عدن اور بحیرہ عرب سے گزرنے کی اجازت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک باقاعدہ فیصلہ ہے جس کی خلاف ورزی اس ہفتے سامنے آئی۔

مالی اثرات اور تجارتی راستے متاثر

ان حملوں کے بعد بحیرہ احمر میں مال برداری کے لیے انشورنس لاگت دوگنا ہو چکی ہے، اور کچھ انڈر رائٹرز نے ان راستوں کے لیے انشورنس دینا معطل کر دیا ہے۔

9 جولائی کو آبنائے باب المندب سے گزرنے والے جہازوں کی یومیہ تعداد 32 رہ گئی، جو یکم جولائی کو 43 تھی۔

کئی جہازوں نے جمعرات کو اپنے سگنلز میں بتایا کہ ان پر چینی عملہ یا مسلح گارڈز موجود ہیں۔ بعض نے نشر کیا کہ ان کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آبنائے باب المندب اسرائیل انشورنس ایٹرنٹی سی بحیرہ احمر حوثی عبدالمالک الحوثی لائبیریا مال برداری میجک سیز یمن یونانی جہاز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا بنائے باب المندب اسرائیل ایٹرنٹی سی عبدالمالک الحوثی لائبیریا مال برداری یونانی جہاز ایٹرنٹی سی حوثیوں نے افراد کو کے بعد کے لیے

پڑھیں:

بورے والا: اغواء کاروں کی کار نہر میں گرنے سے 2 مغوی بازیاب

—فائل فوٹو

بورے والا میں اغواء کاروں کی کار نہر میں گرنے سے 2 مغوی بازیاب ہو گئے۔

ریسکیو اہلکاروں نے ہتھکڑیوں میں جکڑے 2 افراد کو ڈوبنے سے بچا لیا۔

پولیس حکام نے کہا ہے کہ گاڑی میں سوار 2 اغواء کار نہر سے نکل کر فرار ہوگئے جن کی تلاش جاری ہے جب کہ ملزمان کی کار پر سبز نمبر پلیٹ لگی ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق دونوں افراد کو بہاولنگر اور ملتان سے اغواء کیا گیا تھا۔ 

متعلقہ مضامین

  • غزہ پٹی میں تازہ اسرائیلی حملوں میں مزید 23 فلسطینی ہلاک
  • یمنی حملے کے بعد اسرائیل جانے والا بحری جہاز ڈوب گیا
  • حوثیو ں جنگجووں کا ا بحیرہ احمر میں اسرائیل جانیوالے جہاز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کااعلان
  • حوثی باغیوں کے حملے میں ایک اور بحری جہاز ڈوب گیا، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
  • یمنی حوثی: بحیرہ احمر میں دوسرا جہاز بھی ڈبودیا، عملے کے 4 ارکان ہلاک
  • یمنی حوثیوں کا حملہ، ایک اور جہاز ڈوب گیا، عملے کو بچانے کوشش جاری، 4 افراد ہلاک
  • یمن کے قریب حوثیوں کا ایک اوربحری جہاز پرحملہ‘ عملے کے 4 ارکان ہلاک
  • بورے والا: اغواء کاروں کی کار نہر میں گرنے سے 2 مغوی بازیاب
  • چینی فریگیٹ کا بحیرہ احمر میں جرمن فوجی طیارے پر لیزر حملہ