پنجاب میں تھیٹر کے دوران ضابطے کی خلاف ورزی پر تین اداکاروں کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
لاہور: پنجاب آرٹس کونسل نے غیر اخلاقی رقص پر اسٹیج اداکارہ سجناں چوہدری اور مذہبی منافرت پر دو اداکاروں کو نوٹس جاری کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آرٹس کونسل پنجاب نے تھیٹر کے دوران غیر اخلاقی رقص کرنے پر اداکارہ سجناں چوہدری، وکی کوڈو اور امجد رانا کو شوکاز نوٹس جاری کر کے تین دن میں وضاحت طلب کرلی۔
اپنے بیان میں آرٹس کونسل کے حکام نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں مذہبی منافرت پر مبنی جملے استعمال کیے گئے۔ اداکاروں کا طرزعمل ڈرامہ قواعد و ضوابط اور ثقافتی پالیسی کے خلاف ورزی ہے۔
پنجاب آرٹس کونسل کا اداکاروں کو دو دن میں تحریری وضاحت جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ وکی کوڈو اور امجد رانا کو ذاتی حیثیت میں کونسل دفتر پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
ڈائریکٹر آپریشنز پکار مغیث عزیز نے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی اور ثقافتی رواداری کو ٹھیس پہنچانا ناقابل قبول ہے، قواعد کی خلاف ورزی پر انضباطی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فن کے نام پر کسی بھی مذہب یا قوم کی تضحیک برداشت نہیں کی جائے گی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔
قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔
یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔
اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔
خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔
تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔