مٹھی بھر دہشتگرد بلوچستان، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا راستہ نہیں روک سکتے: ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
راولپنڈی(آ ئی این پی )پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہاہے کہ مٹھی بھر دہشتگرد بلوچستان اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا راستہ نہیں روک سکتے،کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور رہے گا،کہ بھارتی اسٹریٹجک مفروضوں کو ہمیشہ کیلئے زمین بوس کر دیا۔ لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چوہدری نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا دورہ جہاں انتظامیہ اور طلبہ نے ان کا استقبال کیا۔دورے کے دوران انہوں نے بھارت کے خلاف کامیاب آپریشن بنیان مرصوص میں پاک افواج کی حکمت عملی اور کامیابی پر روشنی ڈالی۔ لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چوہدری نے کہا کہ معرکہ حق میں فتح مبین میں عوام کی حمایت بالخصوص نوجوانوں کا کردار اہم رہا، کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور رہے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام پاکستان سے تاریخ، مذہب، ثقافت اور روایت کے رشتوں میں جڑی ہے، مٹھی بھر دہشتگرد ترقی و خوشحالی کا راستہ نہیں روک سکتے۔طلبا و طالبات نے آپریشن بنیان مرصوص کی تاریخی فتح پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ فیکلٹی ممبران نے مزید ایسے انٹرایکٹیو سیشنز کے انعقاد کی خواہش کا اظہار کیا۔اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جناح یونیورسٹی برائے خواتین کراچی کا دورہ کیا تھا جہاں انتظامیہ اور طالبات نے ان کا پرجوش استقبال کیا تھا۔انہوں نے طالبات کو آپریشن بنیان مرصوص میں حکمت عملی، قربانیوں سے آگاہ کیا اور کہا تھا کہ آپریشن میں عوام بالخصوص طلبا و طالبات نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا تھا کہ بھارتی اسٹریٹجک مفروضوں کو ہمیشہ کیلئے زمین بوس کر دیا، بلوچستان کے عوام مذہب، ثقافت، روایات کے رشتوں میں بندھے ہیں، فتنہ الہندوستان کے مٹھی بھر دہشتگرد بلوچستان سے رشتے کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمارے وقت میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے۔
حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔
انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی چند عادتوں کا ذکر کیا جو بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بچے وقت پر سو جایا کریں، باہر کا کھانا نہ کھائیں یا کم کھائیں۔ ایک وقت تھا میرے والد بھی مجھے ان چیزوں سے روکا کرتے تھے اور اب میں اپنے بچوں کو منع کرتا ہوں تاکہ ان میں نظم و ضبط قائم رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے، ہمارے وقتوں میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج ایسا نہیں ہے، آج آپ اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے اور مارنا چاہیے بھی نہیں کیونکہ آج کے بچے برداشت نہیں کرسکتے۔
عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکھانے کے لیے ایک یا دو تھپڑ تو ٹھیک ہیں لیکن مارنا نہیں چاہیے۔ بچوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی چیز کو لے کر والدین سے جھوٹ کہہ رہے ہیں تو وہ غلط کام کر رہے ہیں، والدین سے چیزوں کو نہ چھپائیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقتوں میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوا کرتا تھا بات نہیں ہوتی تھی لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور ہم بھی یہ وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔