پاکستان میں بسنے والے تمام لوگ یک دل اور یک جان ہیں، لیفٹینٹ جنرل احمد شریف
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی ہماری قومی طاقت کی اساس ہے، دشمن کو قومی یکجہتی کی وجہ سے مذموم مقاصد میں مایوسی کا سامنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے روشن مستقبل کیلئے نوجوانوں کا کرداراہم ہے۔ اس موقع پر طلباء و طالبات نے آپریشن بنیان مرصوص کی تاریخی فتح پر افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں بسنے والے تمام لوگ یک دل اور یک جان ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی لاہور میں مختلف مذاہب کے نمائندوں اور نوجوانوں کیساتھ خصوصی نشست ہوئی۔ شرکاء نے ڈی جی آئی ایس پی آر کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے آپریشن بنیان مرصوص میں پاک افواج کی کامیابی کو پوری قوم کی اجتماعی کامیابی قرار دیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پوری قوم بلا کسی مذہبی امتیاز کے ہر مشکل اور ہر دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی صورت کھڑی ہو کر فتحیاب ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگ تاریخ، قومی نصب العین اور حب الوطنی کی بدولت یک دل اور یک جان ہیں، پاکستان پُر امن اور ترقی پسند ملک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی ہماری قومی طاقت کی اساس ہے، دشمن کو قومی یکجہتی کی وجہ سے مذموم مقاصد میں مایوسی کا سامنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے روشن مستقبل کیلئے نوجوانوں کا کرداراہم ہے۔ اس موقع پر طلباء و طالبات نے آپریشن بنیان مرصوص کی تاریخی فتح پر افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔