Express News:
2025-11-03@07:24:28 GMT

’’ ہوش میں لائے مرا ہوش اڑانے والے‘‘

اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT

ایک زمانے میں اچانک ہمیں احساس ہوا کہ ہمارے اندر تو بے شمار سقراط، بقراط، ارسطو اور افلاطون بیٹھے ہوئے ہیں۔ کیوں نہ ان کوکام پر لگادیں، سو ہم نے’’مشر‘‘ یعنی جرگہ مار اور اصلاح کار کا دھندہ شروع کردیا جہاں کچھ تو تو میں میں ہو جاتی، کوئی تنازعہ پیدا ہوجاتا، لڑائی جھگڑے کے امکانات نظر آتے، ہم بیچ میں کود کر فریقین کو شانت کردیتے اور کافی مغزکھپائی کے بعد ان کے درمیان صلح کروا کر گلے ملوا دیتے۔ اس طرح کوئی آٹھ دس کارنامے کر کے ہم مونچھوں کو تاؤ دینے لگے ’’کہ ہمو دیگرہست‘‘ ہمارا خیال تھا کہ گاؤں میں ہماری نیک شہرت ہوگئی۔

نام حافظ رقم نیک پزیرفت ولے

پیش رنداں رقم سود وزیاں ایں ہمہ نیست

ترجمہ: (حافظ کا نام نیک شہرت میں مشہور ہوگیا ہے لیکن رندوں کی نظر میں نیکی کچھ اور ہے۔) ہمارا خیال تھا کہ جن لوگوں کو ہم نے جھگڑے، لڑائی اور تباہی سے بچایا ہے، وہ ہمارے ممنون احسان ہوں گے لیکن آہستہ آہستہ معلوم ہوا کہ وہ تو الٹا ہم پر احسان لادے ہوئے ہیں، جیسے آپ نے بیچ میں پڑ کر ہمارے مخالفین کو بچایا ورنہ ہم تو ان کے کشتوں کے پشتے لگانے والے تھے۔

یہ تو آپ کی خاطر تھا ورنہ ہم تو مخالفین کو توپ دم کرنے والے تھے، ملیا میٹ کرنے والے تھے، نام ونشان مٹانے والے تھے، آپ کی خاطر، آپ کی وجہ سے، آپ کی لاج کے لیے، آپ کا لحاظ کرکے مطلب سب کا یہی جواب تھا کہ ہم نے بیچ میں کود کر ان کو روک دیا ورنہ وہ فریق ثانی کا حشرنشر کرنے والے تھے اور ان لوگوں نے ہماری عزت کے لیے، ہمارے احترام کی خاطر، ہمارا منہ دیکھ کر بڑی قربانی دی ہے۔

سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ یہ ماجرا کیا ہے۔ اگر ہم بیچ بچاؤ نہ کراتے تو یہ لوگ آج ایک لمبی دشمنی میں پڑ کر تباہ و برباد ہوچکے ہوتے لیکن یہ ہمارا احسان ماننے کے بجائے الٹے ہم پر سوار ہورہے ہیں حالانکہ ہر تنازع چکانے میں ہمیں دانتوں پسینے آجاتے تھے۔ کئی دنوں تک دونوں فریقوں کے ساتھ مغزکھپائی، منت سماجت اور پھر اپنے ڈیرے پر صلح کے وقت کھانے پینے کے انتظامات اور نتیجہ یہ؟ جسے سمجھے تھے، انناس وہ عورت نکلی۔

آخر ہم نے گاؤں کے ایک سینئر’’مشر‘‘ اور جرگہ مار بزرگ سے رجوع کیا جو نہ صرف گاؤں بلکہ آس پاس کے علاقے میں بھی مشہور تھے۔ ہم نے سنا تھا کہ وہ جرگوں میں کچھ نہیں بھی کرتے، جو فریق اسے اپنا وکیل اور نمایندہ چنتا اسی کو چونا لگا دیتا تھا کیونکہ درپردہ دوسرے فریق سے کچھ ’’طے پا‘‘ کردیتا تھا، پھر تھانہ کچہری میں بھی اپنی جیب گرم کرتا تھا اور آخر میں تحفے تحائف بھی وصول کرتا۔ کسی سے چارہ، کسی سے غلہ، کسی سے ایندھن، کسی سے دُنبہ یا بھیڑ بکری یا بچھڑا، کٹٹرا وغیرہ خود ہی کھینچ لیتا تھا۔

ہم نے اپنا مسئلہ بتایا تو خوب ہنسا۔ چارپائی پر سیدھا ہوکر بیٹھ گیا اور تکیے کو اپنے رانوں اور سینے کے درمیان دباتے ہوئے بولا، بیٹھو، میں تمہیں سمجھاتا ہوں۔ پھر بولے، تمہارا سب کچھ ٹھیک ہے لیکن ٹائمنگ غلط ہے۔ تفصیل چاہی تو بولا، تم جب کسی کو دیکھتے ہو کہ وہ آگے چل کر کنوئیں میں گرنے والا ہے تو دوڑ کر گرنے بلکہ کنوئیں سے بھی اکثر دور اسے پکڑ کر بچالیتے ہو۔ وہ کہتا ہے میں کب کنوئیں میں گرنے والا تھا، میں کوئی اندھا تو نہیں جو کنوئیں کو دیکھ نہ لیتا، میں کنوئیں کو دیکھ رہا تھا اور اس سے بچ کر چلا جاتا، آپ نے خوامخوا مجھے پکڑ لیا، میں کوئی بے وقوف ہوں جو کنوئیں میں گرجاتا۔

بلکہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ تم پر یہ الزام لگائے کہ تم مجھے کنوئیں میں گرانا چاہتے تھے۔ تھوڑا رک کر اس نے کہا۔ لیکن ہم ایسا نہیں کرتے، ہم اچھی طرح دیکھتے ہیں کہ وہ کنوئیں میں گر رہا ہے، اسے گرنے دیتے ہیں بلکہ اگر ممکن ہو تو ہلکا سا دھکا بھی دے دیتے ہیں۔ جب وہ کنوئیں میں گرجاتا ہے، چند غوطے لگتے ہیں اور وہ بچاؤ بچاؤ چلانے لگتا ہے تو ہم اوپر سے جھانک کر کہتے ہیں، تیرتے رہو، ہم ابھی رسی لاتے ہیں یا لوگوں کو بلاتے ہیں، تم تیرتے رہنا، ہاں ڈوبنا مت، لگے رہو، ہمت رکھو، تیرو، تیرتے رہو۔

پھر کنوئیں سے ہٹ کر انتظار کرتے ہیں کہ وہ خوب خوب غوطیکھائے ، تیر کر تھک جائے، پانی پیٹ کے اندر چلا جائے، تب ہم رسی لٹکا کر اس کو کھینچ کر باہر لے آتے ہیں۔ موت اور ڈوبنے کے قریب ہونے اور پھر بچائے جانے کی وجہ سے وہ ہمارا غلام ہوجاتا ہے، ہمیشہ احسان مانتا ہے اور کہتا پھرتا ہے کہ آپ نے بچا لیا نہ ہوتا تو آج… تھوڑا رک کر وہ بولے، سمجھ گئے نا آپ… وقت دیکھ کر تنازعہ میں کودو۔ اور میں سمجھ گیا۔

نہ صرف وہ بلکہ یہ بھی کہ لوگ امریکا وغیرہ کے اتنے گن کیوں گاتے ہیں کیونکہ وہ بھی اس بزرگ کی طرح پہلے گراتا ہے یا گرتے ہوئے دیکھتا ہے اور صحیح موقع پر مددگار بنتا ہے لیکن تھوڑا یہ فرق ہے کہ وہ بزرگ تو پھر بھی ’’بچا‘‘ لیتا تھا۔ دیکھتے ہیں کہ کشمیر کے کنوئیں میں گرائے جانے والوں کے ساتھ وہ اب کیا کرتا ہے، کیسے بچاتا ہے اور کس لیے بچاتا ہے یا کس حد تک بچاتا ہے اور کتنی قیمت وصول کرکے بچاتا ہے یا پھر بچاتا بھی ہے یا نہیں۔ کہیں ایک کنوئیں سے نکال کر کسی دوسرے… اس سے بھی گہرے کنوئیں میں تو نہیں پھینکنے والا۔ بہرحال یہ تو طے ہے کہ دنیا میں کوئی خدا واسطے کچھ بھی نہیں کرتا، جو کچھ بھی کرتا ہے، ترازو میں تول کر کرتا ہے:

ہوش میں لائے مرا ہوش اڑانے والے

اب بچائیں گے مجھے زہر پلانے والے

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بچاتا ہے والے تھے تھا کہ ہے اور

پڑھیں:

پی ٹی آئی والے ایک شخص کی خاطر پاکستان کی بقا کو داؤ پر لگا رہے ہیں: خواجہ آصف

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں، وہ کہتے ہیں نیازی لا نہیں ہوگا تو پاکستان نہیں چلے گا، یہ پاکستان دشمنی ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا یہ نہیں ہو سکتا کہ ہر چیز پر نیازی لا لاگو کیا جائے، نیازی لا اب نہیں چلے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ ملکی سلامتی کے معاملات پر وزیراعلیٰ کے بیانات آنا مایوس کن ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی کی سلامتی کے منافی ہیں، یہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں کہ اندر بیٹھا ایک شخص ہدایات جاری کرے، نیازی لا جس کے تحت خیبر پختونخوا کی حکومت چل رہی ہے یہ نہیں چلے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کسی کی ذات کی جنگ نہیں بلکہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اگر وزیراعلیٰ کہے کہ نیازی لا نہیں ہو گا تو پاکستان نہیں چلے گا یہ حب الوطنی نہیں، میں سمجھتا ہوں یہ پاکستان دشمنی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ کے پی وفاق کے حصے دار ہیں انہیں معاملات میں حصہ لینا چاہیے، اگر وزیراعلیٰ نیازی لا کے تحت چلنا چاہتے ہیں تو پاکستان کسی فرد واحد کی ملکیت نہیں، انسان آتے جاتے رہتے ہیں، پاکستان 25 کروڑ عوام کی ملکیت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان لوگوں کی سوچ نیازی لا کے تابع نہیں وسیع ہونی چاہیے، یہ ایک شخص کے ارد گرد پاکستان کی بقاء کو داؤ پر لگا رہے ہیں، یہ بالواسطہ دہشت گردی کی ایک طرح سے معاونت کر رہے ہیں، وہ مذاکرات کی کامیابی کے امکانات میں پاکستان کے بجائے افغانستان کی پوزیشن مضبوط کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جنوبی کوریا میں موت کاروبار کا ذریعہ کیسے بن گئی؟
  • قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
  • چوہنگ میں ڈکیتی کی جھوٹی کال کرنے والا ملزم گرفتار
  • چین میں وزن کم کرنے والے کو انعام میں لگژری کار دینے کی انوکھی پیش کش
  • خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے؛ رانا ثناءاللہ
  • بابر اعظم نے روہت شرما کا ریکارڈ توڑ دیا، ٹی20 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بن گئے
  • بابر اعظم کا نیا سنگ میل ، ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلےباز بن گئے
  • چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر بھارت کی افغان طالبان کو ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
  • کرسٹیانو رونالڈو کے بیٹے نے بین الاقوامی میچ کھیل کر فٹبال کی دنیا میں باضابطہ قدم رکھ لیا
  • پی ٹی آئی والے ایک شخص کی خاطر پاکستان کی بقا کو داؤ پر لگا رہے ہیں: خواجہ آصف