اوریا مقبول جان سمیت 2 صحافیوں کے یوٹیوب چینل پر سے پابندی ہٹادی گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">اسلام آباد: سیشن کورٹ اسلام آباد کی جانب سے 27 معروف یوٹیوب چینلز کو بلاک کرنے کے حکم پر مزید پیش رفت سامنے آئی ہے، عدالت نے 5 مزید یوٹیوب چینلز کی بندش کا حکم معطل کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 6 یوٹیوبرز نے جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کے یوٹیوب چینلز بند کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کی تھی جس پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد افضل مجوکہ نے سماعت کی، عدالت نے دلائل سننے کے بعد اوریا مقبول جان، مخدوم شہاب الدین، عبدالقادر، عزیر انور اور عمیر رفیق کی حد تک چینلز کی بندش کے حکم کو معطل کردیا ہے۔
جبکہ سینئر صحافی حبیب اکرم کی عدم دستیابی کے باعث اپیل پر فیصلہ نہیں ہوسکا، عدالت نے حبیب اکرم کی حاضری اور دلائل کے لیے درخواست 14 جولائی تک ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ عدالت نے گزشتہ روز 2 صحافیوں مطیع اللہ جان اور اسد طور کے یوٹیوب چینلز کی بندش کا حکم معطل کردیا تھا۔
قبل ازیں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست پر سینئر صحافیوں سمیت 27 افراد یوٹیوب چینلز کو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوٹیوب چینلز عدالت نے
پڑھیں:
کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حکومتِ بلوچستان نے امن و امان کی صورتحال کے پیشِ نظر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس عارضی طور پر معطل کر دی ہے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق یہ فیصلہ احتیاطی اقدام کے طور پر کیا گیا ہے، اور موبائل فون ڈیٹا سروس 24 گھنٹوں کے لیے بند رہے گی۔ حکام نے بتایا کہ سروس آج رات 12 بجے تک بحال نہیں کی جائے گی۔ اس بندش کے باعث طلبا، کاروباری افراد اور آن لائن خدمات فراہم کرنے والے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ انٹرنیٹ پر انحصار کرنے والے بیشتر کام متاثر ہو رہے ہیں۔
محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ فیصلہ عوام کے تحفظ اور شہر میں ممکنہ ناخوشگوار واقعات سے بچاؤ کے لیے کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طویل عرصے تک موبائل انٹرنیٹ سروس معطل رہی تھی۔ بعد ازاں صوبائی حکومت نے بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں 16 روز بعد انٹرنیٹ سروس بحال کی تھی۔