جنرل باجوہ نے پارلیمان میں 342 میں سے 340 ووٹ لے کر ریکارڈ قائم کیا، اعتزاز احسن
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
انہوں نے سوال کیا کہ یاسمین راشد کو کیا سوچ کر سزا دی گئی؟۔ وہ بیمار ہیں، 80 سالہ خاتون ہیں، کچھ تو خدا کا خوف کریں۔ یہ آپ ملک کو کس طرف لے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پی پی رہنماء اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ نے پارلیمان میں 342 میں سے 340 ووٹ لے کر ریکارڈ قائم کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ میاں اظہر وضع دار اور سادہ تھے، انہوں نے آخری وقت میں بھی اپنی جماعت سے وفاداری دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ حماد کے لیے آسان نہیں تھا، تب میاں اظہر نے سیاستدانوں کو سیاست کر کے سبق دیا۔ انہوں نے بتایا کہ جس وقت جینا مشکل ہو اس وقت سیاست کی۔ بہت مجبوریاں آئیں لیکن انہوں نے ساتھیوں کا ساتھ نہیں چھوڑا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ سیاسی حالات کُول کرنے کا حکومت کا مزاج نہیں ہے۔ حکومت نے جو فیصلے سنائے غلط ہیں۔ آئی جی پنجاب سے سوال کریں، ایک کا جواب بھی نہیں ملے گا۔ جب 9 مئی کا واقعہ ہوا تو 12 مقام تھے۔ کیا ایک متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف کارروائی ہوئی؟
انہوں نے سوال کیا کہ یاسمین راشد کو کیا سوچ کر سزا دی گئی؟۔ وہ بیمار ہیں، 80 سالہ خاتون ہیں، کچھ تو خدا کا خوف کریں۔ یہ آپ ملک کو کس طرف لے جا رہے ہیں۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ ایکسٹینشن کے وقت جنرل باجوہ نے پارلیمنٹ میں یہ ریکارڈ قائم کیا کہ 342 میں سے 340 ووٹ ان کے تھے۔ پارٹی کی اکثریت بانی پی ٹی کے حق میں نہیں مگر میری رائے مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم کو وزیر اعلیٰ لگا کر ہمیں بتا دیا گیا شریف نام کے ساتھ ہونا ضروری ہے، میاں نواز شریف لندن میں غدار کہتے تھے مگر پھر ارکان کو ووٹ کا کہہ دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اعتزاز احسن نے کہا نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
وزیرِ اعظم نے سول سروسز اسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سول سروسز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، سول سروسز اسٹرکچر کی بہتری اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت سول سروسز کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس کو سول سروسز اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سول سروسز میں بھرتی، ٹریننگ، کارکردگی کے جائزے، تنخواہوں کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے مشاورت کے بعد تجاویز مرتب کی جارہی ہیں۔
اجلاس کو خطے کے دوسرے ممالک میں سول سروسز کی اصلاحات کا پاکستان کے ساتھ تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گورننس کی بہتری، عام شہری کی زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بہترین ٹیلنٹ کی میرٹ پر بھرتیوں کو سول سروسز اصلاحات کا محور رکھتے ہوئے سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی.
وزیرِ اعظم نے کمیٹی کو ایک ماہ میں تفصیلی مشاورت کے بعد اصلاحات پر مبنی جامع سفارشات پیش کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ کمیٹی میرٹ پر بہترین ٹیلنٹ کی بھرتی، ترقی کیلئے مخصوص اہداف پر مبنی کے پی آئیز، اے سی آر نظام کی بہتری و مؤثر متبادل کے حوالے سے سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔
انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی و جدید نظام کے حوالے سے افسران کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے لائحہ عمل بھی سفارشات کا حصہ ہو، ایسی سفارشات مرتب کی جائیں جو پائیدار نظام کی بنیاد بنیں، گورننس کی بہتری اور سول سروسز کو عصری تقاضوں سے متواتر ہم آہنگ کرنے کا مستقل نظام قائم کریں۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ سول سروسز میں عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانے اور اسکا معاون بنانے کیلئے اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، معاونین خصوصی ہارون اختر، طارق باجوہ، ڈاکٹر جہانزیب خان سیکریٹری ایپکس کمیٹی ایس آئی ایف سی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔