بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زر کی سہولت اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ترسیلات زر کی سہولت اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور وزارت خزانہ کو ترجیحی بنیادوں پر ورکرز ریمیٹنس انسینٹنوو اسکیم کے لیے فوری طور پر فنڈ جاری کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
وزیرعظم شہباز شریف نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہماری طاقت اور پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی خون پسینے سے کمائی ترسیلات زر پاکستان کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرتی ہیں جسے مجھ سمیت پوری قوم قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالی سال 2025 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے تاریخ کی بلند ترین 38.
وزیر اعظم نے کہا کہ ان ترسیلات زر سے نہ صرف بڑھتے ہوئے درآمدی بل کی ادائیگی بلکہ زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے میں بھی معاونت ملی، بیرون ملک مقیم مزدور سے لے کر کاروباری شخصیات وطن عزیز ترسیلات زر بھیج کر ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بیرون ملک مقیم محنتی پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلاِت زر کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور اور اس نظام کو بہتر، مؤثر اور سہل بنا رہے ہیں۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں ترسیلات زر نے کہا کہ
پڑھیں:
نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، جس کے مطابق شرح سود 11 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پیر کو گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں ملکی اور غیر ملکی معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق سیلاب سے زرعی شعبے کو نقصان پہنچا، کئی فصلیں تباہ ہوگئیں، ملکی طلب پوری کرنے کے لیے کچھ اجناس درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جس سے نہ صرف درامدی بل بڑھت گا بلکہ مہنگائی میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔
اسی صورت حال کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لیے بنیادی شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ مسلسل تیسری بار برقرار رکھا ہے۔
ایک سروے رپورٹ میں 92 فیصد نے رائے دی تھی کہ شرح سود مستحکم رہے گی۔
اس سے قبل مانیٹری پالیسی کمیٹی کا گزشتہ اجلاس 30 جولائی کو ہوا تھا، اس میں کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا کیوں کہ توانائی کی قیمتوں، خاص طور پر گیس ٹیرف میں اضافے کے باعث مہنگائی کا منظرنامہ متاثر ہوا تھا۔
شرح سود برقرار رکھنے کے فیصلے پرصنعتکاروں کا ردعمل
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر صنعت کاروں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے سینئیر نائب صدر ثاقب فیاض کا کہنا ہے فیصلے سے پیداواری لاگت بڑھے گی اور برآمدات میں کمی ہوگی۔
Post Views: 5