پنجاب اور خیبرپختونخوا میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں مون سون کی شدت برقرار، مختلف شہروں میں موسلا دھار بارشیں، انتظامیہ الرٹ

محکمہ موسمیات کے مطابق کچھ علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری رہے گا، جس کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے اور معمولات زندگی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ درختوں، بل بورڈز اور غیر محفوظ عمارتوں سے دور رہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے محفوظ رہا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:مون سون سیلاب سے بچاؤ: سی ڈی اے کے ہنگامی اقدامات، ریسپانس ٹیمز متحرک

ادھر حالیہ بارشوں کے باعث ملک بھر میں حادثات کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پیش آنے والے مختلف واقعات میں مزید 10 افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد یکم جولائی سے اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 252 ہو گئی ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک 611 افراد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ صرف گزشتہ روز کے دوران 151 مکانات منہدم اور 120 مویشی ہلاک ہوئے۔

ادارے کے مطابق سب سے زیادہ جانی نقصان پنجاب میں ہوا، جہاں 139 ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، تاہم خراب موسم کے باعث ریسکیو اور بحالی کے کام میں مشکلات درپیش ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بارش برسات پی ڈی ایم اے محکمہ موسمیات مون سون.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برسات پی ڈی ایم اے محکمہ موسمیات

پڑھیں:

پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی

—فائل فوٹو

پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ 

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قصور میں سب سے زیادہ 686 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔

پنجاب: فضائی آلودگی شدت اختیار کرگئی، سانس لینا بھی صحت کیلئے خطرہ

اسموگ کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک پھیل چکے ہیں

محکمہ ماحولیات نے کہا کہ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے۔ دوپہر 1 بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔ 

طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں فیصل آباد پہنچ گئیں
  • کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • پنجاب میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گیا، شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
  • تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں
  • سمندری طوفان ملیسا کی تباہ کاریاں جاری؛ ہلاکتیں 50 تک پہنچ گئیں
  • استنبول مذاکرات:پاک افغان معاہدہ کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے صوبائی حکومت کو مزید وقت مل گیا
  • اسموگ کی صورتحال مزید خراب، فضائی آلودگی میں فیصل آباد کا پہلا نمبر