کراچی:

کھارادر میں پانچ منزلہ سمیت دو عمارت خطرناک قرار دے کر خالی کرالی گئیں جس میں مقیم چھ خاندان سڑک پر آگئے، مزاحمت پر پولیس نے چار افراد کو حراست میں لے لیا، پانچ منزلہ عمارت انتہائی خستہ حالی ہوچکی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ عمارت کے رہائشیوں کو پہلے 48 گھنٹے اور بعد ازاں 24 گھنٹے کا نوٹس جاری کیا گیا، جب اتھارٹی کے اہلکار کارروائی کے لیے پہنچے تو متعدد افراد اب بھی گھروں میں موجود تھے کچھ خواتین نے ایس بی سی اے کی رپورٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے عمارت کو مخدوش ماننے سے انکار کر دیا اور دعویٰ کیا کہ اگر ان کو دستاویزی ثبوت فراہم کیے جائیں تو وہ خود عمارت خالی کرنے پر غور کریں گی۔

ایس بی سی اے نے ضلع جنوبی میں گراؤنڈ پلس 6 منزلہ عمارت جس کا نمبر او ٹی چودہ بٹہ دو اور گراونڈ پلس ون بلڈنگ پندرہ او ٹی ہے اسے خالی کرانے پہنچے تو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جس پر پولیس نے چار مکینوں کا حراست میں لے لیا۔ کارروائی کے دوران پولیس کی نفری بھی موجود رہی۔

ڈائریکٹر ایس بی سی اے راشد ناریجو نے بتایا کہ مخدوش قرار دی گئی دونوں عمارتوں کو خالی کرالیا گیا ہے، ڈیمولیشن کا کام ہفتہ کو کیا جائے گا، عمارات خالی کرانے میں مزاحمت کا سامنا ہے لیکن ضلعی انتظامیہ ساتھ پولیس کی نفری موجود ہے۔

ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر خان بھٹو نے کہا کہ مخدوش عامرتوں کے پہلے مرحلہ وار خالی کر ایا جا ئے گا پھر انہیں منہدم کردیا جائے گا۔

انہوں نے مکینوں سے اپیل کی ہے کہ حکومت کے ساتھ تعاون کرے تاکہ اس آپریشن کو جلد از جلد ختم کیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایس بی سی اے

پڑھیں:

سرہ ڈاکئی واقعہ ریاست پر حملہ ہے، جواب انتہائی سخت ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ:

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ضلع مستونگ کے علاقے سرہ ڈاکئی میں نہتے مسافروں کے سفاکانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فتنہ الہندوستان کی کھلی دہشتگردی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی شناخت پر معصوموں کا قتل ناقابل معافی جرم ہے اور اس کا جواب سخت، فیصلہ کن اور فوری ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشتگردوں نے انسانیت نہیں بلکہ بزدل درندوں کا چہرہ دکھایا ہے، بلوچستان کی مٹی میں بہایا گیا بے گناہوں کا خون ہرگز رائیگاں نہیں جائے گا، ریاست ان قاتلوں کو زمین کے اندر بھی چھپنے نہیں دے گی۔

میر سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کو تباہ کرنے کی ہر کوشش کو طاقت، عزم اور اتحاد سے کچلا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ دشمن عناصر بلوچستان کی ترقی، استحکام اور یکجہتی کے دشمن ہیں اور انہیں ہر صورت انجام تک پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان دشمنوں کے لیے قبرستان بنے گا اور ریاستی ادارے اس عزم کے ساتھ سرگرمِ عمل ہیں کہ ملک دشمنوں کو کوئی جائے پناہ نہیں دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے واقعے میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مخدوش عمارت خالی کروانے پر رہائشیوں کا احتجاج، گیس بجلی کنکشن کاٹ دیے گئے
  • لیاری سانحہ، رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے معاملے میں 14 افراد قصوروار قرار
  • کراچی: عمارت گرنے کے واقعے میں پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں ذمے داران کا تعین ہوگیا
  • لیاری میں ایک اور عمارت ڈولنے لگی، 4 منزلہ عمارت کا زینہ گر گیا، دیواروں میں دراڑیں
  • لیاری میں مخدوش عمارتیں گرنا شروع( سنگین سانحے کا خطرہ )
  • سرہ ڈاکئی واقعہ ریاست پر حملہ ہے، جواب انتہائی سخت ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • حیدرآباد :بارشوں کی پیشگوئی ،انتظامیہ 80 انتہائی مخدوش عمارتیں گرانے سے قاصر
  • کراچی: کلفٹن بورڈ کنٹونمنٹ نے مخدوش عمارتوں کے سروے کا آغاز کردیا
  • راولپنڈی، 86 خستہ حال عمارتیں خطرناک قرار، خالی کروانے کا حکم