معروف اداکار اور ہوسٹ احمد علی بٹ نے حال ہی میں انسٹاگرام پر وضاحت جاری کرتے ہوئے اداکارہ حمیرا اصغر کے انٹرویو کو دوبارہ اپ لوڈ کرنے پر ویوز لینے کے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد صرف یہ تھا کہ لوگ مرحومہ حمیرہ کی اصل زندگی اور ان کی جدوجہد کو ان کے اپنے الفاظ میں سن سکیں، کیونکہ ان کے بارے میں سوشل میڈیا پر غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلائی جا رہی تھیں۔

واضح رہے کہ 2024 میں احمد علی بٹ نے حمیرا اصغر کا ایک انٹرویو کیا تھا، لیکن اُس وقت حمیرا شوبز میں نئے قدم جمانے والی ایک عام سی اداکارہ تھیں، جس کی وجہ سے اس انٹرویو کو محدود ویوز ملے اور یہ یوٹیوب پر خاموشی سے موجود رہا۔ تاہم، حال ہی میں حمیرا اصغر کی المناک موت کے بعد ان کی زندگی اور جدوجہد میں عوام کی دلچسپی بڑھ گئی، اور اسی پس منظر میں احمد علی بٹ نے اسی انٹرویو کو دوبارہ اپنے یوٹیوب چینل پر شیئر کیا۔

اس بار انٹرویو کے تھمب نیل میں نمایاں تبدیلی کی گئی اور اس پر "Last Interview"، "Rest In Peace" اور "انا للہ وانا الیہ راجعون" کے الفاظ کے ساتھ حمیرا کی بلیک اینڈ وائٹ تصویر شامل کی گئی، جو ان کی وفات کی حقیقت کو اجاگر کرنے کے لیے تھا۔ اس اپ لوڈ کے بعد ویڈیو نے ایک دن میں ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد ویوز حاصل کر لیے، جبکہ اصل اپ لوڈ ویوز کی یہ سطح عبور نہ کرسکا تھا۔

احمد علی بٹ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ مرحومہ کے نام پر غلط معلومات اور افواہیں پھیلا کر یوٹیوب پر ویوز اور پیسہ بنانے میں مصروف ہیں، اور اسی وجہ سے اصل پوڈکاسٹ دوبارہ شیئر کیا گیا تاکہ لوگ خود مکمل گفتگو دیکھ کر حقیقت جان سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام محض مرحومہ کی زندگی کی اصل جدوجہد کو سامنے لانے کے لیے کیا گیا، نہ کہ ویوز یا مالی فائدے کے لیے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور مرحومہ کے لیے دعائے مغفرت کریں، کیونکہ حمیرا اصغر اب اس دنیا میں نہیں رہیں اور ان کے نام پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Ahmad Ali Butt (@ahmedalibutt)

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: احمد علی بٹ نے

پڑھیں:

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کا خصوصی انٹرویو

اپنے خصوصی انٹرویو میں سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ ملک چلانا ہے تو آئین پر عمل پیرا ہونا پڑے گا، ہم کسی صورت فوج کے غزہ میں جانے کی حمایت نہیں کرسکتے، اپنے بھائیوں کو اپنے ہی بھائیوں کے ہاتھوں سے قتل ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔ حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیئے۔ متعلقہ فائیلیںسینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ ہیں۔ راولپنڈی کے علاقے شکریال سے تعلق ہے، جامعۃ الحجت مدرسے کے سرپرست بھی ہیں۔ قم المقدس ایران سے علم دین حاصل کرنیکے بعد پاکستان تشریف لائے اور دین کی خدمت میں مصروف ہوگئے۔ ملت جعفریہ پاکستان کو سیاسی شعور دینے میں بھی علامہ ناصر عباس جعفری کا کردار نمایاں ہے۔ وحدت مسلمین کے حوالے سے بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اتحاد امت کے داعی ہیں۔ ان سے مشرق وسطیٰ اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ضلعی افسر سے وضاحت طلب
  • ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحت
  • مجھے اتنا کیوں بھگایا؟ پروٹیز سے جیت کے بعد سلمان آغا کا بابر سے دلچسپ انٹرویو
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
  • مفیصل کپاڈیا کا ڈمپل کپاڈیا سے کیا رشتہ ہے؟ گلوکار کا انٹرویو میں انکشاف
  • ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کا خصوصی انٹرویو
  • پنجاب میں مساجد کے امام کی رجسٹریشن سے متعلق حکومتی وضاحت سامنے آگئی
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو
  • پنجاب حکومت کی وضاحت: مساجد کے ائمہ کی رجسٹریشن سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
  • متھیرا نے راکھی کو ’منحوس عورت‘ کیوں کہا؟ ویڈیو وائرل