نسٹ کے طلبا آئی ایس ایس پر مبنی عالمی فائنلز میں پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے طلباء نے چھٹے کیبو روبوٹ پروگرامنگ چیلنج 2025 کے فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی، اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو)، ملک میں خلائی ترقی کے فروغ کے لیے ایک کلیدی کردار ادا کرتی رہی ہے۔
خلائی تعلیم، آگاہی اور بین الاقوامی تعاون کے سلسلے میں سپارکو کی کوششوں کے ذریعے تعلیمی اداروں اور نوجوانوں کو عالمی پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل ہوتی ہے تاکہ وہ خلائی شعبے میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
اسی سلسلے میں، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے طلباء نے چھٹے کیبو روبوٹ پروگرامنگ چیلنج (Kibo-RPC) 2025 کے فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
یہ ایک بین الاقوامی روبوٹکس مقابلہ ہے جو جاپانی کیبو ماڈیول میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر منعقد ہوتا ہے۔ اس مقابلے کا انعقاد جاپانی خلائی ایجنسی اور اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے خلائی امور کے اشتراک سے کیا جاتا ہے۔
اس سال دنیا بھر سے 51 طالبعلم ٹیموں نے Kibo-RPC میں اقوامِ متحدہ کے انوسا سلاٹ کے لیے مقابلہ کیا۔ سخت انتخابی مراحل کے بعد، نسٹ کی ٹیم “5AM” نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی سطح پر 13 بہترین ٹیموں میں جگہ حاصل کر لی۔
فائنل راؤنڈ میں یہ منتخب ٹیمیں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر فری-فلوٹنگ روبوٹس کو پروگرام کریں گی تاکہ وہ مائیکرو گریویٹی کے حقیقی ماحول میں پیچیدہ خودکار مشن انجام دے سکیں۔
ترجمان سپارکو کا کہنا تھا کہ سپارکو خلائی سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں قومی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے تعلیمی سرگرمیوں اور ابھرتے ہوئے باصلاحیت نوجوانوں کی بھرپور معاونت کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی کے لیے
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی میں مظاہرہ، پولیس نے متعدد طلبا گرفتار کرلیے
پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم کی جانب سے یونیورسٹی کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس کے دوران متعدد طلبا کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
مظاہرین سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ سے وائس چانسلر آفس تک مارچ کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ اس دوران لا کالج کے بیرونی یونیورسٹی گارڈز اور طلبا کے درمیان کشیدگی بھی دیکھی گئی۔
مزید پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کی خود کشی، پولیس کیا کہتی ہے؟
طلبا نے احتجاج کے دوران الزام عائد کیا کہ فیسوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا ہے اور گرلز ہاسٹل میں میل وارڈنز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ مظاہرین وائس چانسلر آفس کے سامنے پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے کہ پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا اور کئی طلبا کو حراست میں لے لیا، جس کے بعد مظاہرین میں مزید اشتعال پیدا ہوا۔
یونیورسٹی ترجمان نے کہا کہ طلبا تنظیم احتجاج کی آڑ میں اپنے معطل ساتھیوں کو بحال کروانا چاہتی ہے۔ انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے مزید حفاظتی اقدامات کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب یونیورسٹی طلبا گرفتار مظاہرہ، پولیس