15 جولائی سے 31 اگست تک راولپنڈی میں شدید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ راولپنڈی میں آنے والے دنوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں، جن کے نتیجے میں سیلابی صورتحال جنم لے سکتی ہے۔ یہ سلسلہ 15 جولائی سے 31 اگست کے درمیان جاری رہنے کا امکان ہے۔
اسی تناظر میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ نے فلڈ ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو چوکس رہنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 7 فلڈ ریلیف کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں جہاں متاثرہ افراد کے لیے خوراک، پینے کا صاف پانی، ادویات، عارضی رہائش اور سیکیورٹی جیسی بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ نالہ لئی سمیت دیگر برساتی نالوں کی مسلسل نگرانی جاری ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مرکزی کنٹرول روم بھی فعال کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ ریسکیو 1122، واسا اور دیگر امدادی اداروں کو نہ صرف الرٹ کردیا گیا ہے بلکہ انہیں کشتیوں اور لائف جیکٹس جیسا ضروری سامان بھی مہیا کر دیا گیا ہے۔ نشیبی علاقوں کے قریبی سرکاری اسکولوں کو عارضی ریلیف مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی محکمہ تعلیم، صحت، پولیس اور ٹرانسپورٹ کو بھی مخصوص ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ واسا کے عملے کی تمام چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور نالہ لئی کی نگرانی ڈیجیٹل نظام کے ذریعے کی جا رہی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے پر فوری ردعمل دیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امدادی ادارے بارشوں کا الرٹ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی راولپنڈی ریسکیو 1122 فلڈ ریلیف کیمپس محکمہ موسمیات واسا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بارشوں کا الرٹ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی راولپنڈی ریسکیو 1122 محکمہ موسمیات واسا وی نیوز گیا ہے
پڑھیں:
سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
بااثر مافیا کے دبائو پر لیٹرز میں ردوبدل، افسران کنفیوژن کا شکار، قتل اور اغوا کی دھمکیاں
سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی نااہلی بے نقاب، شفاف احتساب خواب بن گیا
سندھ کے ضلع جیکب آباد میں اسکول اسپیشل بجٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خوردبرد کی تحقیقات کے دوران محکمہ تعلیم میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کی اسکول مخصوص بجٹ کی انکوائری میں بااثر مافیا کے دبائو پر محکمہ تعلیم سندھ کے سیکرٹری نے 14 دن بعد پرانی تاریخ 16 اکتوبر میں ایک نیا لیٹر جاری کر کے انکوائری ٹیم کے رکن کو ہٹا دیا رپورٹ کے مطابق، ابتدائی لیٹر صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی ہدایت پر جاری ہوا تھا، جس میں ڈائریکٹر پرائمری لاڑکانہ کی سربراہی میں حق نواز نوناری (سابق ڈپٹی ڈی ای او)اور ٹی ای او فی میل جیکب آباد شامل تھے یہ ٹیم مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی تاہم بااثر ریٹائرڈ ڈائریکٹر عبدالجبار دایو کے دبائو پر نیا لیٹر جاری کیا گیا، جس میں حق نواز نوناری کو ہٹا کر ڈی ای او پرائمری کو شامل کیا گیاانکوائری سے ہٹائے گئے حق نواز نوناری نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے بیٹے کو عبدالجبار دایو کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اب خود کو اس انکوائری کا حصہ نہیں سمجھتا، اور کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائوں گا۔ذرائع نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں اس قسم کی تبدیلیاں شفاف احتساب پر سوالیہ نشان ہیں۔ سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی کمزوری نے بدعنوان عناصر کو مزید مضبوط کر دیا ہے، جس سے تعلیمی نظام کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔