مفتی مدثر احمد قادری کا وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال پر خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
اسلام ٹائمز کیساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں کاروان ختم نبوت جموں و کشمیر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ متحدہ مجلس علماء کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ کشمیر کو فتنہ پرور عناصر سے پاک رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کشمیر بھر میں شراب اور منشیات کو عام کیا جارہا ہے۔ متعلقہ فائیلیںمفتی مدثر احمد قادری کا تعلق جموں و کشمیر کے ضلع شوپیاں سے ہے۔ مفتی مدثر قادری کاروان ختم نبوت جموں و کشمیر کے سربراہ ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے مفتی مدثر احمد قادری سے ایک انٹرویو کا اہتمام کیا۔ جس دوران انہوں نے کہا کہ ملت کشمیر کو مختلف ذرائع سے تقسیم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ مفتی مدثر قادری نے کہا کہ ملت کشمیر کو گوناگوں مشکلات درپیش ہیں، ایسے میں ہمیں جزوی و غیر مہم مسائل کو نہیں چھیڑنا چاہیئے بلکہ ہمیں ملت کشمیر متحد کرنے، ملت کے بنیادی و اہم ترین مسائل اور ساتھ ہی ساتھ منشیات و بے راہ روی سے پاک معاشرے کی تشکیل میں اپنی توانائی صرف کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین جیسے مسئلے کو بھول گئے اور تفرقہ و تضاد و فتوے بازی ہمیں یاد رہی۔ مفتی مدثر احمد قادری کا کہنا ہے کہ متحدہ مجلس علماء کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ کشمیر کو فتنہ پرور عناصر سے پاک رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کشمیر بھر میں شراب اور منشیات کو عام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی مختلف جیلوں میں قید کشمیری نوجوانوں کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز نے ان سے خصوصی انٹرویو کیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مفتی مدثر احمد قادری انہوں نے کہا کہ اسلام ٹائمز کشمیر کو قادری کا
پڑھیں:
کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
آغا سید روح اللہ نے کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن اسکے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر سے منتخب رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے سیب سے لدے ٹرکوں کی وادی کشمیر سے بہار نقل و حرکت پر بار بار عائد کی جانے والی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا گیا تھا اور اس سال پھر وہی صورتحال دہرائی جا رہی ہے، جس سے کاشتکاروں اور تاجروں کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے زور دے کر کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ باغبانی سے منسلک وادی کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے، جو شعبہ سیاحت سے کہیں زیادہ اہم ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں اور شاہراہ کی بندشوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سیب کا سیزن عروج پر ہے اور ٹرکوں کو روکنا محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے کاشتکاروں اور تاجروں کی معاشی بقا پر حملہ ہے۔ ممبر پارلیمنٹ نے حکام پر زور دیا کہ سیب کو بیرونی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو یہ کشمیر کی معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔