ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس کل شروع ہو گا، اسحاق ڈار شرکت کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 14th, July 2025 GMT
چین کے شہر تیانجن میں ایس سی او کی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس کل شروع ہو گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔
تیانجن میں ایس سی او کی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس 14 سے 16 جولائی تک ہو گا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان سمیت بھارت اور ایس سی او کے تمام رکن ممالک شرکت کریں گے، بیلاروس کے وزیرخارجہ پہلی بار ایس سی او رکن کی حیثیت سے شریک ہوں گے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کونسل آف فارن منسٹرز ایس سی او کا تیسرا اعلیٰ ترین فورم ہے، فورم بین الاقوامی امور سمیت ایس سی او کی خارجہ اور سلامتی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا ہے کہ یہ فورم اعلامیوں، بیانات سمیت دستاویزات کی منظوری دیتا ہے، یہ بیانات، دستاویزات کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ کے غور کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔
ترجمان کے مطابق سی ایچ ایس کا آئندہ اجلاس 31 اگست سے یکم ستمبر 2025ء تک تیانجن چین میں ہی ہوگا، اسحاق ڈار اجلاس کے موقع پر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایس سی او
پڑھیں:
اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کر درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی
نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 25 جولائی کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کریں گے۔ یہ اسحاق ڈار اور روبیو کے درمیان پہلی سرکاری ملاقات ہوگی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیملی بروس کے مطابق ملاقات کی تیاری مکمل ہے اور وہ خود دونوں جانب کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ شریک ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے ایجنڈے کی تفصیلات تاحال جاری نہیں کی گئیں، تاہم سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کم کرانے میں ادا کیے گئے کردار پر شکریہ ادا کریں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے کچھ ہفتے قبل صدر ٹرمپ کو جنوبی ایشیا میں قیامِ امن کے لیے ان کی ’غیر معمولی خدمات‘ کے اعتراف میں نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا تھا۔ یہ درخواست خود اسحاق ڈار کے دستخط سے ناروے کی نوبیل کمیٹی کو بھیجی گئی تھی۔
صدر ٹرمپ نے ماضی میں مسئلہ کشمیر کو ایک دیرینہ اور حل طلب تنازع قرار دیتے ہوئے ثالثی کی پیشکش کی تھی، جسے پاکستان نے فوری طور پر سراہا، جبکہ بھارت نے یہ تجویز مسترد کر دی اور مذاکرات سے مسلسل گریزاں رہا۔
یہ ملاقات ایسے وقت پر ہو رہی ہے جب بھارت کی سرحدی جارحیت میں کمی نہیں آئی اور نئی دہلی نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے، اور پانی کی تقسیم سے متعلق غیرجانبدار مذاکرات سے انکار کر رہا ہے۔
میڈیا کے مطابق اس ملاقات میں کشمیر کے مسئلے، سرحدی کشیدگی اور دیگر 2 طرفہ امور کے ساتھ ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں