وزیراعلیٰ ای ٹیکسی سکیم کب شروع ہوگی؟حتمی تاریخ کااعلان ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک :وزیراعلیٰ ای ٹیکسی منصوبے کا آغازاگست میں ہوگا،اس حوالے سے محکمہ ٹرانسپورٹ نے ورکنگ مکمل کر لی،سکیم میں خواتین کیلئےتیس ای ٹیکسیوں کا کوٹہ مختص ہوگا۔
وزیرٹرانسپورٹ پنجاب بلال اکبرخان کا کہنا ہےکہ درخواستوں کی آن لائن وصولی کیلئےپی آئی ٹی بی کے تعاون سے پورٹل کی تیاری کی جارہی ہے،ای ٹیکسیزکو ن سی کمپنیاں فراہم کریں گی، شارٹ لسٹنگ کرلی گئی ہے اور بلاسودآسان اقساط پرای ٹیکسیزکی فراہمی کیلئے9کمپنیاں شارٹ لسٹ کی گئی ہیں،دوہفتوں میں سکیم کا باقائدہ آغاز کردیں گے،ای ٹیکسی سکیم پرعملدرآمد کیلئے بزنس اورفنانشل ماڈل بھی تیار کرلیا گیا،پائلٹ پراجیکٹ کےتحت11سوای ٹیکسیزفلیٹ آنرز، انفرادی سطح اور رائیڈ کمپنیوں کودی جائیں گی۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
پنجاب حکومت گاڑیوں کامارک اپ ٹوکن ٹیکس،رجسٹریشن فیس ادا کریگی، منصوبے کے تحت ایک ہزارگاڑیاں فلیٹ آنرزکو دی جائیں گی،ہرفلیٹ آنرکم سےکم دس گاڑیاں لینےکاپابند ہوگا،پالیسی کےمطابق سوای ٹیکسیزافرادی سطح پر دی جائیں گی،منصوبےمیں 30 ای ٹیکسزخواتین کیلئے بھی رکھی گئی ہیں،فلیٹ آنرزکو ای ٹیکسی کا چالیس فیصد بطور ڈائون پیمنٹ ادا کرنا ہوگا بقیہ ادائیگی بنک آف پنجاب کریگا۔
دستاویز کےمطابق انفرادی سطح پر مرد کوٹہ کو30جبکہ خواتین کوٹے کی ای ٹیکسیزکیلئے40فیصد ڈائون پیمنٹ کرنا ہوگی،ای ٹیکسیز کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے سپلائرز سپیئر پارٹس اور سروس سنٹرز، چارجنگ پوائنٹس کا قیام کریں گے۔
 
نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پنجاب: دفعہ 144 میں توسیع، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی برقرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-26
 لاہور( نمائندہ جسارت) محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی، ہفتہ 8 نومبر تک نافذ العمل رہے گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب بھر میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور عوامی اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی، دفعہ 144 کے تحت 4 یا زاید افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی عاید ہوگی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی ہوگی، جبکہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی بھی اجازت نہیں ہوگی، البتہ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبے کے لیے استعمال کیا جا سکے گا، اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت اور تقسیم پر بھی مکمل پابندی عاید کر دی گئی ہے۔حکومت پنجاب نے واضح کیا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین پر نہیں ہوگا، جبکہ سرکاری فرائض کی انجام دہی پر مامور افسران و اہلکار اور عدالتیں اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ سیکورٹی خطرات کے پیش نظر عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، شرپسند عناصر عوامی احتجاج کا فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے ریاست مخالف سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے عوامی آگاہی کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔