غذائی قلت سے 652 بچے لقمہ اجل بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
نائیجیریا کی ریاست کٹسینا میںگزشتہ 6 ماہ کے دوران غذائی قلت سے 652 بچے لقمہ اجل بن بن گئے، امدادی فنڈز میں امریکی کٹوتیاں ہلاکتوں کا سبب بنیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق نائیجیریا کی ریاست کٹسینا میں غذائی قلت سے سیکڑوں بچے ہلاک ہوگئے ہیں، ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ امدادی فنڈزمیں امریکی کٹوتیاں ہلاکتوں کا سبب بنی ہیں، بین الاقوامی عطیہ دہندگان کی فنڈنگ بندش سے غذائی قلت بڑھ گئی۔
ایم ایس ایف نے کہا کٹسینا میں 70 ہزار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، 10ہزار کی حالت تشویشناک ہے، شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کی تعداد میں 208 فیصد اضافہ ہوا۔
شمالی نائیجیریا میں بیماریوں کے پھیلاؤ کےساتھ ساتھ ویکسین کی کمی اور غربت جیسے عوامل غذائی قلت کی بڑی وجوہات ہیں۔
بچوں کی ہلاکتوں کی بڑی وجہ عدم تحفظ، غربت اور طبی سہولتوں کا فقدان ہے، ریاست کٹسینا میں بدامنی اور ڈاکوؤں کے خوف سے لوگ کھیت چھوڑنے پر مجبور ہیں۔
ڈبلیوایف پی کا کہنا ہے کہ نائیجیریا کے شمال مشرق میں 13لاکھ افراد کو خوراک کی بندش کا سامنا ہے، 150 سے زائد غذائی مراکز بند ہونے کا خطرہ ہے جب کہ 7 لاکھ افراد کی زندگی خطرے میں ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کٹسینا میں غذائی قلت
پڑھیں:
کراچی، رواں سال ٹریفک حادثات میں ہلاکتوں کا سیلاب، ریسکیو ادارے نے اعدادوشمار جاری کر دیے
کراچی:رواں سال 2025 میں کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات کے باعث 731 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جب کہ 10,628 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
چھیپا ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں جن میں مردوں کی تعداد 567، خواتین کی 72 اور بچوں کی 92 ہے۔
سب سے زیادہ حادثات ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے ہوئے ہیں جن میں ڈمپر، ٹریلر اور واٹر ٹینکر کے حادثات شامل ہیں۔
308 دنوں میں 217 افراد ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے جاں بحق ہوئے ہیں جن میں ڈمپر کی ٹکر سے 40، ٹریلر کی ٹکر سے 81 اور واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 49 افراد کی موت ہوئی۔
چھیپا ذرائع کے مطابق ان حادثات میں زخمی ہونے والوں میں مردوں کی تعداد 8,308، خواتین کی 1,661 اور بچوں کی 505 ہے جنہیں مختلف اسپتالوں میں علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔