UrduPoint:
2025-11-03@10:56:44 GMT

غزہ میں خوراک کی فراہمی مہم میں ’کریم‘ کی مدد

اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT

غزہ میں خوراک کی فراہمی مہم میں ’کریم‘ کی مدد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 جولائی 2025ء) عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) اردن اور متحدہ عرب امارات میں عطیہ مہم شروع کر رہا ہے جس کے ذریعے غزہ اور مغربی کنارے میں لوگوں کو ہنگامی غذائی امداد فراہم کی جائے گی۔

ادارہ یہ مہم اپنی اعزاز یافتہ موبائل فون ایپلی کیشن 'شیئر دی میل' کے ذریعے چلائے گا جس میں اسے کثیرالجہتی خدمات مہیا کرنے والی ایپلی کیشن کریم کا ساتھ بھی میسر ہے۔

اس مہم کی بدولت کریم کے صارفین اس غذائی مہم میں عطیات دے سکیں گے۔

'ڈبلیو ایف پی' سلامتی کے متواتر بگڑتے حالات، محدود رسائی اور بڑھتی ہوئی مایوسی کے باوجود غزہ میں ضروری امداد پہنچا رہا ہے۔ حالیہ اندازے سے ظاہر ہوتا ہے کہ علاقے میں ایک تہائی آبادی کئی روز فاقے کرتی ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

(جاری ہے)

21 مئی کے بعد ڈبلیو ایف پی کی ٹیموں نے 1,200 سے زیادہ ٹرکوں پر مشتمل درجنوں قافلوں کے ذریعے 18,247 میٹرک ٹن خوراک غزہ میں پہنچائی ہے۔

زندگیاں بچانے کی کوشش

کریم کے صارفین اس ایپلی کیشن میں 'رائٹ کلک' پلیٹ فارم کے ذریعے 'ڈبلیو ایچ او' کے ہنگامی امدادی اقدام میں براہ راست عطیات دے سکتے ہیں۔ اس رقم سے غزہ اور مغربی کنارے میں لوگوں کے لیے گندم کے آٹے، تیار کھانے اور غذائیت کی فراہمی کا اہتمام کیا جائے گا جہاں رواں سال ادارے نے 15 لاکھ لوگوں کو مدد پہنچانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔

متحدہ عرب امارات میں 'ڈبلیو ایف پی' کے ڈائریکٹر اور خلیج تعاون کونسل کے علاقے میں ادارے کے نمائندے سٹیفن اینڈرسن کریم کے ساتھ شراکت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اردن اور یو اے ای کے شہری اس مشترکہ پلیٹ فارم کے ذریعے غزہ کے لوگوں کے لیے براہ راست عطیات دے سکیں گے۔ اس طرح 'ڈبلیو ایف پی' کو زندگیاں بچانے میں مدد ملے گی۔

کریم کے سی ای او اور معاون بانی مدثر شیخہ نے کہا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے لوگوں کو بااختیار اور ضرورت کے وقت مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنانے پر یقین رکھتے ہیں۔

غزہ کا بحران ہنگامی انسانی صورتحال ہے جو فوری اقدامات کا تقاضا کرتی ہے اور کریم 'ڈبلیو ایف پی' کی شراکت سے دونوں ممالک میں اپنے صارفین کو اس معاملے میں براہ راست مدد دینے کے قابل بنا رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کریم کے ذریعے عطیات دینا بہت آسان عمل ہے جس میں چند ہی جگہوں پر کلک کر کے ان لوگوں کو غذائی مدد فراہم کی جا سکتی ہے جو ناقابل بیان تکالیف کا سامنا کر رہے ہیں۔

غزہ کا غذائی بحران

غزہ میں لوگوں کا دارومدار صرف امدادی خوراک پر ہے۔ علاقے میں آٹے کی قیمت اکتوبر 2023 سے پہلے کے مقابلے میں 3,000 گنا بڑھ گئی ہے جبکہ کھانا بنانے کا تیل ناپید ہے۔ 'ڈبلیو ایف پی' کے زیراہتمام لائی گئی ایک لاکھ 16 ہزار میٹرک ٹن غذائی امداد غزہ کی سرحدوں پر تیار پڑی ہے جو دو ماہ تک علاقے کی تمام آبادی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔

کریم نے رواں سال ہنگامی امداد اور تعلیم کے لیے مدد کی فراہمی سمیت مختلف مقاصد کے لیے 200,000 ڈالر سے زیادہ مالیت کے عطیات دیے تھے۔ 'ڈبلیو ایف پی' کی مہم اردن اور یو اے ای میں کریم کے عطیہ پلیٹ فارم 'رائٹ کلک' پر لانچ کر دی گئی ہے جس تک آئی او ایس یا اینڈرائیڈ پر کریم ایپلی کیشن کے تازہ ترین ورژن کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈبلیو ایف پی ایپلی کیشن میں لوگوں پلیٹ فارم کے ذریعے لوگوں کو کریم کے کے لیے

پڑھیں:

آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل

نیو دہلی:

آپریشن سندور میں بھارت کو عبرتناک شکست کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی مجرمانہ خاموشی بھارت میں سیاسی طوفان میں تبدیل ہو گئی ہے۔

مودی سرکار کی اس خاموشی کو اپوزیشن جماعتوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ امریکی صدرکے پاکستان کے حق میں بیانات نے بھارتی حکومت کیلئے مزید شرمندگی پیدا کر دی ہے۔ 

کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی ایک بزدل انسان ہے جس کے پاس کوئی وژن نہیں، وہ امریکی صدر کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں رکھتے،انہی کے حکم پر آپریشن سندور روکا گیا۔

کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے کہا کہ ٹرمپ کے مطابق 7  بھارتی طیارے مار گرائے گئے،م ودی کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس سچائی کو تسلیم کر چکے۔

آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے جھوٹی خبروں اور  پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کیخلاف منظم مہم شروع کررکھی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پروپیگنڈے کی تازہ ترین مثال کوٹ رادھا کشن میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد سامنے آئی جہاں 28 سالہ تاجر شیخ معیز جاں بحق ہو گیا۔ 

پولیس کی جانب سے اس بات کی تصدیق کے باوجود کہ انکا کسی عسکریت پسند تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا،2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے 1,087سے زیادہ واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
  • پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • کوئٹہ میں سردیوں کی آمد، موسم کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاج بھی بدلنے لگے
  • 1947 میں گلگت کے لوگوں نے خود آزادی لیکر پاکستان کیساتھ الحاق کیا، صدر مملکت
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • کرین کے ذریعے اے ٹی ایم اُکھاڑنے کا واقعہ، چور منٹوں میں رفو چکر