کوئٹہ کی نجی اکیڈمی نے نوجوانوں کو ڈیجیٹل معیشت سے جوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
کوئٹہ میں ایک اکیڈمی نے اب کرپٹو کرنسی، آن لائن ٹریڈنگ اور بائننس جیسے پلیٹ فارمز پر تربیت دینے کے ساتھ ساتھ ٹریڈنگ کے لیے بوٹس اور دیگر ٹولز کرائے پر فراہم کرنا شروع کردیے ہیں۔ اس اکیڈمی کا مقصد نوجوانوں کو ڈیجیٹل معاشی سرگرمیوں میں شامل کرنا اور انہیں کرپٹو ٹریڈنگ میں عملی تربیت دینا ہے۔ مقامی طلبہ اور سرمایہ کار اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
حکومت پاکستان نے مارچ 2025 میں پاکستان کرپٹو کونسل قائم کی، جس کی سربراہی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کررہے ہیں، اور سی ای او کا عہدہ بلال بن ثاقب نے سنبھالا ہے۔ اس کونسل نے جون 2025 میں تکنیکی کمیٹی تشکیل دی جو ورچوئل اثاثوں کے لیے جامع قانونی فریم ورک تیار کررہی ہے، جس میں اینٹی منی لانڈرنگ اور محفوظ سرمایہ کاری کے ضوابط شامل ہوں گے۔
مزید برآں بجلی کی موجودہ وافر فراہمی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت نے 2000 میگا واٹ بجلی کرپٹو مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کے لیے مخصوص کی ہے۔
اس نئی پالیسی کا مقصد پاکستان میں کرپٹو مارکیٹ کو قانونی اور محفوظ بنانا ہے تاکہ عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکے۔
کرپٹو مائننگ پلان ملک کی توانائی کی زائد صلاحیت کو صنعتی استعمال میں بدلنے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
بلوچستان میں موجود اپنی مثال آپ کرپٹو اکیڈمی اس نئے رجحان میں نوجوانوں کے لیے ایک عملی بیس ثابت ہو سکتی ہے، جبکہ جدید قوانین اور مائننگ کے اقدامات پاکستان کو کرپٹو فنانس میں ایک فعال کردار دینے کی سمت میں اہم پیش رفت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آن لائن ٹریڈنگ پاکستان کرپٹو کونسل حکومت پاکستان ڈیجیٹل معیشت کرپٹو کرنسی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ن لائن ٹریڈنگ پاکستان کرپٹو کونسل حکومت پاکستان ڈیجیٹل معیشت کرپٹو کرنسی وی نیوز کے لیے
پڑھیں:
مغوی اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی بازیاب، خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل
کوئٹہ:بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو چار ماہ بعد کامیاب آپریشن کے ذریعے بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ بازیابی کے بعد انہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی طیارے کے ذریعے تربت سے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کیچ، بشیر احمد بڑیچ نے میڈیا کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کامیاب ریسکیو آپریشن بلوچستان کی سیکیورٹی فورسز بشمول فرنٹیئر کور (ایف سی)، لیویز فورس، اور کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر ایران سرحد کے قریب خفیہ مقام پر کی گئی۔
یاد رہے کہ اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کو 4 جون 2025 کو عید کی تعطیلات کے دوران کوئٹہ جاتے ہوئے ٹیگران آباد کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا۔
وہ اس وقت اپنے خاندان، ڈرائیور اور گن مین کے ہمراہ سفر پر تھے۔ اغوا کار صرف انہیں اپنے ساتھ لے گئے جبکہ دیگر افراد کو چھوڑ دیا گیا۔
واقعے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے قبول کی تھی، جس نے اسے ایک انٹیلیجنس پر مبنی کارروائی قرار دیا تھا۔
ڈی سی کیچ کے مطابق بازیابی کے دوران اغوا کاروں کے ساتھ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں چند ملزمان ہلاک جبکہ کچھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کو بازیابی کے فوراً بعد تربت کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔ اگرچہ جسمانی طور پر وہ محفوظ ہیں تاہم طویل قید کے باعث وہ نفسیاتی دباؤ کا شکار نظر آتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی طیارے کے ذریعے انہیں کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کے مکمل علاج اور آرام کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
حنف نورزئی بلوچستان سول سروس کے سینئر افسر ہیں جو ماضی میں مختلف اضلاع میں اہم انتظامی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
ان کا اغوا بلوچستان میں سرکاری افسران کو درپیش خطرات کی ایک اور مثال ہے۔ حالیہ دنوں میں زیارت میں بھی ایک اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کے اغوا کا واقعہ پیش آ چکا ہے۔
مقامی افراد، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علاقے میں سیکیورٹی اقدامات کو مزید مؤثر بنائے اور سرحد پار عناصر کی مداخلت کو روکا جائے۔
ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے مزید سرچ آپریشنز بھی شروع کر دیے ہیں تاکہ مفرور ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے۔
حنف نورزئی کی بحفاظت واپسی پر مقامی آبادی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے صوبے میں امن و امان کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق وہ جلد اپنی ذمہ داریوں پر دوبارہ کام شروع کر دیں گے۔