امریکی ویزا فیس میں اضافہ، غیر ملکیوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
امریکا کا سفر کرنے کے خواہش مند یوگنڈا کے شہریوں کو جلد ہی ویزا کے لیے بھاری لاگت کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ نئی امریکی امیگریشن قانون سازی کے تحت بیشتر نان امیگرنٹ ویزوں پر 250 ڈالر کی ’ویزا انٹیگریٹی فیس‘ لاگو کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی ویزا کے لیے سوشل میڈیا کی جانچ پڑتال: ’پرائیویسی ہر شخص کا بنیادی حق ہے‘
یہ فیس اس نئے قانون کا حصہ ہے جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’ون بگ بیوٹی فل بل‘(BBB) ،کا نام دیا ہے۔
یہ قانون 4 جولائی 2025 کو نافذ کیا گیا اور توقع ہے کہ یہ اکتوبر 2025 یا ابتدائی 2026 میں مکمل طور پر لاگو ہو جائے گا، جب امریکا کا نیا مالی سال شروع ہوتا ہے۔
یہ اضافی فیس تقریباً تمام عارضی ویزا اقسام پر لاگو ہو گی، جن میں سیاحتی (B1/B2)، تعلیمی (F، M)، تبادلہ پروگرام (J)، عارضی ملازمین (H)، اور ان کے زیر کفالت افراد شامل ہیں۔
سفارتی پاسپورٹ رکھنے والے اور ویزا ویور پروگرام (جس میں یوگنڈا شامل نہیں) کے تحت سفر کرنے والے افراد اس فیس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
فیصلے کے اثرات اور اخراجات کی تفصیلموجودہ شرح تبادلہ (1 امریکی ڈالر = تقریباً 3,820 شِلنگ) کے مطابق، 250 ڈالر کی فیس یوگنڈا کے تقریباً 955,000 شِلنگ بنتی ہے، جو کہ یوگنڈا کی کم از کم ماہانہ اجرت سے 5 گنا زیادہ ہے اور موجودہ ویزا فیس (185 ڈالر) سے بھی تقریباً دُگنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم
اس طرح ایک یوگنڈا کے شہری کو ویزا درخواست کے لیے مجموعی طور پر 1.
امریکی حکومت کے مطابق اس فیس کا مقصد ویزا کی شرائط کی بہتر نگرانی، غیر قانونی قیام اور ملازمتوں کے خلاف کارروائیوں کی مالی معاونت کرنا ہے۔
یہ فیس اس شرط پر قابلِ واپسی ہو گی کہ درخواست گزار امریکی ویزا کی تمام شرائط، بشمول مدت ختم ہونے سے قبل واپسی، پوری کریں۔
تنقید اور مخالفتناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ویزا شفافیت سے زیادہ ایک روک تھام کی حکمت عملی ہے۔
ایک تبصرہ نگار کے مطابق یہ دیانت دار مسافروں، طلبہ اور پیشہ ور افراد کو سزا دینے کے مترادف ہے اور تارکین وطن کے خلاف نفرت کو بڑھاوا دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جعلی دستاویزات پر امریکی ویزا کے حصول کی کوشش ناکام، 3 ملزمان گرفتار
ان کا کہنا تھا کہ امریکا دیواروں اور درختوں سے نہیں بلکہ تارکین وطن سے بنا تھا۔ یہ انٹیگریٹی نہیں، اخراج ہے۔
طلبہ سب سے زیادہ متاثریہ اضافی فیس ان یوگنڈا کے خاندانوں کے لیے خاص طور پر بوجھ کا باعث بنے گی جو اپنے بچوں کو امریکی جامعات میں تعلیم کے لیے بھیجتے ہیں۔
مثلاً F-1 اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے اب صرف ویزا فیس میں 1.6 ملین شِلنگ سے زائد لاگت آئے گی، جب کہ اس میں SEVIS فیس، ٹیوشن ڈپازٹ، اور میڈیکل انشورنس جیسے اضافی اخراجات شامل نہیں۔
یوگنڈا کے ایک والد ڈینیئل کیرابو کا کہنا ہے کہ امریکا میں تعلیم پہلے ہی مہنگی ہے، اب تو کلاس میں قدم رکھنے سے پہلے ہی والدین کو لاکھوں خرچ کرنا ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی ویزا طلبہ مسافر یوگنڈاذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی ویزا مسافر یوگنڈا امریکی ویزا ویزا کے کی ویزا کے لیے
پڑھیں:
دبئی میں ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے خصوصی ویزا کا اجرا، کفیل کی ضرورت نہیں ہوگی
دبئی میں کام کے خواہشمند افراد کے لیے متحدہ عرب امارات نے ایک خصوصی ویزا متعارف کرایا ہے۔
نئے ویزے کے تحت ملازمت تلاش کرنے والے افراد 60، 90 یا 120 دن تک ملک میں قیام کر کے روزگار کے مواقع تلاش کرسکتے ہیں۔ اس ویزے کے لیے کسی مقامی کفیل کی ضرورت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے: متحدہ عرب امارات اس سال 10 لاکھ ملازمتیں فراہم کرے گا
یہ ویزا اپریل 2022 میں نافذ کیے گئے نئے ویزا نظام کا حصہ ہے جس کا مقصد ہنرمند پیشہ ور افراد اور نوجوان ٹیلنٹ کو متحدہ عرب امارات کی جانب راغب کرنا ہے۔ ’جاب ایکسپلوریشن انٹری ویزا‘ کے ذریعے درخواست گزار نوکری حاصل کرنے سے قبل ہی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں قیام کر کے مارکیٹ کا جائزہ لے سکیں گے۔
اس ویزے کے لیے اہل امیدواروں میں وہ افراد شامل ہیں جو وزارت افرادی قوت و امارات کے منظور شدہ پیشہ ورانہ درجہ بندی میں پہلے، دوسرے یا تیسرے درجے کے ہنر مند ورکرز کے زمرے میں آتے ہوں۔ اس کے ساتھ ساتھ درخواست دہندگان کے پاس کم از کم بیچلرز ڈگری ہونا ضروری ہے۔
درخواست دینے کا طریقہ کار نہایت آسان ہے۔ امیدوار جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز کی ویب سائٹ gdrfad.gov.ae/en کے ذریعے آن لائن اپلائی کر سکتے ہیں۔ آن لائن فارم پر ذاتی معلومات، پاسپورٹ اور تعلیمی اسناد اپ لوڈ کرنے کے بعد مقررہ فیس ادا کرنا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے: متحدہ عرب امارات: وزٹ ویزا ہولڈرز کو ملازمت فراہم کرنیوالی کمپنیوں کیخلاف کریک ڈاؤن
ویزے کے اخراجات اس کی مدت کے مطابق ہیں۔ 60 دن کا ویزا 200 درہم، 90 دن کا 300 درہم جبکہ 120 دن کا ویزا 400 درہم میں جاری کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک ہزار درہم سکیورٹی ڈپازٹ، وارنٹی سروس فیس اور دیگر معمولی چارجز بھی وصول کیے جاتے ہیں۔ اگر کوئی امیدوار یو اے ای کے اندر سے اپلائی کرے تو اضافی فیس بھی لاگو ہوگی۔
متعلقہ حکام نے واضح کیا ہے کہ اس ویزے کے بارے میں فراہم کردہ معلومات عمومی ہیں۔ درست اور تازہ ترین رہنمائی کے لیے امیدواروں کو براہ راست جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی یا فیڈرل اتھارٹی فار آئیڈنٹٹی، سٹیزن شپ، کسٹمز اینڈ پورٹ سکیورٹی سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جابز دبئی ملازمت ویزا یو اے ای