اسلام آباد:

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ترسیلات زر کی سہولت اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور وزارت خزانہ کو ترجیحی بنیادوں پر ورکرز ریمیٹنس انسینٹنوو اسکیم کے لیے فوری طور پر فنڈ جاری کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

وزیرعظم شہباز شریف نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہماری طاقت اور پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی خون پسینے سے کمائی ترسیلات زر پاکستان کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرتی ہیں جسے مجھ سمیت پوری قوم قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مالی سال 2025 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے تاریخ کی بلند ترین 38.

3 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیج کر 14 برس میں پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے ہدف کے حصول میں کلیدی کردار ادا کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ان ترسیلات زر سے نہ صرف بڑھتے ہوئے درآمدی بل کی ادائیگی بلکہ زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے میں بھی معاونت ملی، بیرون ملک مقیم مزدور سے لے کر کاروباری شخصیات وطن عزیز ترسیلات زر بھیج کر ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بیرون ملک مقیم محنتی پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلاِت زر کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور اور اس نظام کو بہتر، مؤثر اور سہل بنا رہے ہیں۔

Tagsپاکستان

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں ترسیلات زر نے کہا کہ

پڑھیں:

نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، جس کے مطابق شرح سود 11 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پیر کو گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں ملکی اور غیر ملکی معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق سیلاب سے زرعی شعبے کو نقصان پہنچا، کئی فصلیں تباہ ہوگئیں، ملکی طلب پوری کرنے کے لیے کچھ اجناس درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جس سے نہ صرف درامدی بل بڑھت گا بلکہ مہنگائی میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔

اسی صورت حال کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لیے بنیادی شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ مسلسل تیسری بار برقرار رکھا ہے۔

ایک سروے رپورٹ میں 92 فیصد نے رائے دی تھی کہ شرح سود مستحکم رہے گی۔

اس سے قبل مانیٹری پالیسی کمیٹی کا گزشتہ اجلاس 30 جولائی کو ہوا تھا، اس میں کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا کیوں کہ توانائی کی قیمتوں، خاص طور پر گیس ٹیرف میں اضافے کے باعث مہنگائی کا منظرنامہ متاثر ہوا تھا۔

شرح سود برقرار رکھنے کے فیصلے پرصنعتکاروں کا ردعمل
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر صنعت کاروں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے سینئیر نائب صدر ثاقب فیاض کا کہنا ہے فیصلے سے پیداواری لاگت بڑھے گی اور برآمدات میں کمی ہوگی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تین استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی کر سکتے ہیں
  • دبئی:پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زرآسان،بوٹم اورجنگل بے میں اشتراک
  • بینک اسلامی اور ایم جی موٹر زکے درمیان کار فنانسنگ کامعاہدہ
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی
  • نادرا کا اہم اقدام؛ شہریوں کیلئے ایک اور بڑی سہولت
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • کراچی؛ گینگ وار سربراہ عزیر بلوچ کے خلاف 2 مقدمات کا فیصلہ مؤخر
  • بیرون ممالک روزگار کے لیے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں کمی کیوں ہو رہی ہے؟